موجودہ پارلیمنٹ کی کوئی اخلاقی، سیاسی و قانونی حیثیت نہیں ،اپوزیشن اتحادکی قومی کانفرنس کااعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد : اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قومی یکجہتی کانفرنس کے دوسرے روز کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ موجودہ پارلیمنٹ کے وجود کی کوئی اخلاقی، سیاسی اور قانونی حیثیت نہیں ہے جب کہ ہم پیکا سمیت آئین کی روح سے متصادم تمام ترامیم ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق ملک کے مسائل کا حل صرف اور صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی میں ہے۔ 8 فروری 2024 کے دھاندلی شدہ انتخابات کے نتائج ملک کی موجودہ سیاسی، معاشی اور سماجی بحران کا ذمہ دار ہیں ۔
اعلامیہ کے مطابق آئینی انسانی حقوق کی بے دریغ پامالی ملک میں قانون کی حکمرانی کی مکمل نفی ھے اور اس غیر نمائندہ حکومت کی فسطایت کی واضح دلیل ہے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ ہمارا آئین کسی پاکستانی شہری کو سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے کے لیے ہراساں، گرفتار یا جیل میں ڈالنے کی اجازت نیہں دیتا اور تمام سیاسی اسیروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ہم عوام اور میڈیا کی زبان بندی کرنے کے لیے کی گئ پیکاترامیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ بلوچستان، خیبر پختونحواہ، پنجاب اور سندھ میں لوگوں کی شکایات اور شکووں، خاص طور پر پانی کے وسائل کی تقسیم واٹر ایکورڈ کے مطابق ھونی چاہئے، پر فوری توجہ کی ضرورت ہے اور ان کو حل کئے بغیر ملک میں امن عامہ کی روزبروز بگڑتی ہوئی صورتحال کو سنبھالا نہیں دیا جا سکتا۔
اعلامیہ کے مطابق ملک کے موجودہ بحران کا واحد حل آزادانہ، شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے۔ آج ملک کے بگڑتے ہوئے حالات کا تقاضا ہے کہ ملک کی قومی قیادت اپنے حالات اور معاملات کو پس پشت ڈال کر ایک قومی ڈائیلاگ کے ذریعہ پاکستان کو مستحکم کرنے اور ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئیے ایک متفقہ حکمت عملی تیار کرے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتیں اس علامیئے کے مندراجات کو عملی جامہ پہنانے کے لئیے اجتماعی عملی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عہد کرتی ہیںاور یہ جدوجہد پاکستان کے مسائل کے حل اور عوام کی فلاح کو یقینی بنانے تک جاری رہے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
اپوزیشن گرینڈ الائنس کی قیادت پر مقدمہ درج ہونے کا امکان
اسلام آباد:اپوزیشن گرینڈ الائنس کی قیادت پر مقدمہ درج ہونے کا امکان ہے، اپوزیشن جماعتوں کو انتظامیہ کی جانب سے آج کانفرنس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
ذرئع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے رہنما نجی ہوٹل میں زبردستی کانفرنس کے لیے گھسے، تھانہ سیکرٹریٹ کی پولیس نے ہوٹل کے منیجر سے واقعے سے متعلق بیان ریکارڈ کر لیا۔
ہوٹل منیجر نے بتایا کہ یہ تمام افراد ہماری اجازت کے بغیر ہوٹل کی حدود میں داخل ہوئے ہیں، تمام سیاسی رہنما ہوٹل میں داخل ہو کر ہال پر قابض ہوگئے۔
مزید پڑھیں؛ اپوزیشن کی قومی کانفرنس: شاہد خاقان کو نجی ہوٹل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا
پولیس ہوٹل منیجر کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رپورٹ لے کر روانہ ہوگئی۔
واضح رہے کہ اپوزیشن گرینڈ الائنس کو ابھی تک ہال میں کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے باعث ہوٹل کے ریسپشن پر کانفرنس جاری ہے۔
آئین کی بالادستی کے عنوان سے دو روزہ قومی کانفرنس میں رہنماؤں کی جانب سے وقفے وقفے سے خطاب جاری ہے۔