پی ٹی آئی کےاحتجاج میں مظاہرین سے سلوک پرمستعفی آفیسر کااستعفی منظور
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اویس کیانی : پی ٹی آئی کےاحتجاج میں مبینہ طور پرمظاہرین سےجارحانہ سلوک پرمستعفی آفیسر کااستعفی منظور کرلیا گیا
انفارمیشن گروپ گریڈ18کےافسر پیر سلیمان شاہ راشدی کااستعفی منظو ر ہوگیا ، اطلاق فوری ہوگا
وزارت اطلاعات نےپیرسلمان شاہ راشدی کا سول سروس سےاستعفے کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ،ذرائع وزارت اطلاعات کے مطابق پیرسلمان شاہ راشدی نےنومبر2024 میں اسلام آباد میں پی ٹی آئی احتجاج کے تناظر میں مظاہرین سےسلوک پراستعفی دیا تھا، پیرسلمان شاہ راشدی کاجھکاؤ ابتداء سے پی ٹی آئی کی جانب رہا تھا،پیرسلمان شاہ راشدی کی حالیہ الیکشن میں عمران کے حق میں وڈیو بھی وائرل ہوئی تھی ،
ملک کی سب سےبڑی نیشنل ٹرانسمیشن اینڈڈسپیچ کمپنی کو 1کروڑروپےکاجرمانہ عائد
پیرسلمان شاہ راشدی نےنومبر2024 میں تحریری استعفیٰ سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات کےنام لکھا تھا،انہوں نےموقف اختیارکیا تھا کہ ملک میں جاری ابترحالات سےشدیدمایوس ہوکروہ سول سروس سے استعفیٰ دیتے ہیں
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیرسلمان شاہ راشدی
پڑھیں:
اقوام متحدہ سے یوکرین جنگ ختم کرنے کی قرارداد منظور
قرارداد میں روس کو جارح قرار دینے یا یوکرین کی علاقائی سا لمیت کو تسلیم کرنے سے گریز کیا گیا
ٹرمپ انتظامیہ نے کیف اور یورپ کو ایک طرف کر کے ماسکو کے ساتھ بات چیت شروع کر دی
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے امریکی حکومت کی جانب سے روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق قرارداد منظور کرلی ہے۔ا امریکا نے یوکرین کے بارے میں اقوام متحدہ کی 2 قراردادوں پر ووٹنگ میں روس کا ساتھ دیا۔دونوں ممالک نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد کی مخالفت کی تھی جس میں یوکرین میں ماسکو کی جانب سے جنگ کی مذمت کی گئی تھی، اس کے بعد یو این ایس سی میں امریکی حمایت یافتہ قرارداد منظور کرلی گئی، جس میں تنازع کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں روس کو جارح قرار دینے یا یوکرین کی علاقائی سالمیت کو تسلیم کرنے سے گریز کیا گیا ہے، امریکا کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشستیں رکھنے والے برطانیہ اور فرانس کے علاوہ روس اور چین نے دوسری رائے شماری میں حصہ نہیں لیا، اسی طرح غیر مستقل ارکان ڈنمارک، یونان اور سلووینیا نے بھی ایسا ہی کیا۔یوکرین پر روس کے حملے کی تیسری برسی کے موقع پر ہونے والی یہ ووٹنگ ایک بار پھر مغربی اتحادیوں کے درمیان گہری تقسیم کی عکاسی کرتی ہے، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امریکی حمایت کو ختم کر دیا ہے، جو دیرینہ خارجہ پالیسی سے انحراف کا اشارہ ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے کیف اور یورپ کو ایک طرف کر دیا ہے، کیونکہ امریکا نے ممکنہ امن معاہدے پر ماسکو کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔یورپی حمایت یافتہ قرارداد کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 93 ووٹوں سے منظور کیا گیا تھا، جس میں روسی فیڈریشن کی جانب سے یوکرین پر جاری مکمل حملے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، یوکرین، علاقائی استحکام اور عالمی سلامتی کے لیے اس کے تباہ کن اور دیرپا نتائج پر روشنی ڈالی گئی تھی۔