تفریحی مقامات پر بارش و برفباری، سیاح پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پنجاب، خیبر پختون خوا اور استور میں بارش اور شدید برف باری کے باعث سیاح پھنس گئے۔
گجرات، سرگودھا، جھنگ، ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، چیچہ وطنی سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔
شکر گڑھ، حافظ آباد، کمالیہ اور وہاڑی میں بھی بادل برسنے سے ٹھنڈ بڑھ گئی۔
گزشتہ رات اوباڑو اور گھوٹکی میں بھی بارش ہوئی، لوئر دیر کے مختلف علاقوں میں بھی موسلادھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا۔
گلیات میں برف باری، ٹریفک کی روانی متاثرگلیات، وادی نیلم اور وادی لیپا میں شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے، ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے سیاح مشکلات کا شکار ہیں۔
ادھر گلیات، وادیٔ نیلم اور وادیٔ لیپا میں شدید برف باری سے ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے سیاح مشکلات کا شکار ہو گئے، مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔
استور میں تیسرے روز بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہے، 3 روز سے جاری برف باری کے باعث بجلی اور پانی کی سپلائی معطل ہے۔
استور کے کئی بالائی علاقوں میں 3 سے 4 فٹ تک برف پڑ چکی ہے جس سے نظامِ زندگی درہم برہم ہے، خچک کے مقام پر برفانی تودہ گرنے سے استور ویلی روڈ بلاک ہو گیا۔
علاوہ ازیں شدید برف باری کے باعث آزاد کشمیر کی وادیٔ لیپا اور کیل سیری کے مقام پر پھنسے 200 کے قریب سیاحوں کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا، برفانی تودے گرنے سے شاردہ تاؤبٹ مرکزی شاہراہ متعدد مقامات پر بند ہو گئی۔
محکمۂ موسمیات نے آج بالائی خیبر پختون خوا، بلوچستان، پنجاب، خطہ پوٹھوہار، اسلام آباد، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مزید بارش اور پہاڑوں پر برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، شدید ژالہ باری، سڑک کنارے کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں موسلا دھار بارش اور شدید ژالہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں سڑک کے کنارے پر کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں موسلا دھار بارش ہوئی، کچھ علاقوں میں شدید ژالہ باری بھی ہوئی۔
ژالہ باری کے نتیجے میں سڑک کے کنارے پر کھڑی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، اسلام آباد کے مختلف علاقو میں پانی کھڑا ہو گیا۔
ڈی سی اسلام آباد کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں موجود ہیں، تمام اسسٹنٹ کمشنرز نے نشیبی علاقوں کے دورے کے، سی ڈی اے اور ایم سی آئی ٹیمز بھی اسسٹنٹ کمشنرز کے ہمراہ موجود ہیں۔