کراچی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار نامزد ملزم ارمغان کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس کے مطابق ملزم کے متعدد مرچنٹ اکاؤنٹس رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ مرچنٹ اکاؤنٹس جعل سازی سے حاصل شدہ رقم کی منتقلی کے لیے استعمال ہوتے تھے، ملزم ارمغان جعل سازی سے حاصل شدہ رقم کو براہ راست کرپٹو کرنسی میں منتقل کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کو پولیس نے کیسے گرفتار کیا؟ رپورٹ عدالت میں جمع

اس ضمن میں ایک محتاط اندازے کے مطابق 2017 سے اب تک کا تخمینہ لگایا جائے تو ملین ڈالرز میں جعل سازی کی رقم کرپٹو کرنسی میں تبدیل کی جاچکی ہے، بیرون ملک جعل سازی کی رقم کرپٹو اے ٹی ایم میں براہ راست منتقل کی جاتی تھی۔

پولیس ذرائع کے مطابق سائبر سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملزم ارمغان کی کرپٹو میں تبدیل کردہ رقم کے شواہد حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے کیونکہ ملزم نے پاکستان میں اپنے تمام اکاؤنٹس بند کر دیے تھے۔

مزید پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس، کیا ارمغان بھی منظر سے غائب ہونے کے بعد بری ہوجائے گا؟

کرپٹو کو ریڈ ڈاٹ پے پر منتقل کر کے ویزا اور آئی فون ورچوئل کارڈز بنا رکھے تھے، جس کے ذریعے کسی بھی اے ٹی ایم سے رقم نکالی جا سکتی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارمغان اے ٹی ایم ریڈ ڈاٹ قتل کیس کرپٹو کرنسی مرچنٹ اکاؤنٹس مصطفیٰ عامر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اے ٹی ایم قتل کیس کرپٹو کرنسی مرچنٹ اکاو نٹس مصطفی عامر عامر قتل کیس کرپٹو کرنسی کے مطابق اکاو نٹس

پڑھیں:

مصطفی عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے جج سے انتظامی اختیارات واپس لیے گئے

مصطفی عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے جج سے انتظامی اختیارات واپس لیے گئے ہیں۔

مصطفی عامر قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے پراسکیوشن کی منتظم جج  انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) کے خلاف 4 درخواستوں کی سماعت کی۔

جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے منتظم جج  سے انتظامی اختیارات واپس لینے کا حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیے: سندھ ہائیکورٹ: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کو کل پیش کرنے کا حکم

درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ اے ٹی سی منتظم جج نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی۔

قائم مقام پراسکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے کہا کہ عدالت نے ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات کے بعد جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی ہے، ایسے جج کو عہدے پر رہنے کا اختیار نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ریمانڈ سندھ ہائیکورٹ مصطفیٰ عامر قتل کیس ملزم ارمغان

متعلقہ مضامین

  • مصطفیٰ قتل کیس: گواہ نے ملزم ارمغان اور شیراز کو شناخت کر لیا
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے متعدد مرچنٹ اکاؤنٹس ہونے کا انکشاف
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزمان ارمغان اور شیراز کے ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع
  • مصطفی قتل کیس؛ پولیس نے پیشی پر ملزم ارمغان کی والدہ کو کس چیز سے روکا؟
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں پولیس کے اہم انکشافات
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کو پولیس نے کیسے گرفتار کیا؟ رپورٹ عدالت میں جمع
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے پر جج کے اختیارات ختم کردیے گئے
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : عدالت کا گواہان کے بیانات ریکارڈ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار
  • مصطفی عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے جج سے انتظامی اختیارات واپس لیے گئے