کئی علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت کھانے کے لیے فروخت ہوتا ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے غذائی تحفظ کے اجلاس میں رکن کمیٹی ایمل ولی خان نے انکشاف کیا کہ کئی علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈک کا گوشت کھانے کیلئے فروخت ہوتا ہے، پلاسٹک کے چاول بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔جیو نیوز کے مطابق اجلاس میں ملک میں غیر معیاری خوراک کی فروخت پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ایمل ولی خان نے تجویز دی کہ ملک میں فوڈ سیفٹی کی ایک واضح اور سخت پالیسی بنائی جائے تاکہ عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک فراہم کی جاسکے۔ اجلاس میں فوڈ سیفٹی پالیسی کی تشکیل اور برآمدات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ذیلی کمیٹی کی تشکیل کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
مریم نواز کا ویژن ہے کہ ہر صحافی کے پاس اپنا گھر ہو: عظمیٰ بخاری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اجلاس میں
پڑھیں:
مالاکنڈ یونیورسٹی میں طالبات کی مبینہ چار ہزار نازیبا ویڈیوز کے معاملے کی تحقیقات مکمل، تہلکہ خیز انکشاف
مالاکنڈ (ڈیلی پاکستان آن لائن )مالاکنڈ یونیورسٹی میں فروری میں ہونے والے مبینہ ہراسانی واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی گئیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق انکوائری کمیٹی نے رپورٹ صوبائی حکومت کو بھیج دی جس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ ہراسانی واقعے میں ملوث پروفیسرکے خلاف کارروائی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پروفیسر کے موبائل سے طالبات سے متعلق غیراخلاقی ویڈیوز نہیں ملیں اور طالبات کی چار ہزار نازیبا ویڈیوز کا دعویٰ بھی جھوٹ ثابت ہوا اور یونیورسٹی میں طالبات اوراساتذہ کی غیراخلاقی ویڈیوز بنانے کا کوئی گینگ نہیں۔مالاکنڈ یونیورسٹی کو بدنام کرنے کیلئے چندعناصر نےغیرمتعلقہ پوسٹ شیئر کیں۔ انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ جامعات کی ہراسمنٹ کمیٹیوں کو فعال کرکے شکایات کا ازالہ کیا جائے اور مالاکنڈ یونیورسٹی کو بدنام کرنے والوں کےخلاف انتظامیہ ایف آئی اے سے رجوع کرے۔
غیر قانونی طور پر مقیم مزید 4 ہزار سے زائد افغان باشندوں کو واپس بھیج دیا گیا
انکوائری کمیٹی نے سفارش کی کہ اساتذہ اور طالبات اپنے مرتبے کا خیال رکھیں، ہراسمنٹ سے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے تعلیمی اداروں میں سیمینارز کرائے جائیں۔ خیال رہے کہ ہراسانی کے واقعے میں پروفیسر کو مالاکنڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے معطل اور لیویز نے گرفتار کیا تھا۔
مزید :