WE News:
2025-02-27@19:51:44 GMT

امریکی فوج میں موجود ٹرانس جینڈرز کی برطرفی کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

امریکی فوج میں موجود ٹرانس جینڈرز کی برطرفی کا فیصلہ

ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد سے امریکا قومی اور بین الاقوامی پالیسیوں میں تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے، اس سلسلے میں اٹھا گئے ایک قدم کے تحت امریکی فوج میں خدمات انجام دینے والے ہزاروں ٹرانس جینڈرز اہلکاروں کی برطرفی کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ نے ٹرانس جینڈر بچوں کی جنس تبدیلی کے علاج پر پابندی لگا دی

امریکی محکمہ دفاع کے مطابق ایک نئی پالیسی کے تحت فوج میں موجود ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو برطرف کر دیا جائے گا۔

اس سے قبل گزشتہ روز امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے ایک میمو میں واضح کیا تھا کہ فوج میں موجود ٹرانس جینڈر اہلکاروں کی شناخت کے لیے 30 روز کے اندر طریقہ کار وضع کرنا ہوگا۔

میمو کے مطابق اس فیصلے سے فقط ان ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو استثنیٰ حاصل ہوگا جن کا فوج میں موجود رہنا دفاعی نقطہ نگاہ سے انتہائی ضروری ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا میں اب لڑکیاں اور ٹرانس جینڈرز اکٹھے نہیں کھیل سکیں گے، بل منظور

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی فتح کے ساتھ ہی واضح کر دیا تھا کہ امریکا میں فقط 2 ہی جنس (مرد و عورت) ہیں، تیسری جنس (ٹرانس جینڈر) کے لیے کوئی جگہ نہیں۔

واضح رہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز کی فوج میں ملازمت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز سے متعلق بائیڈن دور کا حکمنامہ بھی منسوخ کر دیا۔

یاد رہے کہ اس وقت امریکی فوج میں 9 ہزار سے  14ہزار اہلکار ٹرانس جینڈرز خدمات انجام دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکی فوج امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون ٹرانس جینڈر ڈونلڈ ترمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا امریکی فوج امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون ڈونلڈ ترمپ فوج میں موجود امریکی فوج کی فوج میں

پڑھیں:

سلامتی کونسل نے امریکا کی روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق قرارداد منظور کرلی

نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 فروری ۔2025 )اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکی حکومت کی جانب سے روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق قرارداد منظور کرلی ہے امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکا نے یوکرین کے بارے میں اقوام متحدہ کی 2 قراردادوں پر ووٹنگ میں روس کا ساتھ دیا ہے. دونوں ممالک نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد کی مخالفت کی تھی جس میں یوکرین میں ماسکو کی جانب سے جنگ کی مذمت کی گئی تھی اس کے بعد یو این ایس سی میں امریکی حمایت یافتہ قرارداد منظور کرلی گئی جس میں تنازع کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے.

(جاری ہے)

قرارداد میں روس کو جارح قرار دینے یا یوکرین کی علاقائی سالمیت کو تسلیم کرنے سے گریز کیا گیا ہے امریکا کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشستیں رکھنے والے برطانیہ اور فرانس کے علاوہ روس اور چین نے دوسری رائے شماری میں حصہ نہیں لیا اسی طرح غیر مستقل ارکان ڈنمارک، یونان اور سلووینیا نے بھی ایسا ہی کیا. یوکرین پر روس کے حملے کی تیسرے سال کے موقع پر ہونے والی یہ ووٹنگ ایک بار پھر مغربی اتحادیوں کے درمیان گہری تقسیم کی عکاسی کرتی ہے کیوں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امریکی حمایت کو ختم کر دیا ہے جو دیرینہ خارجہ پالیسی سے انحراف کا اشارہ ہے.

ٹرمپ انتظامیہ نے کیف اور یورپ کو ایک طرف کر دیا ہے کیوں کہ امریکا نے ممکنہ امن معاہدے پر ماسکو کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے یورپی حمایت یافتہ قرار داد کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 93 ووٹوں سے منظور کیا گیا تھاجس میں روسی فیڈریشن کی جانب سے یوکرین پر جاری مکمل حملے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا یوکرین، علاقائی استحکام اور عالمی سلامتی کے لیے اس کے تباہ کن اور دیرپا نتائج پر روشنی ڈالی گئی تھی.

جنرل اسمبلی میں یورپی قرارداد میں یوکرین کی سرزمین سے روس کے مکمل اور غیر مشروط انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی، فوری جنگ بندی اور تنازع کے پرامن حل کا مطالبہ کیا گیا تھاامریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد میں روسی جارحیت یا یوکرین کی علاقائی سالمیت کا حوالہ شامل نہیں کیا گیا بیان میں تنازع کے فوری خاتمے پر زور دیا گیا اور بین الاقوامی امن و سلامتی برقرار رکھنے میں اقوام متحدہ کے کردار پر زور دیا گیا.

امریکی چارج ڈی افیئرز ڈوروتھی شیا نے قرارداد کی منظوری کو تنازع کے خاتمے کی جانب اہم پہلا قدم قرار دیا یوکرین کی نائب وزیر خارجہ ماریانا بیتسا نے کہا کہ ہمیں اس بات کی دوبارہ تصدیق کرنے کی ضرورت ہے کہ جارحیت کی مذمت کی جانی چاہیے ناں کہ انعام دیا جانا چاہیے دوسری جانب فرانس کے صدر ایمانول میکرون نے خبردار کیا ہے کہ امن کا مطلب یوکرین کے ہتھیار ڈالنا نہیں ہو سکتا تاہم ان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات نے بحر اوقیانوس میں دراڑ پڑنے کے خدشے کے باوجود آگے بڑھنے کا راستہ دکھایا ہے.

متعلقہ مضامین

  •  دہشتگردی میں امریکی اسلحے کا استعمال،ٹرمپ نے  پاکستان کے موقف کی تائید کردی
  • امریکی فوج میں بڑی تبدیلی: ہزاروں ٹرانس جینڈر اہلکار نکالنے کا فیصلہ
  • امریکی فوج میں بڑی تبدیلی: ہزاروں ٹرانس جینڈر اہلکار نکالنے کا فیصلہ 
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرصدارت کابینہ کا پہلا اجلاس
  • یوکرین روس متوقع جنگ بندی، مثبت پیش رفت
  • امریکی شہریت برائے فروخت، ٹرمپ کا کاروباریوں کے لیے گولڈ کارڈ کا اعلان
  • یوکرینی صدر واشنگٹن میں معاہدہ کریں گے، ٹرمپ کا حیران کن انکشاف
  • ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی امداد بحال
  • سلامتی کونسل نے امریکا کی روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق قرارداد منظور کرلی