10 ہزار ملازمین کی برطرفی، خیبرپختونخوا اسمبلی میں تحریک التوا جمع
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
پشاور: 10 ہزار ملازمین کی برطرفی کا معاملہ، صوبائی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا دی گئی۔
تحریک التوا ممبر صوبائی اسمبلی پاکستان پیپلز پارٹی احمد کنڈی کی جانب سے جمع کرائی گئی۔
تحریک التوا کے متن کے مطابق نگران دور حکومت میں 10 ہزار سے زائد ملازمین بھرتی ہوئے، موجودہ صوبائی حکومت نے ملازمین کی برطرفی کی متنازعہ کارروائی شروع کر دی ہے۔
متن کے مطابق ان ملازمین کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے والے سرکاری حکام کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی، صوبائی حکومت کے اس فیصلے پر تحفظات ظاہر کئے جا رہے ہیں اور اس کو انصاف کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔
تحریک التوا کے متن میں کہا گیا کہ اسمبلی کی معمول کی کارروائی روک کر اس مسئلے پر تفصیلی بحث کر کے اس تحریک التوا کو منظور کیا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان سے متعلق عمر ایوب کا بیانات حقیقت کے منافی ہیں، ترجمان صوبائی حکومت
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور انکی جماعت کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کو دوبارہ مستحکم ہونیکا موقع ملا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا بلوچستان کی صورتحال سے متعلق بیانات حقیقت کے منافی ہیں۔ اپنے بیان میں ترجمان شاہد رند نے کہا کہ آزادی کے بارے میں کی جانے والی باتیں محض افواہوں اور پروپیگنڈے پر مبنی ہیں۔ بلوچستان پاکستان کا ہے اور رہے گا۔ خوشحالی اور استحکام کی راہ میں روڑے اٹکانے والے عناصر اور ان کے سہولت کار کبھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ جو لوگ بلوچستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ دراصل بیرونی ایجنڈے کو تقویت دے رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور ان کی جماعت کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کو دوبارہ مستحکم ہونے کا موقع ملا۔ شاہد رند نے کہا کہ عمر ایوب اسلام آباد میں بیٹھ کر بلوچستان پر تبصرے کرنے کے بجائے ذمہ دار اپوزیشن لیڈر کے طور پر کوئٹہ تشریف لائیں اور دلیل سے بات کریں۔ شاہد رند نے کہا کہ بلوچستان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔ کسی کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہئے۔