سندھ حکومت رمضان میں مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی، مولانا امین انصاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
علماء و صحافی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے معروف عالم دین نے کہا کہ صوبے و کراچی کی عوام اس سے قبل کبھی اتنی اذیت ناک و مشکلات سے دوچار نہیں ہوئے، سندھ حکومت رمضان کے تقدس و احترام کے حوالے سے اپنی تمام تر واجبی ذمہ داریوں کو دیانتداری کے ساتھ بحسن و خوبی انجام دے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ و دفاع افواج پاکستان فورم کے بانی سربراہ مولانا محمد امین انصاری نے استقبال و تقدس رمضان امن سیمینار کے انعقاد پر مبارکباد دینے کیلئے مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں آنے والے علماء و صحافی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے رمضان میں مہنگائی میں کمی کے بجائے گراں فروشوں، منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کو روزہ داروں کیلئے عذاب بناکر مسلط کردیا ہے، حکومتی رٹ نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی، روزہ داروں کو ظالم لٹیروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، سندھ حکومت نے رمضان سے قبل عوامی سہولیات کیلئے کسی قسم کے خصوصی اقدامات نہیں کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام شہر کی سڑکوں کی بدترین ٹوٹ پھوٹ اور روڈوں طویل عرصہ سے تکلیف دہ کھدائیوں سے سخت کرب و اضطراب و پریشانی کا شکار ہیں، گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گیا ہے، پانی کی قلت کے باعث پورا شہر کربلا کا منظر پیش کررہا ہے، پانی کو بیچنے کیلئے سندھ حکومت ٹینکر مافیا اور ہائیڈرنٹس سے اپنا حصہ وصول کررہی ہے، صوبے و کراچی کی عوام اس سے قبل کبھی اتنی اذیت ناک و مشکلات سے دوچار نہیں ہوئے، سندھ حکومت رمضان کے تقدس و احترام کے حوالے سے اپنی تمام تر واجبی ذمہ داریوں کو دیانتداری کے ساتھ بحسن و خوبی انجام دے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ حکومت
پڑھیں:
پاراچنار میں اشیائے خورد ونوش کی قلت، آپریشن کے باوجود حکومت راستہ کھولنے میں ناکام
شہریوں نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور رمضان کے لیے اشیاء خوردونوش کی سپلائی یقینی بنانے کی خاطر موثر اقدامات اٹھائے نیز رمضان المبارک کے لئے اشیائے خوردونوش کی کمی پورا کرنے کے لئے مین شاہراہ عام آمدورفت کےلئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ماہ سے شاہراہوں کی بندش کے باعث ضلع کرم میں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بارش و برفباری کے بعد شدید سردی سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کی 100 سے زائد دیہات کی پانچ لاکھ ابادی شدید مشکلات کا شکار ہے۔ راستوں کی بندش سے جہاں خوراک اور علاج نہ ملنے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ خیال رہے، رمضان المبارک کے لیے لائے جانے والے اشیاء خورد و نوش پر مشتمل گاڑیو کے قافلے کو بگن مندوری کے علاقوں میں لوٹا گیا۔
اشیاء ضرورت کے فقدان کے باعث لوگ رمضان المبارک سے قبل روزے رکھنے اور فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب حالیہ بارشوں اور برف باری کی لہر سے عوامی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور رمضان کے لیے اشیاء خوردونوش کی سپلائی یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
شہریوں نے رمضان المبارک کے لئے اشیائے خوردونوش کی کمی پورا کرنے کے لئے مین شاہراہ عام آمدورفت کےلئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب بگن متاثرین کا مین روڈ پر احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں بگن متاثرین کو امدادی پیکج دینے اور علاقے کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہاہے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی رو سے بنکرز مسمار کیے جا رہے ہیں اب تک تقریبا 600 بنکرز میں سے 266 مسمار کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید بنکرز کے مسماری اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں
آر پی او کوہاٹ عباس مجید مروت کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے عل پانچ ماہ سے شاہراہوں کی بندش کے باعث ضلع کرم میں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بارش و برفباری کے بعد شدید سردی سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کی 100 سے زائد دیہات کی پانچ لاکھ ابادی شدید مشکلات کا شکار ہے۔ راستوں کی بندش سے جہاں خوراک اور علاج نہ ملنے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ خیال رہے، رمضان المبارک کے لیے لائے جانے والے اشیاء خورد و نوش پر مشتمل گاڑیو کے قافلے کو بگن مندوری کے علاقوں میں لوٹا گیا۔
اشیاء ضرورت کے فقدان کے باعث لوگ رمضان المبارک سے قبل روزے رکھنے اور فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب حالیہ بارشوں اور برف باری کی لہر سے عوامی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت اور رمضان کے لیے اشیاء خوردونوش کی سپلائی یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔
شہریوں نے رمضان المبارک کے لئے اشیائے خوردونوش کی کمی پورا کرنے کے لئے مین شاہراہ عام آمدورفت کےلئے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب بگن متاثرین کا مین روڈ پر احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں بگن متاثرین کو امدادی پیکج دینے اور علاقے کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہاہے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی رو سے بنکرز مسمار کیے جا رہے ہیں اب تک تقریبا 600 بنکرز میں سے 266 مسمار کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید بنکرز کے مسماری اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں
آر پی او کوہاٹ عباس مجید مروت کا کہنا ہے کہ لوئر کرم کے علاقہ بگن اوچت مندوری اور ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف ان کی نگرانی میں آپریشن جاری ہے جس میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سمیت تقریبآ سو افراد پکڑے گئے ہیں اور ان علاقوں میں کانوائی سے لوٹا گیا غذائی سامان اور ادویات بھی برامد کئے گئے ہیں۔اقہ بگن اوچت مندوری اور ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف ان کی نگرانی میں آپریشن جاری ہے جس میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سمیت تقریبآ سو افراد پکڑے گئے ہیں اور ان علاقوں میں کانوائی سے لوٹا گیا غذائی سامان اور ادویات بھی برامد کئے گئے ہیں۔