شناختی کارڈ کی فراہمی کیلئے نادرا کا ایک اور انقلابی اقدام
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
عوام الناس کو قومی شناختی کارڈ کی فراہمی کیلئے کوشاں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا) کا ایک اور انقلابی اقدام سامنے آیا ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی اور شہریوں کی رجسٹریشن ضروریات کے پیش نظر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر چیئرمین نادرا کی زیرنگرانی ڈائریکٹر جنرل نادرا لاہور ریجن نےنہ قطار، نہ انتظارویژن کے تحت شہریوں کی سہولت کیلئے ضلع لاہور کے 5ڈاکخانوں سمیت لاہور ریجن کے منتخب اضلاع کے11ڈاکخانوں میں خصوصی نادرا کاؤنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نادرا ترجمان کے مطا بق ڈی جی نادرا لاہور ریجن کی زیرنگرانی محکمہ پاکستان پوسٹ،پنجاب ریجن کے تعاون سے نادرا لاہورریجن کے منتخب اضلاع لاہور کینٹ، جی پی او ، مانگامنڈی، شیرشاہ کالونی، شاہدرہ، قلعہ شیخوپورہ، قصور، نارووال، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور اوکاڑہ کے ڈاکخانوں میں شناختی کارڈ کی تجدید، ازدواجی حیثیت کی تبدیلی اور گم شدہ کارڈکے اجراء کی تمام تر سہولیات کی فوری و تیز تر فراہمی کیلئے خصوصی نادرا کاؤنٹر قائم کردئیے گئے ہیں۔اب شہری نادرا سینٹرز کے ساتھ ساتھ قریبی ڈاکخانوں میں بھی سہولت اور آسانی کے ساتھ اپنے قومی شناختی کارڈ کی تجدید و ترمیم اور گمشدہ کارڈ کے اجراء کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔
خدمت کا عزم اور سہولت کا سفر، نادرا کے ساتھ ساتھ!
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کی
پڑھیں:
امریکی وفد سے ملاقات کیلئے نہ تو رابطہ ہوا نہ کارڈ آیا، بیرسٹر گوہر
بیرسٹر گوہر خان(فائل فوٹو)۔چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ امریکی وفد سے ملاقات سے متعلق آج اسپیکر آفس سے پوچھوں گا۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر گوہر علی خان نے کہا کہ ملاقات کے لیے نہ ہی کوئی کارڈ آیا نہ ہی واٹس ایپ پر رابطہ کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ میرے ساتھ وفود سے ملاقات سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، پانی پی ٹی آئی نے پہلے ہی کہہ رکھا ہے کہ ملکی مفادات پر اتفاق ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایک سرکاری تقریب جہاں کانگریس مین نے گفتگو کی ، پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی، بانی پی ٹی ائی سے ملاقات یا رہائی سے متعلق میرے سامنے کوئی بات نہیں ہوئی۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پانی پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ دوست ممالک کے سربراہان یا وفود آئیں تو آپ کو ساتھ دینا ہے۔
انھوں نے کہا جہاں تک میرے علم میں ہے مجھے کوئی کال یا میسج نہیں آیا، امریکی سفارت خانے کی جانب سے کوئی کارڈ یا دعوت نامہ میں نے نہیں دیکھا۔ اگر ہم سےکوئی رابطہ ہوتا تو ہم ضرور جاتے۔