وفاقی کابینہ میں توسیع، 13 وزرا، 11 وزرائے مملکت اور 3 مشیروں نے حلف اٹھا لیا،ایوان صدر میں تقریب WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )وفاقی کابینہ میں توسیع کر دی گئی، نئے شامل ہونے والے وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت نے حلف اٹھا لیا۔ تقریب حلف برداری ایوان صدر اسلام آباد میں منعقد ہوئی، صدر مملکت آصف علی زرداری نے حلف لیا۔

حلف اٹھانے والے وفاقی وزرا میں حنیف عباسی، معین وٹو، مصطفی کمال، سردار یوسف، علی پرویز، شزہ فاطمہ، جنید انور، خالد مگسی، پیر عمران شاہ، اورنگزیب کھچی، رانا مبشر، رضا حیات ہراج، طارق فضل شامل ہیں۔

حلف اٹھانے والے وزرائے مملکت میں ملک رشید، ارمغان سبحانی، طلال چوہدری، کھیئل داس، رحمن کانجو، بلال کیانی، مختیار بھرت، شذرہ منصب، انور چوہدری، وجیہہ قمر شامل ہیں۔اس کے علاوہ وزیر اعظم کے 3 مشیر توقیر شاہ، پرویز خٹک اور محمد علی نے بھی عہدے کا حلف اٹھایا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وزرائے مملکت نے حلف

پڑھیں:

دہشت گردی کا خطرہ: ڈنمارک کی طرف سے جرمنی کے ساتھ سرحدی نگرانی میں توسیع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 اپریل 2025ء) کوپن ہیگن سے ہفتہ 12 اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ڈینش وزارت انصاف کی طرف سے جرمنی کے ساتھ بارڈر پر کنٹرول کی مدت میں ایک بار پھر چھ ماہ کی توسیع کے اعلان کرتے ہوئے جمعہ 11 اپریل کی رات اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ اسکینڈے نیویا کی اس بادشاہت کو ابھی تک دہشت گردی کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔

وجہ مشرق وسطیٰ کا خونریز تنازع

وزارت انصاف کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ڈنمارک کو مسلم عسکریت پسندوں کی طرف سے درپیش دہشت گردی کے اس 'سنجیدہ خطرے‘ کا تعلق مشر ق وسطیٰ میں پائے جانے والے موجودہ خونریز تنازعے سے ہے۔

یورپ کو زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے، وزیراعظم ڈنمارک

ڈینش وزیر انصاف پیٹر ہُمل گارڈ نے ایک بیان میں کہا، ''ڈنمارک کے خلاف دہشت گردی کا خطرہ ابھی تک بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔

(جاری ہے)

اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں آئندہ بھی بڑی احتیاط سے اس امر پر نظر رکھنا ہو گی کہ ہماری قومی سرحدیں پار کر کے ملک میں داخل ہونے کی اجازت کس کو دی جاتی ہے اور کس کو نہیں۔‘‘

ڈنمارک کی سرحد کینیڈا سے جا ملی، ’وہسکی جنگ‘ بالآخر ختم

کوپن ہیگن حکومت کے مطابق ڈنمارک کی قومی سرحدوں پر عبوری نوعیت کے نگرانی کے عمل کو جاری رکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ملکی پولیس کے لیے 'سرحد پار سے دہشت گردی اور جرائم‘ کے خلاف کامیابی سے لڑنے کا امکان باقی رہے۔

‘‘ ڈینش سرحدوں کی نگرانی پہلی بار 2016ء میں

یورپی یونین کے شینگن زون میں شامل ڈنمارک نے اپنی قومی سرحدوں کی دوبارہ نگرانی کا عمل 2016ء کے اوائل میں اس وقت محدود عرصے کے لیے شروع کیا تھا، جب یورپی یونین میں لاکھوں تارکین وطن کی آمد کے ساتھ مہاجرین کا بحران پیدا ہوا تھا۔

ڈنمارک کا ایک بلین درخت لگانے اور دس فیصد زرعی زمین کو جنگلات میں بدلنے کا تاریخی منصوبہ

تب سے لے کر اب تک اس بارڈر کنٹرول کی مدت میں متعدد مرتبہ مختلف وجوہات کی بنا پر توسیع کی جاتی رہی ہے۔

تاہم اس عرصے کے دوران اس نگرانی میں کبھی مقابلتاﹰ کچھ نرمی اور کبھی دوبارہ سختی بھی کی جاتی رہی۔

اپریل 2023ء میں کوپن ہیگن حکومت نے اس سرحدی نگرانی میں زیادہ توجہ جرائم کی روک تھام پر دینا شروع کر دی تھی۔

ڈنمارک نے جنوبی کوریائی نوڈلز پر پابندی کیوں لگائی؟

اسی لیے تب بڑی تعداد میں ڈینش پولیس اہلکار صرف ہمسایہ ممالک کے ساتھ باقاعدہ سرحدی گزرگاہوں پر تعینات کرنے کے بجائے بین الاقوامی سرحدوں کے قریبی ڈینش علاقوں میں تعینات کرنا شروع کر دیے گئے تھے۔

ملکی وزارت انصاف کے مطابق اس اقدام کا ایک واضح طور پر مثبت نتیجہ یہ نکلا کہ اس شمالی یورپی ملک میں سرحد پار کر کے کیے جانے والے جرائم کی شرح بہت کم ہو گئی۔

ادارت: امتیاز احمد

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • کراچی ’لبیک یا اقصیٰ، لبیک یا غزہ‘ کے نعروں سے گونج اٹھا، یکجہتی غزہ مارچ کی جھلکیاں 
  • عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیوں میں تین ماہ کی توسیع کر دی
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس منگل کو طلب کرلیا
  • تاجکستان زور دار زلزلے سے لرز اٹھا
  • کرپشن فری بیانیہ والی پی ٹی آئی حکومت نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، اختیار ولی
  • دہشت گردی کا خطرہ: ڈنمارک کی طرف سے جرمنی کے ساتھ سرحدی نگرانی میں توسیع
  • علیمہ خان ،عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
  • 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کیسز میں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع