کانگو میں پراسرار بیماری سے 53 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق پراسرار وائرس کے زیرِ اثر زیادہ تر مریضوں کی پہلی علامت ظاہر ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر موت واقع ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ کام کرنے والے ڈاکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ کانگو کے شمال مشرق میں 21 جنوری سے پھیلنے والی ایک پراسرار بیماری سے تاحال سیکڑوں افراد متاثر جبکہ 53 ہلاک ہو چکے ہیں۔ متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق نامعلوم وائرس سب سے پہلے بولوکو کے قصبے میں ظاہر ہوا تھا جہاں 3 بچے ایک مردہ چمگادڑ کھانے کے بعد ناک سے خون بہنے اور خون کی قے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ پراسرار وائرس کے زیرِ اثر زیادہ تر مریضوں کی پہلی علامت ظاہر ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر موت واقع ہوئی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
افغانستان: شدید بارشوں اور سیلاب سے کم زکم چھتیس افراد ہلاک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 فروری 2025ء) افغانستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ دو دنوں کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے افغانستان بھر میں بچوں سمیت کم از کم 36 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
این ڈی ایم اے کے ترجمان جانان سیاق نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ شدید موسم کی وجہ سے مزید 40 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم 300 رہائشی مکانات متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور زرعی زمین کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ حکام ان اہم سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے کام کر رہے ہیں جو شدید برف باری اور سیلاب کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں۔مقامی حکام نے ڈی پی اے کو بتایا کہ ایک المناک واقعے میں ملک کے جنوب مغربی صوبے فرح کے ضلع پشت کوہ میں بچوں سمیت کم از کم 21 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
(جاری ہے)
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے اہلکار محمد اسماعیل سیار نے بتایا کہ تین خاندان، جن میں بچے بھی شامل تھے، پہاڑوں میں پکنک منانے گئے تھے، جب سیلاب نے انہیں اپنی لپیٹ میں لے لیا۔سیلاب نے افغانستان میں پہلے سے جاری سنگین انسانی بحران کو مزید بڑھا دیا ہے۔ افغانستان میں سیلاب اور خشک سالی جیسے شدید موسمی واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور ماہرین موسمیاتی تبدیلیوں کو اس بحران کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
ماحول کے لیے ضرر رساں اخراج میں حصے دار نہ ہونے کے باجود یہ ملک دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ دس ممالک میں شامل ہے۔یہ ملک کئی دہائیوں کی جنگ اور تنازعات کے بعد موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ افغانستان میں گزشتہ سال بھی متعدد زلزلوں اور شدید سیلاب نے تباہی مچائی تھی۔
ش ر⁄ ک م (ڈی پی اے)