اپوزیشن جماعتوں کے جاری کردہ اعلامیے پر جے یو آئی نے سائن نہیں کیے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اپوزیشن جماعتوں کے جاری کردہ اعلامیے پر جے یو آئی نے سائن نہیں کیے WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قومی کانفرنس کے جاری کردہ اعلامیے پر جے یو آئی نے سائن نہیں کیے۔رپورٹ کے مطابق گرینڈ اپوزیشن کی اسلام آباد میں منعقدہ قومی کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ ہم اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مندوب کے طور پر اجلاس میں شرکت کی ہے، ہمیں ذاتی حیثیت میں بلایا گیا تھا۔بدازاں ازاں جے یو آئی ایف کے ترجمان اسلم غوری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جے یو آئی نے بطور جماعت اپوزیشن جماعتوں کے اعلامیے پر دستخط نہیں کئے، ہم کسی کے بنائے ہوئے اتحاد میں شامل نہیں ہیں، ہمیں بلایا گیا تھا، ہم نے اپنا نقطی نظر سامنے رکھا۔ سینیٹر کامران مرتضی نے میڈیا کے ساتھ بات میں بھی یہ کہا ہے، جے یو آئی نے اپنا نقطہ نظر اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں بیان کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اپوزیشن جماعتوں کے جے یو آئی نے اعلامیے پر
پڑھیں:
موجودہ پارلیمنٹ کی کوئی اخلاقی، سیاسی و قانونی حیثیت نہیں ،اپوزیشن اتحادکی قومی کانفرنس کااعلامیہ جاری
اسلام آباد : اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قومی یکجہتی کانفرنس کے دوسرے روز کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ موجودہ پارلیمنٹ کے وجود کی کوئی اخلاقی، سیاسی اور قانونی حیثیت نہیں ہے جب کہ ہم پیکا سمیت آئین کی روح سے متصادم تمام ترامیم ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق ملک کے مسائل کا حل صرف اور صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی میں ہے۔ 8 فروری 2024 کے دھاندلی شدہ انتخابات کے نتائج ملک کی موجودہ سیاسی، معاشی اور سماجی بحران کا ذمہ دار ہیں ۔
اعلامیہ کے مطابق آئینی انسانی حقوق کی بے دریغ پامالی ملک میں قانون کی حکمرانی کی مکمل نفی ھے اور اس غیر نمائندہ حکومت کی فسطایت کی واضح دلیل ہے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ ہمارا آئین کسی پاکستانی شہری کو سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے کے لیے ہراساں، گرفتار یا جیل میں ڈالنے کی اجازت نیہں دیتا اور تمام سیاسی اسیروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ہم عوام اور میڈیا کی زبان بندی کرنے کے لیے کی گئ پیکاترامیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ بلوچستان، خیبر پختونحواہ، پنجاب اور سندھ میں لوگوں کی شکایات اور شکووں، خاص طور پر پانی کے وسائل کی تقسیم واٹر ایکورڈ کے مطابق ھونی چاہئے، پر فوری توجہ کی ضرورت ہے اور ان کو حل کئے بغیر ملک میں امن عامہ کی روزبروز بگڑتی ہوئی صورتحال کو سنبھالا نہیں دیا جا سکتا۔
اعلامیہ کے مطابق ملک کے موجودہ بحران کا واحد حل آزادانہ، شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے۔ آج ملک کے بگڑتے ہوئے حالات کا تقاضا ہے کہ ملک کی قومی قیادت اپنے حالات اور معاملات کو پس پشت ڈال کر ایک قومی ڈائیلاگ کے ذریعہ پاکستان کو مستحکم کرنے اور ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئیے ایک متفقہ حکمت عملی تیار کرے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتیں اس علامیئے کے مندراجات کو عملی جامہ پہنانے کے لئیے اجتماعی عملی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عہد کرتی ہیںاور یہ جدوجہد پاکستان کے مسائل کے حل اور عوام کی فلاح کو یقینی بنانے تک جاری رہے گی۔