WE News:
2025-04-15@07:46:00 GMT

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آرہی ہے، ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ جبکہ افراط زر اور پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی بہتری کی عکاسی ہورہی ہے،فروری میں افراط زر کی شرح دو سے تین فیصد تک جبکہ مارچ میں 3 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان  ہے۔ یہ بات وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہی گئی ہے جس کے مطابق جنوری میں ترسیلات زر کا حجم 3.

002ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے2.398ارب ڈالرکے مقابلے میں 25.2فیصدزیادہ ہے۔

برآمدات و درآمدات

جنوری میں برآمدات کا حجم 2.940ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 2.680ارب ڈالرکے مقابلے میں 9.7فیصد زیادہ ہے، درآمدات کا حجم 5.455ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 4.669ارب ڈالرکے مقابلے میں 16.8فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے 7 ماہ میں ترسیلات زر، برآمدات و درآمدات میں اضافہ ریکارڈ، وزارت خزانہ

غیر ملکی سرمایہ کاری

حسابات جاریہ کے کھاتو ں کا خسارہ 420ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ جنوری میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 194 ملین ڈالر جبکہ مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 99.2ملین ڈالر رہا۔

زرمبادلہ کے ذخائر

جولائی سے جنوری تک کی مدت میں زرمبادلہ کے ذخائرکا حجم 15.948ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

ایکسچینج ریٹ

14 فروری کو ایکسچینج ریٹ279.21 روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 14 فروری کو 279.32روپے تھا۔

معصولات

جولائی سے دسمبرتک کی مدت میں ایف بی آر کی مجموعی محصولات کا حجم 6497.4ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت 5149.6ارب روپے کے مقابلے میں 26.2فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو ساڑھے 6 برس کی کم ترین سطح ہے، وزارت خزانہ

جنوری میں ایف بی آرکے محصولات کا حجم 872.6ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 680.3ارب روپے کے مقابلے میں 23.8فیصد زیادہ ہے۔ جولائی سے دسمبر تک نان ٹیکس ریونیو کا حجم 3602 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1979.1ارب روپے کے مقابلے میں 82فیصد زیادہ ہے۔

مالی خسارہ

 جولائی سے دسمبرکے دوران مالی خسارے کا حجم 1537.9ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2407.8ارب روپے کے مقابلے میں 36.1فیصد کم ہے۔ پرائمری بیلنس کا حجم 3603.7ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے 1812.2ارب روپے کے مقابلے میں 98.9فیصد زیادہ ہے۔

نجی قرضہ

یکم جولائی سے 14 فروری تک کی مدت میں نجی شعبے کو 742.1ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کیے گئے جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 246.8ارب روپے تھے۔

پالیسی ریٹ

 گزشتہ سال جون کے اختتام پر پالیسی ریٹ 22فیصد تھا جو 7 جنوری 2025کو کم ہوکر12فیصد ہوگیا ہے۔

مہنگائی کی شرح

وزارت خزانہ کے مطابق جنوری میں صارفین کے لیے قیمتوں کا عمومی اشاریہ 2.4فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری میں 28.3فیصد تھا۔

جولائی سے جنوری تک کی مدت میں صارفین کے لیے قیمتوں کا اوسط ماہانہ اشاریہ6.5فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 28.7فیصد تھا۔

اسٹاک ایکسچینج

وزارت خزانہ کے مطابق 25 فروری کوپاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس ایک لاکھ14 ہزار528پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو24 فروری 2024کو63 ہزار306پوائنٹس تھا۔ ایک سال کی مدت میں 100 انڈیکس میں 80.9فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت خزانہ نے کون سے سرکاری ادارے ضروری قرار دیدیے؟

25 فروری کومارکیٹ کیپیٹلائزیشن کا حجم 50.5ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 24 فروری کو 32.7فیصد تھا۔ ایک سال کی مدت میں سٹاک ایکسچینج کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 54.4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 16.5 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

زرعی پیداوار

وزارت خزانہ کے مطابق زرعی پیداوارمیں اضافہ کے لیے حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے، حکومت کسانوں کو تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کےلیے پرعزم ہے تاہم سازگار موسمیاتی عوامل پیداوار ی ہدف کے لحاظ سے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔بارانی علاقوں میں خشک سالی کی وجہ سے ربیع کی فصلوں کےلیے دبائوکی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

صنعتوں کی بحالی

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں ماہانہ بنیادوں پر آئندہ چند ماہ کے دوران بحالی متوقع ہے، مشینری اور خام مال کی درآمدات میں اضافے سے صنعتی سرگرمیاں تیز ہوں گی اسی طرح سیمنٹ کی کھپت میں بھی تیزی آرہی ہے۔

افراط زر کی شرح میں مزید کمی متوقع

مہنگائی کے دبائو میں کمی کے نتیجے میں پالیسی ریٹ میں بھی بتدریج کمی آرہی ہے جس سے کاروباری اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ فروری میں افراط زر کی شرح دو سے تین فیصد تک جبکہ مارچ میں تین سے چار فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسٹاک ایکسچینج افراط زر پاکستان پالیسی ریٹ ڈالر سرمایہ کاری معاشی اشارے مہنگائی وزارت خزانہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹاک ایکسچینج افراط زر پاکستان پالیسی ریٹ ڈالر سرمایہ کاری مہنگائی روپے کے مقابلے میں سال کی اسی مدت تک کی مدت میں سرمایہ کاری پالیسی ریٹ جولائی سے میں اضافہ مالی سال فروری کو زیادہ ہے کے مطابق افراط زر کی شرح کا حجم کے لیے

پڑھیں:

ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق

تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ایک مسلح حملے میں کم از کم 8 پاکستانی شہری جاں بحق ہو گئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاک-ایران بارڈر کے قریب ایرانی سیستان بلوچستان صوبے میں ان پاکستانیوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کا تعلق بہاولپور کے علاقے سے ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ قتل ہونے والے پاکستانیوں کو مبینہ طور پر ایک پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا، پاکستانی سفارت خانہ کے حکام مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دور دراز علاقے کی وجہ سے ابھی ایرانی حکام نے کچھ نہیں بتایا، پاکستانی سفارتخانے کے افسران کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ لاشوں کی تصدیق اور شناخت کا عمل جاری ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ پاکستانی موٹر مکینک تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس کے اوائل میں پاکستان اور پڑوسی ملک ایران کے درمیان کشیدگی ہو گئی تھی، اس کی وجہ یہ تھی کہ 17 جنوری 2024 کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری 2024 کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔

19 جنوری کو پاکستان نے پڑوسی ملک ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

26 جنوری کو پاکستان اور ایران کے سفرا اسلام آباد اور تہران میں اپنے اپنے سفارت خانوں میں ’دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کے مطابق‘ پہنچ گئے ہیں۔

22 اپریل 2024 کو ایران اور پاکستان نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزیدپڑھیں:واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار

متعلقہ مضامین

  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات ساڑھے 8 روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان 
  • آئندہ مالی سال کیلیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ کیا ہوگا؟تفصیلات سامنے آگئیں
  • کروڑوں روپے کا فراڈ، نادیہ حسین کا اہم انکشاف سامنے آگیا
  • آئندہ مالی سال کیلیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ کیا ہوگا
  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • آئندہ مالی سال کیلیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ کیا ہوگا، تفصیلات سامنے آگئیں
  • گزشتہ برس 7 ہزار 608 بچوں پر تشدد و جنسی زیادتی کے واقعات رپورٹ 
  • پاک امریکا تجارتی تعلقات اور ٹیرف ریلیف پر کلیدی پیشرفت
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ملیریا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ
  • ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق