بلتستان کے علماء کی بلاجواز گرفتاری ناقابل قبول ہے، شیخ زاہد حسین زاہدی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ایک بیان میں نائب صدر انجمن امامیہ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ بار بار اسطرح کے ناروا سلوک کا سلسلہ اگر جاری رہا تو جی بی کے عوام اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوں گے، لہذا گرفتار علماء کو فوراً رہا کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کے نائب صدر شیخ زاہد حسین زاہدی نے بلتستان کے تین علماء کی جبری گمشدگی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے بلتستان کے علماء کرام کی رمدان باڈر سے بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ایک بیان میں نائب صدر انجمن امامیہ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ بار بار اسطرح کے ناروا سلوک کا سلسلہ اگر جاری رہا تو جی بی کے عوام اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوں گے، لہذا گرفتار علماء کو فوراً رہا کیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلتستان کے
پڑھیں:
ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن آرمی نامی دہشتگرد گروہ نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونیوالے مسلح دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 8 پاکستانی مزدور جانبحق ہوئے تھے اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری جانبحق ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ ہفتے کی شام مہرستان کے قریب واقع ایک گاؤں میں کاروں کی ورکشاپ میں پیش آیا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ تمام افراد، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے تھے، ایک دکان میں گاڑیوں کی مرمت اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے اور رات کو بھی اسی جگہ سوتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح حملہ آور ان کی ورکشاپ میں داخل ہوئے اور انہوں نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں قتل کر ڈالا جس کے بعد مسلح حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔
ادھر ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نامی دہشتگرد گروہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 1 سال کے دوران ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ سال جنوری میں بھی چند مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک حملے میں سراوان شہر میں موجود 9 پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا تھا!