سندھ بلڈنگ، سرپرستوں کی مہربانیاں ،اورنگزیب کی اضافی وصولیاں
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
انہدام سے محفوظ رکھنے کے اضافی پیسے طلب کئے جانے لگے، ناجائز تعمیرات میں تیزی
ناظم آباد نمبر 1پلاٹ K2اور گلبہار رضویہ سوسائٹی پلاٹ C4پر خلاف ضابطہ تعمیرات
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں وسطی پر قابض اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار راؤ اور بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب نے ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کروانے والی مافیا سے اعلیٰ حکام کے نام پر ہفتہ وار کروڑوں روپے کی رشوت وصول کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، جس کے باعث علاقے کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تبدیل ہوچکا ہے۔ رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا اجازت نامہ دینے کی مد میں سسٹم کے نام پر رہائشی پلاٹوں پر ہونے والی کمرشل تعمیرات سے ایک منزل کے 8لاکھ سے 15 لاکھ روپے تک کے ریٹ مقرر کر کے شہریوں کی محنت کی کمائی سے جمع کی جانے والی رقم اور جان کو خطرے میں ڈال کر اپنی جیبیں بھرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار راؤ اور بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب نے بیٹر مافیا کو اعتماد میں لینے کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں۔ غیرقانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے گزشتہ دنوں تشکیل دی جانے والی کمیٹی کے سربراہ سمجھے جانے والی ڈپٹی کمشنر وسطی طحہ سلیم نے بھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سیاسی سرپرستی میں پلنے والے افسران کی سرپرستی میں ہونے والی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف مکمل طور پر پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ناظم آباد نمبر 1بلاک K پلاٹ نمبر 2الیاس مارکیٹ میں رہائشی پلاٹ پر کمرشل دکانیں فیصل بینک اور کمرشل پلازہ کی تعمیر دن کے اجالے میں کی جا رہی ہے۔ پلاٹ C4 رضویہ سوسائٹی گولیمار میں روڈ پر غیرقانونی تعمیرات کا آغاز کروا کر سندھ کی اعلیٰ شخصیات کے نام پر کروڑوں روپے رشوت وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ وسطی میں جاری قانونی دھندوں کی نشاندہی کے باوجود بااثر بدعنوان افسران احتسابی عمل سے بالا تر ہیں ۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار راؤ بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب اور ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کے درمیان بھاری معاملات طے پانے کی بھی باتیں سننے میں آ رہی ہیں ایک جانب وزیر بلدیات سعید غنی کے دعوے ہیں تو دوسری جانب ادارے کی بدنامی کا باعث بننے والے افسران ماہانہ کروڑوں روپے رشوت سسٹم کے نام پر وصول کر رہے ہیں۔نشاندہی کے باوجود بدعنوان افسران کے خلاف کارروائی نہ ہونا سرپرستوں کی سرپرستی کا پختہ ثبوت ہے ۔وسطی کے معروف علاقے ناظم آباد میں سینکڑوں غیر قانونی بننے والے پلاٹوں کی نشاندہی شہر قائد سے شائع ہونے والے متعدد اخبارات کی جانب سے بارہا تحقیقاتی اداروں کو کرائی جا چکی ہے۔ واضح رہے کے سینکڑوں پلاٹوں پر بدعنوان افسران کی سرپرستی میں اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کے برخلاف غیرقانونی تعمیرات تاحال جاری ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
محمد فاروق حیدر کی وادی لیپہ کو اسمبلی میں اضافی نشست دینے کے فیصلے کی حمایت
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے وادی لیپہ کو اسمبلی میں اضافی نشست دینے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے آئین میں ترمیم کیلئے اسمبلی میں پرائیویٹ بل پیش کرنے کا بھی اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی نائب صدر و سابق وزیراعظم آزاد کشمیر ممبر قانون ساز اسمبلی راجہ محمد فاروق حیدر خان نے وادی لیپہ کو اسمبلی میں اضافی نشست دینے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے آئین میں ترمیم کیلئے اسمبلی میں پرائیویٹ بل پیش کرنے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی بنیادی انسانی حقوق اور آئینی تقاضوں کے مکمل ہم آہنگ ہوتی ہیں۔لیپہ ویلی کے عوام کو درپیش مشکلات میں زندگی بسر کرتے ہوئے دفاع پاکستان، بہادری و جرات کی تاریخ رقم کر رہے ہیں، انہوں نے مشکل ترین حالات کا سامنا کیا لیکن ان کے پایہ استقلال میں لغزش نہیں آئی، لیپہ کے لوگ دلیر اور غیور ہیں جنہوں نے دفاع وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ میں آل پارٹیز الائنس کے چیئرمین امیدوار اسمبلی حلقہ 7 شوکت جاوید میر، مرکزی رہنما راجہ سہیل ناصر خان، نامزد امیدوار ضلع کونسل رضوان عباسی، سماجی رہنما مدثر شیخ پر مشتمل ایک نمائندہ وفد سے دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس عمل کی دل و جان سے حمایت بھی کریں گے ہر فورم پر اپنا جاندار کردار جاری رکھیں گے، راجہ محمد فاروق حیدر خان نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ اجتماعی عوامی حقوق کے حصول میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔ وادی لیپہ میں سیاحت کے فروغ، تعمیروترقی، عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور ریاست کے اعلی ترین جمہوری فورم میں نمائندگی کے لیے الگ حلقہ انتخاب ناگزیر ہے، ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں جہاں مقبوضہ جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور مہاجرین کے لیپہ ویلی سے بہت کم آبادی پر حلقے موجود ہیں، اس کی تاریخی و جغرافیائی، دفاعی اعتبار سے اہمیت ہے۔ لیپہ ویلی کے لیے اپنے دور اقتدار میں دستیاب وسائل میں جو کچھ کر سکتے تھے کیا۔ لیپہ جہاں فور بائی فور گاڑیاں بڑی مشکل سے جاتی تھیں وہاں آٹو رکشا تک کی رسائی ہے اور ہر موسم و سیزن میں سڑک کے ذریعہ رابطہ مکمل طور پر منقطع نہیں ہوتا مستقبل میں بھی جو کچھ ہو سکا کروں گا، علاقے کے لوگوں نے ہمیشہ محبت اور خلوص سے نوازا جس پر ان کا مشکور ہوں۔ اس موقع پر وفد نے سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی توجہ ہمدردی اور بھرپور کردار ادا کرنے کی پرخلوص یقین دہانی پر ان کا عوام علاقہ کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔