چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان نہ آنے پر بھارت میں ایشیا کپ کا انعقاد مشکل میں پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کا میلہ ایشیا کپ کی صورت میں رواں برس ماہِ ستمبر میں سجے گا۔ ٹی 20 ورلڈ کپ 2026 کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ ایشیا کپ ٹی 20 فامیٹ میں کھیلا جائے گا۔
ایونٹ کے 17 ویں ایڈیشن میں 19 میچز طے کیے گئے تھے جو ابتدائی طور پر بھارت میں منعقد کرائے جانے تھے۔ تاہم، پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی وجہ سے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کسی نیوٹرل وینیو کی تلاش کر رہا ہے۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق وینیوز کا تعین کیا جانا ابھی باقی ہے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) حکام ایونٹ کو سری لنکا اور متحدہ عرب امارات میں منعقد کرانے کے متعلق سوچ رہے ہیں۔ البتہ، کپ کی میزبانی بھارت کے پاس ہی رہے گی۔
اے سی سی کی جانب سے یہ اہم فیصلہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری رہنے والے تنازع سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔
واضح رہے بھارتی حکومت نے بھارتی ٹیم کو پاکستان آکر چیمپئنز ٹرافی کھیلنے کی اجازت نہیں دی تھی جس کے بعد پاکستان نے بھی بھارت میں رکھے گئے میچز کسی نیوٹرل جگہ پر منعقد کرانے کی شرط رکھی تھی۔ کئی ہفتوں کی بیٹھکوں کے بعد چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے تمام میچز کے لیے دبئی کو چنا گیا تھا۔
اے سی سی ایونٹ کو اس تنازع سے شروع سے بچانے کے لیے کونسل نے ایشیا کپ کے تمام 19 میچز منعقد کرانے کے لیے نیوٹرل وینیوز کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی بھارت کے کے لیے
پڑھیں:
رکی پونٹنگ نے پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے پر 2 کھلاڑیوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا
رکی پونٹنگ نے پاکستان کے چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے پر 2 کھلاڑیوں کو ذمہ دار ٹھہرا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
لاہور:دنیا بھر کے کھلاڑیوں، ٹیموں اور میچز پر گہری نظر رکھنے والے سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے پاکستان ٹیم کے چیمپئنز ٹرافی کے ابتدا میں ہی باہر ہونے کی وجوہات بتادیں۔
ٹورنامنٹ میں بطور میزبان اور دفاعی چیمپئن داخل ہونے کے باوجود پاکستان چیمپئنز ٹرافی 2025 سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم ہے۔
پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی میں اپنا پہلا میچ کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف جب کہ دوسرا میچ دبئی میں روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلا اور دونوں میچز میں شکست کھائی۔
رکی پونٹنگ نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا پاکستان ٹیم بابر اعظم اور محمد رضوان کی صلاحیتوں کو صحیح انداز میں استعمال کر رہی ہے؟
اُنہوں نے کہا کہ ٹیم کی حکمتِ عملی اپنے سب سے بڑے اثاثوں سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی، بابر اعظم اور محمد رضوان بہترین کارکردگی نہیں دکھا سکے، ان دونوں کو آگے بڑھ کر زیادہ رنز بنانے چاہیے تھے لیکن یہ دونوں ٹورنامنٹ کے پہلے 2 میچز میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔
رکی پونٹنگ نے کہا کہ یہ ہی پاکستان ٹیم کے سیمی فائنل میں نہ پہنچنے کی وجہ ہو سکتی ہے۔
سابق بیٹنگ ماسٹر نے ہائی پریشر میچوں میں ڈیلیور کرنے پر ہندوستانی اسٹار ویرات کوہلی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ بڑے میچ جیتنے کے لیے بڑے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے اور بھارت کے لیے سب سے بڑا مقابلہ پاکستان کےخلاف میچ تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کی ساکھ اس بات پر بنتی ہے کہ آپ بین الاقوامی اسٹیج پر سب سے بڑے مقابلوں میں کس طرح پرفارم کرتے ہیں، اس لیے یہ میرے لیے کوئی تعجب کی بات نہیں کہ کوہلی نے ایسی کارکردگی دکھائی۔