صدر مملکت آصف زرداری نے ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان کو نشان پاکستان عطا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان کو جمعرات کو ایک باوقار تقریب میں نشان پاکستان عطا کیا۔ تقریب میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، وفاقی کابینہ کے اراکین اور معززین بھی شریک تھے۔
شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان جمعرات کو پاکستان کے پہلے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف زرداری نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا تھا۔
وزارت خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
نشان پاکستان ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نشان پاکستان ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان
پڑھیں:
نو مئی ضمانتوں کے کیس میں پی ٹی آئی وکلاء اور لیڈرشپ کی غیرسنجیدگی سوالیہ نشان بن گئی
مسریم کورٹ میں نو مئی ضمانتوں کے کیس میں پی ٹی آئی وکلاء اور لیڈرشپ کی غیرسنجیدگی سوالیہ نشان بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آج 9 مئی کے مزید کیسز سماعت کے لیے مقرر تھے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی بھی سینئر وکیل آج سپریم کورٹ کے سامنے پیش نہیں ہوا، سینئر کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور ان کے بھائی فیصل فرید چوہدری کمرہ عدالت میں موجود تھے جنہوں نے روسٹرم پر بات بھی کی، اس کے علاوہ ایڈوکیٹ انتظار حسین پنجوتھہ بھی موجود تھے جن سے پتا کرنے پر معلوم ہوا کہ سردار لطیف کھوسہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے آنا تھا لیکن پتا نہیں وہ کیوں نہیں آئے۔
بتایا گیا ہے کہ 9 مئی کے آج کے کیسز میں بھی سپریم کورٹ نے 4 ماہ میں انسداد دہشت گردی عدالتوں کو ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا ہے، دوران سماعت پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ’کچھ ایسے کیسز بھی ہیں جو ابھی فکس نہیں ہوئے‘ اس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 9 مئی سے متعلقہ تمام کیسز بدھ کے روز مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ آج کی سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے مؤقف اپنایا کہ ’عمر سرفراز چیمہ سے اسلحہ برآمد کرنا ہے‘، جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے استفسار کیا کہ ’عمر سرفراز چیمہ ابھی کہاں ہیں؟‘ پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے جواب دیا کہ ’عمر سرفراز چیمہ کوٹ لکھ پت جیل میں ہیں‘، اس پر چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے پوچھا کہ ’ملزم جیل میں ہیں تو تفتیش کر لیں کیا مسئلہ ہے؟‘، ذوالفقار نقوی نے نقطہ اٹھایا کہ ’برآمدگی کیلئے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے جو ہائیکورٹ نے نہیں دیا‘۔بعد ازاں سپریم کورٹ نے نو مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کی اپیلیں 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کے ساتھ نمٹا دیں، نو مئی مقدمات میں عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سماعت کے بعد پنجاب حکومت کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیاگیا، سپریم کورٹ نے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس لوٹ لکھ پت جیل انتظامیہ کے توسط سے جاری کیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ ’تمام ملزمان کے قانونی حقوق کی فراہمی یقینی بنائیں گے، عدالتی حکم میں اس حوالے سے وضاحت بھی کریں گے‘۔