لکی ایرانی سرکس کا کلچر کیوں غیر مقبول ہو رہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
لکی ایرانی سرکس پاکستان کے قدیم ترین سرکس میں سے ہے، جو تقریباً 1969 سے پاکستانیوں کو تفریح مہیا کررہا یے، اس سرکس میں لائیو شو پرفارم کیے جاتے ہیں لیکن حکومت کی عدم توجہ اور سختیوں کی وجہ سے پاکستان میں سرکس ٹرینڈ دن بہ دن معدوم ہو رہا ہے، جس سے نہ صرف یہ کلچر ختم ہو رہا ہے بلکہ اس سے جڑے درجنوں افراد کا روزگار بھی شدید متاثر ہورہا ہے۔
اس سرکس سے جڑے افراد کا وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس کلچر کو محفوظ رکھنے کے لیے سنجیدگی سے کچھ اقدامات کرے، کیونکہ یہ ہماری ثقافت کا حصہ ہے، نوجوان نسل کا اس ثقافت سے آگاہ ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے کلچر اور ثقافت کو جان سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے ہمارے روزگار جڑے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ان میلوں پر پابندیوں یا سختیوں نے ان کے روزگار کو تقریبا ختم کردیا ہے۔
لکی ایرانی سرکس سے جڑے فنکاروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیشک ٹی وی اور سوشل میڈیا آگیا ہے جہاں لوگ بہت کچھ ایک کلک سے دیکھ سکتے ہیں، لیکن لائیو پروگرام کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔
لکی ایرانی سرکس میں تفریح کے لیے آئے لوگوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کے میلے لگنے چاہیے، کیونکہ یہ تفریح کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ پہلے پہل تو گاؤں دیہاتوں میں اس طرح کے میلے نظر آجایا کرتے تھے مگر اب وہاں بھی یہ روایت ختم ہو رہی ہے۔
اسلام آباد جیسے شہر میں یہ سرکس دیکھ کر بہت اچھا لگ رہا یے اور یقینا ایسی تقریبات بڑھنی چاہئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام اباد پاکستان تفریح حکومت پاکستان فنکار لکی ایرانی سرکس میلے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد پاکستان تفریح حکومت پاکستان فنکار لکی ایرانی سرکس میلے لکی ایرانی سرکس کہنا تھا کہ رہا ہے
پڑھیں:
ٹرمپ کی دھمکیوں سے کینیڈا کی حکمران پارٹی عوام میں پھر مقبول
لاہور:کینیڈا میں پچھلے نو برس سے قائد لبرل پارٹی، جسٹین ٹروڈو کی حکومت ہے۔بعض غلطیوں سے حکومت مقبول نہ رہی اور دسمبر 24ء میں صرف 20 فیصد مقبولیت رہ گئی۔
اتنی گراوٹ کبھی نہیں آئی تھی جبکہ معاصر کنزرویٹو پارٹی کی 43 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ تبھی کینیڈین سیاست میں نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ داخل ہوئے اور متنازع بیانات سے بھونچال پیدا کر دیا.
یہ کہ کینیڈین مال پہ ٹیکس لگیں گے اور کینیڈا کو امریکی ریاست بن جانا چاہیے, ٹروڈو تب تک پارٹی صدارت سے مستعفی ہو چکے تھے مگر انھوں نے بہادری سے ٹرمپ کی دہمکیوں کا جواب دیا۔
لبرل پارٹی نے بھی دلیرانہ موقف اپنایا جس کا عوام نے خیرمقدم کیا, حالیہ جائزوں کے مطابق لبرل پارٹی کی عوام میں مقبولیت38 فیصد ہو چکی جبکہ کنزرویٹو کی 37 فیصد رہ گئی، یوں ٹرمپ نے حکمران جماعت کے نیم مردہ لاشے میں نئی روح پھونک دی۔