ریڑھی بانوں سے متعلق بل 26ویں ترمیم کیساتھ لگا دیتے، منظور ہوجاتا، عدالتی ریمارکس پر قہقہے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ریڑھی بانوں سے متعلق کیس کے دوران عدالت کے دلچسپ ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ریڑھی بانوں کی طرف ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پیش ہوئے۔
دوران سماعت، ایم سی آئی حکام نے بتایا کہ ریڑھی بانوں کے حوالے سے ایک بل سینیٹ میں آیا تھا جن پر ہم نے کمنٹس دیے ہیں۔
ایم سی آئی حکام کے بیان پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ 26 ویں ترمیم کے ساتھ بل لگا دینا تھا وہ بھی منظور ہو جاتا، 26 ویں ترمیم کے نیچے چھپا دینا تھا۔
مزید پڑھیں؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کا سی ڈی اے سمیت متعلقہ اداروں کو ریڑھی بانوں کا مسئلہ حل کرنیکا حکم
جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
بعدازاں، کیس کی سماعت مکمل ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم سی آئی، سی ڈی اے اور ٹریفک پولیس کو درخواست گزار ریڑھی بانوں کا معاملہ حل کرنے کا حکم دیا۔
ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ فریقین معاملے کے حل کی دستاویز آئندہ سماعت پر عدالت پیش کریں۔ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریڑھی بانوں
پڑھیں:
کراچی کے انٹر کے طلبہ فیل نہیں ہوئے تھے، پرسنٹیج کم آئی تھی: سردار شاہ
—فائل فوٹووزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا ہے کہ کراچی انٹر کے طلبہ فیل نہیں ہوئے تھے، ان کی پرسنٹیج کم آئی تھی۔
کراچی کے ایسکپو سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا ہے کہ اسٹیم نمائش بہت کامیابی سے جاری ہے، مقصد بچوں میں سائنسی رجحان پیدا کرنا ہے، طلباء نے بہت بہترین پراجیکٹس کی نمائش سجائی ہے، سائنسی مقابلوں میں طلباء کی تخلیقی ایجادات عالمی سطح تک لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ کے نتائج سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ آ چکی ہے، جو میں نے نہیں دیکھی، انٹرمیڈیٹ سے متعلق رپورٹ پڑھوں گا اور منظرِ عام پر لاؤں گا، انٹر کے طلبہ فیل نہیں ہوئے تھے، پرسنٹیج کم آئی تھی، ان نتائج سے متعلق جو بھی ذمے داران ہوں گے ان کے خلاف کارروائی ہو گی۔
بتایا جاتا ہے کہ درسی کتب کی بڑی تعداد ان کے دفتر میں پائی گئی اور تقسیم نہیں کی گئی۔
وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ نئے تعلیمی سال کا آغاز اپریل میں ہی ہو گا، اساتذہ کے لائسنسنگ عمل میں حائل رکاوٹیں جلد دور کریں گے، نصابی کتابوں کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔
سردار شاہ نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کر رہے ہیں۔