ہم نے کانفرنس کرنے دی، ان کو شکریہ ادا کرنا چاہیے، رانا احسان
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ اگرحکومت یہ کانفرنس نہ ہونے دینا چاہتی تو یہ کانفرنس نہ ہوتی، کانفرنس ہو گئی، حکومت کے پاس اتنی زور وطاقت ہے وہ نہیں استعمال کی، ہوٹل کے اندر جو بے ضابطگیاں تھیں اس وجہ سے ہوٹل کو بند کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آن دی لائٹر نوٹ چھوٹی موٹی پھلجھڑیاں تو چلتی رہتی ہیں ان کو ہم نے کانفرنس کرنے دی، میں سمجھتا ہوں کہ ان کو شکریہ ادا کرنا چاہیے حکومت کا کہ ان کے پاس اور تو کوئی بیانیہ تھا نہیں۔
رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری نے کہا ہماری ایک لوک کہانی ہے ایک ڈھیٹ آدمی تھا اس کی کمر پر کوئی درخت اگ آیا، بجائے اس کے کاٹنے کہ اس نے کہا کہ اچھا ہے اس کی چھائوں میں بیٹھیں گے، ایشو یہ ہے کہ اب اس میں شرم کی کمی ہے، ایک آپ اپوزیشن کو جگہ نہیں دے رہے، انھیں کبھی بھی جمہوری حیثیت حاصل نہیں تھی، میں نے تو بارہا کہا ہے کہ یہ لوگ کبھی بھی جمہوری نہیں تھے،آپ ہی ان کو زور زبردستی جمہوری قرار دیتے تھے۔
رہنما جے یو آئی (ف) حافظ حمد اللہ نے کہا سیمینار تحریک تحفظ آئین پاکستان کی طرف سے تھا جس میں جمیعت علماء اسلام کو بھی دعوت دی گئی تھی، دعوت انھوں نے قبول کی تھی تو جب دعوت قبول کی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ جمعیت علماء اسلام دعوت قبول کر کے تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ گئی ہے تو لہذا تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ نہیں، ایک مندوب کے حیثیت سے وہاں گئے تو اس الائنس کا وہ اتحادی نہیں ہے تو لہذا جب جمعیت علماء اسلام اس الائنس کی اتحادی نہیں ہے اس کا حصہ نہیں ہے، ہم گئے بطور مندوب، دستخط نہیںکیے کہ ہم الائنس کا حصہ نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلیٹی میں منعقد ہو گی، 2 روزہ کانفرنس پاکستان کے اعلیٰ حکومتی اور عسکری عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کے سینئر حکام شرکت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس وفاقی دار الحکومت میں ہوگی، کانفرنس پاکستان اور جمہوریہ کوریا کی شراکت داری میں 15 سے 16 اپریل کو منعقد ہو گی۔ کانفرنس نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلیٹی میں منعقد ہو گی، 2 روزہ کانفرنس پاکستان کے اعلیٰ حکومتی اور عسکری عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کے سینئر حکام شرکت کریں گے۔
کانفرنس میں اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز اور انڈر سیکرٹری جنرل برائے آپریشنل سپورٹ بھی شرکت کریں گے، کانفرنس امن کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال اور مربوط حکمتِ عملی کے عنوان سے منعقد کی جائے گی۔ یہ کانفرنس جرمنی کے شہر برلن میں 13 تا 14 مئی 2025ء کو ہونیوالی امن مشن کانفرنس کی بنیاد رکھے گی، کانفرنس میں مستقبل کے امن مشنز کو مزید محفوظ اور مؤثر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے کردار پر بات ہو گی۔
کانفرنس میں اقوامِ متحدہ امن مشنز کی حمایت میں علاقائی و بین العلاقائی تنظیموں کے کردار پر بھی بات ہوگی، امن مشن کی مؤثر کارکردگی اور پائیدار و مستقل امن کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی پر بھی بات کی جائے گی۔ یہ اجلاس اقوامِ متحدہ امن مشنز میں پاکستان کے عزم کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، پاکستان اقوام متحدہ مشنز میں ایک اہم اور نمایاں فوجی تعاون فراہم کرنے والا ملک ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان نے 48 اقوامِ متحدہ مشنز میں 2 لاکھ 35 ہزار امن دستے بھیجے 181 پاکستانیوں نےعالمی امن و سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ کانفرنس کی میزبانی پاکستان کے اقوامِ متحدہ امن مشنز کے ساتھ وابستہ عزم کی عکاس ہے۔