سپریم کورٹ کی زیر نگرانی قومی گرینڈ ڈائیلاگ کے انعقاد کیلیے آئینی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ کی زیر نگرانی قومی گرینڈ ڈائیلاگ کے انعقاد کے لیے آئینی درخواست عدالت عظمیٰ میں دائر کر دی گئی۔
درخواست پشاور کے رہائشی انجینیئر قاضی محمد سلیم کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ فریقین کے مابین نیشنل گرینڈ ڈائیلاگ کا انعقاد کروائے اور اس کے نتیجے میں قوم دوست منصوبہ بنایا جائے تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر دوبارہ سے گامزن کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں؛ اپوزیشن گرینڈ الائنس کی قیادت پر مقدمہ درج ہونے کا امکان
درخواست میں بانی پی ٹی آئی، نواز شریف، بلاول بھٹو اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں اپوزیشن گرینڈ الائنس کی جانب سے دو روزہ قومی کانفرنس بھی منعقد کی گئی جس میں شاہد خاقان عباسی، محمود خان اچکزئی، بیرسٹر گوہر سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
آئینی بینچ، 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے تحریکِ انصاف کو مزید دستاویزات جمع کرانے کی مہلت
— فائل فوٹو9 مئی واقعے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے تحریکِ انصاف کو مزید دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دے دی۔
سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے بانیٔ پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے 9 مئی کے واقعے پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق دلائل دیے۔
اس موقع پر جسٹس امین الدین خان نے حامد خان سے سوال کیا کہ آپ کی اس درخواست میں استدعا کیا ہے؟
حامد خان نے جواب دیا کہ 9 مئی کے واقعے پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے 2 سینئر ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کی بات کی ہے، دوسری استدعا ہے کہ سویلین کا ملٹری ٹرائل نہ کیا جائے۔
پی ٹی آئی وفد نے چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کے تقرر پر بات کی ہے، مداخلت کی وجہ سے الیکشن کمیشن میں فخرالدین ابراہیم بھی کامیاب نہیں ہوسکے، کامران مرتضیٰ
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سویلین کے ملٹری ٹرائل سے متعلق استدعا تو آپ کی غیر مؤثر ہو چکی، سویلین کے ملٹری ٹرائل سے متعلق معاملہ تو الگ سے چل رہا ہے، کیا 184 کی شق 3 میں ہم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا معاملہ دیکھ سکتے ہیں۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے کہا کہ 9 مئی ایک قومی واقعہ ہے لیکن اس کی جوڈیشل انکوائری نہیں ہوئی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ آپ نے ملٹری کورٹس میں سویلین ٹرائل کیس میں جوڈیشل کمیشن کا کہا ہے؟
حامد خان نے جواب دیا کہ نہیں اس کیس میں ہم نے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق کوئی استدعا نہیں کی۔
بانی پی ٹی آئی نے درخواست میں سویلین کے ملٹری کورٹ ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کی استدعا بھی کی ہے۔
جسٹس مندوخیل نے کہا کہ آپ نے درخواست میں لکھا ہے کہ 9 مئی کے واقعے میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے، آپ نے 9 مئی کو ہلاک ہونے والے کسی شہری کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ لگایا ہے؟ کوئی ایک سرٹیفکیٹ تو ہمیں دکھا دیتے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ شہری ہلاکتوں کی کہیں کوئی پرائیویٹ شکایت درج ہوئی ہے؟ کوئی ایک آدھ ایف آئی آر کرائی ہو وہی دکھا دیں؟
علاوہ ازیں جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعے میں ہلاک افراد سے متعلق کوئی میڈیا رپورٹس ہی لگا دیتے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے تحریکِ انصاف کو مزید دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دے کر کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔