اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور نے منصوبوں پر اخراجات کی تفصیلات نہ دینے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور چیف سیکریٹری سندھ کو طلب کرلیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا اور کمیٹی نے صوبوں کی جانب سے منصوبوں پر اخراجات کی تفصیلات نہ دینے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ اور بلوچستان کے منصوبوں کی تفصیلات نہیں دی گئیں، کمیٹی نے چیف سیکریٹری سندھ کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا ہے۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ یورپی یونین کی فراہم کردہ گرانٹ کے اخراجات کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں، دادو وزیر اعلیٰ کا ضلع ہے وہاں کے اخراجات پر تفصیلات نہیں ملیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سندھ میں ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے منظور نظر افراد میں سولر پینل تقسیم کیے جا رہے ہیں، وزارت اقتصادی امور چیف سیکریٹری سندھ سے تفصیلات لے کر بتائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی لوگوں میں سولر پینلز تقسیم ہو رہے ہیں، اگر سندھ تفصیلات فراہم نہیں کرتا تو ڈونرز کو لکھیں گے کہ بے ضابطگی ہو رہی ہے ۔

سیکریٹری اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا کہ وزارت اقتصادی امور نے 2022 کی تفصیلات بھی کمیٹی کو فراہم کی ہیں، 2022 میں 8 ارب ڈالر کا ہدف حکومت نے رکھا تھا جبکہ پاکستان کو 2022 کے سیلاب سے نمٹنے کے لیے 10 ارب ڈالر ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی قرض ملا وہ کم شرح سود پر ملا، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک نے رعایتی قرضے دیے، عالمی مالیاتی اداروں نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی ہے۔

کمیٹی نے اگلے اجلاس میں کولمبو پلان کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سندھ میں سولر پینل ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے منظور نظر افراد میں تقسیم ہو رہے ہیں، وزارت اقتصادی امور چیف سیکریٹری سندھ سے تفصیلات لے کر بتائ۔

انہوں نے مزیدکہا کہ حکومتی لوگوں میں سولر پینلز تقسیم ہو رہے ہیں، اگر سندھ تفصیلات فراہم نہیں کرتا تو ڈونرز کو لکھیں کہ بے ضابطگی ہو رہی ہے، سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے گھر بنانے کے بجائے کسی اور کے بن رہے ہیں، پلاننگ کمیشن سندھ نے تفصیلات اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیف سیکریٹری سندھ قائمہ کمیٹی کی تفصیلات نے کہا کہ کمیٹی نے میں سولر رہے ہیں

پڑھیں:

90 کی دہائی کے کرکٹرز سے متعلق بیان؛ شعیب اختر بھی حفیظ پر برہم

قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ کے 90 کی دہائی کے کرکٹرز سے متعلق بیان پر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے بھی اپنا ردعمل دیدیا۔

ایک پروگرام ڈگ آؤٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر و راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور دنیا کے تیز ترین بالر شعیب اختر نے محمد حفیظ کے نائنٹیز کی ٹیم اور وقار یونس اور وسیم اکرم سے متعلق بیان پر سخت ردعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی سے متعلق حفیظ کے بیان کو انہوں نے لیجنڈری کرکٹر کی بےعزتی قرار دیا، سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ وہ لڑکا [حفیظ] وسیم اکرم اور وقار یونس سے کہہ رہا ہے، 'سر، آپ نے کوئی میراث نہیں چھوڑی'؟۔

مزید پڑھیں: "نائنٹیز کے میگا سپر اسٹارز ہمیں متاثر نہیں کرسکے"

شعیب اختر نے نے اپنے دور میں بھارت کیخلاف 70 سے زائد ون ڈے انٹرنیشنلز میں 70 سے زیادہ فتوحات کا ذکر کیا اور کہا کہ 60 ون ڈے اس دور کے ایسے ہوں گے جنہیں وسیم، وقار نے اپنے بَل پر جتوایا اور آپ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے کیا چھوڑا؟۔

مزید پڑھیں: عامر نے بھی 90 کی دہائی کے کھلاڑی پر الزامات کی بوچھاڑ کردی

راولپنڈی ایکسپریس نے کہا کہ حفیظ کو طنز کیا کہ وسیم، وقار نے لیگیسی نہیں چھوڑی تو پھر کیا تم نے چھوڑی ہے؟۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ ٹیم آئی سی سی کے بڑے ٹورنامنٹس میں جب کوئی ٹورنامنٹ نہیں جیتی تو مقبولت میں کمی ہوتی ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ جیت نہیں سکتے۔

مزید پڑھیں: 90 کی دہائی کا لونڈا؛ حفیظ کے بیان پر وقار یونس کا ردعمل آگیا

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ دیے گئے بیان میں محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ نائنٹیز کی ٹیم نے پاکستان کئی میگا اسٹارز دیے تاہم انہوں نے ہمیں کوئی آئی سی سی ایونٹ نہیں جتوایا، 1996 میں پرفارمنس خاطر خواہ نہیں رہی جبکہ 1999 کے فائنل میں پہنچے اور شکست نے قوم کو جُھکا دیا۔

مزید پڑھیں: "دبئی بوائز" کے آگے پیسے پھینکیں کچھ بھی کریں گے

انہوں نے شعیب اختر سے سوال کیا کہ بتائیں ہمارے نوجوان کرکٹرز کو 90 کی دہائی کے کرکٹرز کون سا ایونٹ جتوا کر دیا، وہ میگا سپر اسٹارز ضرور تھے کوئی ٹورنامنٹ نہیں دے سکے۔

اس موقع پر شعیب ملک نے ماحول کو گرم ہونے سے بچایا اور کہا کہ اسوقت ٹی20 فارمیٹ نہیں تھا اور کرکٹ بھی کم ہوتی تھی۔
بعدازاں شعیب اختر نے محمد حفیظ کو جواب دیا کہ بھارت کیخلاف پاکستان نے آج 70 سے زائد میچز جیت رکھے ہیں وہ ہماری ہی وجہ سے ممکن ہوا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • 90 کی دہائی کے کرکٹرز سے متعلق بیان؛ شعیب اختر بھی حفیظ پر برہم
  • بنوں: صوبائی وزیر کے پرائیویٹ سیکریٹری کے مکان پر دستی بم حملہ
  • پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور
  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘
  • پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے،سینیٹر عرفان صدیقی
  • کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغانستان کیساتھ تعلقات میں بہتری آرہی ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی عرفان صدیقی
  • قائمہ کمیٹی اجلاس، ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ منظور
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا
  • پی ٹی آئی نے عمران خان کیساتھ ملاقات سے متعلق ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرلیا
  • نئی صبح کی نوید،پاکستان کا اقتصادی استحکام