سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قومی کانفرنس کے جاری کردہ اعلامیے پر جے یو آئی نے سائن نہیں کیے۔

رپورٹ کے مطابق گرینڈ اپوزیشن کی اسلام آباد میں منعقدہ قومی کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ ہم اپوزیشن اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  ہم نے مندوب کے طور پر اجلاس میں شرکت کی ہے، ہمیں ذاتی حیثیت میں بلایا گیا تھا۔

بدازاں ازاں جے یو آئی ایف کے ترجمان اسلم غوری  نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جے یو آئی نے بطور جماعت اپوزیشن جماعتوں کے اعلامیے پر دستخط نہیں کئے، ہم کسی کے بنائے ہوئے اتحاد میں شامل نہیں ہیں، ہمیں بلایا گیا تھا، ہم نے اپنا نقطی نظر سامنے رکھا۔

سینیٹر کامران مرتضی نے میڈیا کے ساتھ بات میں بھی یہ کہا ہے، جے یو آئی نے اپنا نقطہ نظر اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں بیان کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سینیٹر کامران مرتضی اپوزیشن جماعتوں جے یو آئی نے

پڑھیں:

قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر

اسلام آباد (خبرنگار) قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا۔ حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں شروع ہوا تو اپوزیشن کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر گنتی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر آدھے گھنٹے کا وقفہ کیا گیا۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو پھر بھی حکومت کورم پورا نہ کر سکی اور قومی اسمبلی کا اجلاس پیر سہ پہر چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی کورم نشاندہی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج سوالات کی اکثریت حزب اختلاف کی جانب سے تھی، حزب اختلاف نے اہم موقع پر ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کیا۔ کینالز پر بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا۔ اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔ جے یو آئی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔ پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز پر قرارداد جمع کرائی تھی۔8 اپریل کو واضح کیا گیا تھا کہ اس پر بحث ہو چکی۔ اپوزیشن نے 10 اپریل کو قرارداد سپیکر آفس میں جمع کرائی۔ فلسطین و سرحدی معاملات اور کینالز  پر احتجاج کرنے والے خود ایوان میں موجود نہیں ہوتے۔ سپیکر قومی اسمبلی  نے کہا کہ افسوس کہ اپوزیشن خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہی۔ ایاز صادق نے کہا کہ اگر  نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا۔ آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے۔ آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کانگریس کسی مسلمان کو پارٹی کا صدر کیوں نہیں بناتی، نریندر مودی کی اپوزیشن پر تنقید
  • پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ مبارک ہو، اس کے ساتھ بات کرتے رہیں،کامران مرتضیٰ
  • اپوزیشن اپنے لیڈر کیلیے امریکا میں لابنگ کرسکتی ہے تو اسرائیل کیخلاف لابنگ کیوں نہیں کرتی، حافظ نعیم
  • تنزانیہ میں 1977 سے برسر اقتدار پارٹی نے اپوزیشن جماعت کو الیکشن کیلئے نااہل قرار دلوا دیا
  • پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ،گرینڈ اپوزیشن الائنس کامعاملہ پھرلٹک گیا
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے ملکر کام کرنیکا اعلان
  • کامران ٹیسوری سے مرتضیٰ وہاب کی ملاقات، ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
  • ہمایوں میمن نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی تصدیق نہیں کی،کامران مرتضٰی
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی کوشش اعظم سواتی کی اپنی ہے، پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں: سلمان اکرم
  • قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر