ایف بی آئی کا شمالی کورین ہیکرز پر ڈیڑھ ارب ڈالر کے ورچوئل اثاثے چرانے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
امریکی ایجنسی ایف بی آئی نے شمالی کوریا کے ہیکرز پر دبئی میں قائم کرپٹو کرنسی ایکسچینج بائی بٹ سے تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کے ورچوئل اثاثوں کی چوری کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اے آئی اور کرپٹو کرنسی مائننگ ماحول کے لیے کس قدر تباہ کن ہیں؟
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ ایف بی آئی نے ہیکنگ کی اس بڑی واردات کو شمالی کوریا کے کسی مخصوص گروپ سے منسوب نہیں کیا لیکن اس نے کہا کہ حملہ آوروں نے ٹریڈر ٹریٹر(Trader Traitor) نامی چیز کا استعمال کیا جو کہ نقصان دہ کرپٹو کرنسی ایپلی کیشنز کا ایک سیٹ ہے جو متاثرین کو ملازمت کی پیشکش کی آڑ میں میلویئر انسٹال کرنے کے لیے ٹریپ کرتی ہے۔
انسٹال ہونے کے بعد مالویئر ہیکرز کو مالیاتی نظام سے سمجھوتا کرنے اور فنڈز چوری کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ایف بی آئی نے دعویٰ کیا کہ ہیکرز نے چوری شدہ اثاثوں کے کچھ حصوں کو تیزی سے بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں میں تبدیل کرنا شروع کر دیا اور انہیں متعدد بلاک چینز پر ہزاروں پتوں پر منتشر کر دیا۔
مزید پڑھیے: پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا کیا مستقبل ہے؟
بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے مبینہ مجرموں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بعد میں فنڈز کی لانڈرنگ کریں گے اور پتا لگانے سے بچنے کے لیے انہیں فیاٹ کرنسی میں تبدیل کر دیں گے۔
بائی بٹ ایکسچینج (جو 6 کروڑ سے زیادہ صارفین کوخدمات فراہم کرتا ہے) نے کہا ہے کہ یہ خلاف ورزی ڈیجیٹل والٹ کے درمیان معمول کی منتقلی کے دوران ہوئی۔
ایکسچینج کے مطابق ہیکرز نے آف لائن سٹوریج سسٹم سے ٹریڈنگ کے لیے استعمال ہونے والے ہاٹ والٹ میں رقوم کی منتقلی کے عمل سے فائدہ اٹھایا اور تقریباً 401,000 ایتھریم ٹوکن (1.
مزید پڑھیں: امریکی صدر کے فیصلوں نے کرپٹو مارکیٹ کو بٹھا دیا، ایک دن میں 500 ارب ڈالر کا نقصان
کمپنی نے کہا کہ اسےرقوم کی واپسی کے لیے ساڑھے 3 لاکھ سے زیادہ درخواستیں موصول ہو چکی ہیں لیکن اس کارروائی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
بائی بٹ نے سائبر سکیوریٹی اور بلاک چین فرانزک ماہرین سے چوری شدہ فنڈز کی بازیابی میں مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی رقم کی بازیابی پر اس میں معاونت کرنے والے کو 10 فیصد انعام دیا جائے گا۔ شمالی کوریا نے اب تک ایف بی آئی کے الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف بی آئی ڈیڑھ ارب ڈالر کے ورجوئل اثاثے چوری شمالی کوریا کے ہیکرز کرپٹو کرنسی کرپٹو کرنسی بڑی چوریذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ئی کرپٹو کرنسی کرپٹو کرنسی بڑی چوری شمالی کوریا کے کرپٹو کرنسی ایف بی ا ئی ارب ڈالر کے لیے
پڑھیں:
کرنسی مستحکم، مہنگائی کم، فارن ایکسچینج ٹھیک اورپاکستان استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے:وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں چل پڑی ہے، پی آئی اے کی نجکاری دوسری بار کی جا رہی ہے جبکہ کرپٹو کرنسی کیلئے کونسل بنانے پر مشاورت جاری ہے۔ایک انٹرویو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، کرنسی مستحکم، مہنگائی کم اور فارن ایکسچینج ٹھیک ہو رہے ہیں، معیشت کو کیسے آگے لایا جائے اس پر مشاورت جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے تجاویز زیرغور ہیں، آنے والے بجٹ سے پہلے مشاورت کیلئے خیبرپختونخوا اور دیگر صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایئرلائنز (پی آئی اے) دوبارہ ری لانچ ہو رہی ہے، یورپ کے روٹس کھل گئے ہیں، یو کے روٹس کو بھی جلد کھولا جائے گا، پی آئی اے کی دوسری بار ری لانچنگ سے بہترنتائج سامنے آئیں گے، امریکا سے آئے مشیروں سے ملاقات کی ہے، کرپٹو کرنسی کیلئے کرپٹو کونسل بنانے کا سوچ رہے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ مربوط طریقے سے کرپٹو کرنسی کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر امور پر مشاورت جاری ہے، 20 سے 22 ملین لوگ کرپٹو کرنسی سے وابستہ ہیں، کرپٹو کرنسی میں 20 سے 25 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، اگراتنی بڑی رقم کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے تو اس کو ریگولیٹ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا ایک وفد تکنیکی مشن پر پاکستان آیا ہے، کلائمیٹ سے متعلق فنڈز کے معاملات یہ وفد دیکھے گا، 6 مہینوں کے ریویو کیلئے اگلے مہینے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ رہا ہے، امید ہے کہ یہ ریویو ٹھیک جائے گا۔محمد اورنگزیب نے مزید بتایا کہ پاکستان آئی ایف ایم کی شرائط پر پورا اترچکا ہوگا اور پاکستان میں بہتری آئے گی۔