عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، اپوزیشن کی کانفرنس کامیاب ہوگئی: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، اپوزیشن کی کانفرنس کامیاب ہوگئی ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں اپوزیشن قومی کانفرنس میں شرکت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عوام اٹھ چکے ہیں، عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، اپوزیشن کی کانفرنس کامیاب ہو گئی ہے، عدلیہ کو آزاد اور ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ میں نے مشورہ دیا تھا کہ کے پی ہاو¿س میں کانفرنس کر لیں، اپوزیشن کی سٹیئرنگ کمیٹی کا فیصلہ تھا کہ کانفرنس ادھر کی جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انقلاب کی بات نہیں، عوام کی آواز اٹھانی چاہئے اور وہ اٹھ چکی ہے، حکومت میں بیٹھے لوگوں کی عوام میں کوئی مقبولیت نہیں ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے اپوزیشن قومی کانفرنس کے دوسرے روز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں آئین اور قانون کی بالا دستی کی بات ہوئی، سب نے پاکستان کی بقا کا تحفظ کرنے کا حلف اٹھایا ہے، اپوزیشن کی کانفرنس کو روکنا قابل مذمت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، موجودہ حکومت کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں، اشتہار چھاپنے سے ترقی نہیں ہوتی، ملک میں اس وقت افراتفری ہے، سندھ کے لوگ سراپا احتجاج ہیں، ہم بلوچستان میں عوام کو جلسے کی دعوت دیتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے واجبات وفاقی حکومت نے دینے ہیں وہ دیئے جائیں، ملک میں صرف سیاسی قیدیوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے، ہم یہاں آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، آرٹیکل 7 میں ریاست کی تعریف واضح طور پر لکھی ہے، ہم ریاست کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی آواز سے ڈرتی ہے، ملک میں رویات کو روند دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ بات جمہوریت کی کرتے ہیں مگر اپوزیشن کی کانفرنس سے ڈرتے ہیں، آپ سوچوں پر پہرے نہیں لگا سکتے، ہم یہ نہیں کرنے دیں گے، اپوزیشن کی آوازوں کو دبایا جا رہا ہے، آئین کی پامالیاں جاری ہیں، یہاں پر ملک کی بہتری کیلئے ایجنڈا بنانے کی بات کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاسی بحران ہے، آئین نام کی کوئی چیز نہیں، ریاست کے ساتھ جو معاہدہ تھا اس کو ختم کر دیا گیا، پیکا قانون کے بعد آواز کو بند کر دیا گیا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں جو لوگ عہدوں پر فائز ہیں، وہ مستعفی ہوں، آزاد کشمیر، سندھ اور بلوچستان کے لوگوں کی بات ہونی چاہئے، ہم ملک میں آئین کی بحالی کی تحریک کو جاری رکھیں گے۔جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی ڈیل کا حصہ نہیں ہیں، اگر عمران خان ڈیل کرتے تو بہت پہلے لندن چلے جاتے، 8 فروری کو عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا۔سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ اب اسلام آباد میں بیٹھ کر چند افراد گفتگو بھی نہیں کر سکتے، آج اس کنونشن کو روکنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان ہیں، سندھ سے آئے یہ رہنما اپنے لوگوں کو کیا جواب دیں گے؟ شکر ادا کرنا چاہئے کہ آئین کی بالا دستی کی بات کی جا رہی ہے۔
فیصل مسجد میں فائرنگ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اپوزیشن کی کانفرنس کا کہنا تھا کہ عوام کی آواز کرتے ہوئے پی ٹی آئی نے کہا کہ کو دبایا ملک میں آواز کو کی بات
پڑھیں:
امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے، معاملے کو چھپانے اور دعوت نامے کی تردید پر بیرسٹر گوہر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی اور امریکی وفد و اسپیکر کی جانب سے ملاقات کے دعوت نامے کے حوالے سے نہ بتانے پر اراکین نے بیرسٹر گوہر پر چڑھائی کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق بیرسٹر گوہر نے پارٹی اجلاس میں بتایا کہ انہیں کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا جس پر پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ آپ کو دعوت نامہ بھیجا گیا ہے۔
دعوت نامے کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات میں جب تضاد سامنے آیا تو عاطف خان نے دعوت نامہ ملنے کی تصدیق کر دی۔
عاطف خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایمبیسی سے دعوت نامہ آیا تھا ہم نے اس میں شرکت کی، پی ٹی آئی سے رؤف حسن اور میں نے شرکت کی اور مجھے رؤف حسن نے فون کر کر آگاہ کیا تھا۔
عاطف خان نے کہا کہ رؤف حسن نے بتایا تھا کہ امریکی سفارت خانے والے کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ملاقات کیلیے دعوت نامہ بھیجا ہے اور یہ بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور سلمان اکرم راجہ کو بھی بھیجا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی نے عامر ڈوگر کو دعوت نامہ بھیجا تھا۔
اُدھر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے عاطف خان کے بیان کی تردید کی اور ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، اگر موصول ہوتا تو ضرور شرکت کرتا۔
انہوں نے کہا کہ دعوت نامہ مجھے ملا اور نہ ہی عمر ایوب یا شبلی فراز کو موصول ہوا۔