کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 فروری ۔2025 )سندھ کی خوردنی ملوں نے پیداوار کو بڑھانے اور صارفین کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے چیلنجوں کے پیش نظر مراعات طلب کی ہیں ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق مل مالکان نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مقامی پیداوار کو بڑھانے اور درآمد شدہ خوردنی تیل پر ملک کا انحصار کم کرنے کے لیے مالی مراعات اور پالیسی معاونت فراہم کرے.

(جاری ہے)

پاکستان جنوبی ایشیا میں خوردنی تیل کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے بڑھتی ہوئی آبادی اور بدلتے ہوئے غذائی پیٹرن کی وجہ سے اس کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے تاہم سورج مکھی، کپاس کے بیج اور کینولا جیسے تیل کے بیجوں کے سرفہرست پروڈیوسر میں سے ایک ہونے کے باوجودملک اپنی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے درآمدات پر یہ انحصار ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر اور تجارتی توازن پر خاصا دبا وڈالتا ہے.

سندھ قابل ذکر تعداد میں خوردنی تیل کی ملوں کا گھر ہے اور اپنی پیداواری صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم صنعت کے ماہرین اور مل مالکان کا کہنا ہے کہ صحیح مراعات کے بغیر، خوردنی تیل کی پیداوار میں خود کفالت کا حصول ایک پرانا مقصد ہی رہے گا. سندھ خوردنی تیل ملز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر ممتاز شمسی نے ویلتھ پاک کو بتایاسندھ کی خوردنی تیل کی ملوں کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے جو ان کی پیداوار کو بڑھانے کی صلاحیت میں رکاوٹ ہیں سب سے زیادہ اہم مسائل میں سے ایک خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمت ہے کیونکہ مقامی تیل کے بیجوں کی قیمتوں میں اتار چڑھا وآتا ہے اور ملیں اکثر اپنے آپ کو بین الاقوامی سپلائرز کے ساتھ مقابلہ کرتی نظر آتی ہیں جو کم قیمت پر تیل پیدا کر سکتے ہیں یہ مقامی پیداوار کو کم مسابقتی بناتا ہے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرتا ہے.

انہوں نے کہا کہ خام مال کی زیادہ قیمتوں کے علاوہ ملوں کو فرسودہ مشینری اور ٹیکنالوجی سے متعلق مشکلات کا بھی سامنا ہے بہت سی ملیں پرانے آلات کے ساتھ کام کرتی ہیں جو کم موثر اور توانائی سے بھرپور ہوتی ہیں جس کی وجہ سے پیداواری لاگت زیادہ ہوتی ہے یہ ان کی پیداوار کو بڑھانے اور بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کی صلاحیت کو مزید محدود کرتا ہے ایک اور چیلنج مسلسل حکومتی پالیسیوں اور حمایت کا فقدان ہے.

انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل کے شعبے کے لیے طویل مدتی مراعات اور سبسڈی کی عدم موجودگی نے صنعت میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کی ہے ضروری مالی مدد کے بغیر مقامی ملوں کے لیے اپنی سہولیات کو جدید بنانا اور عالمی پروڈیوسرز کے ساتھ مقابلہ کرنا مشکل ہے خوردنی تیل کے شعبے کے ماہر رحمان شاہ نے کہا کہ ملیں حکومت پر زور دے رہی ہیں کہ مقامی پیداوار کو بڑھانے کے لیے کئی مراعات متعارف کرائی جائیں ان مراعات میں مشینری کی درآمد پر سبسڈی، نئی سرمایہ کاری کے لیے ٹیکس میں چھوٹ اور تیل کے بیجوں کی صنعت میں تحقیق اور ترقی کے لیے مالی معاونت شامل ہو سکتی ہے.

انہوں نے کہاکہ تیل کی ملیں ایک جامع پالیسی کی وکالت کر رہی ہیں جو پاکستان میں تیل کے بیجوں کی کاشت میں معاونت کرتی ہے مقامی کسانوں کو زیادہ تیل کے بیج اگانے کی ترغیب دے کر ملیں خام مال کی زیادہ قابل اعتماد اور سستی فراہمی تک رسائی حاصل کر سکتی ہیں جس سے درآمدات پر ان کا انحصار کم ہو جاتا ہے صنعت ٹیکس کے ڈھانچے میں اصلاحات کا بھی مطالبہ کرتی ہے جو مقامی پیداوار کو مزید مسابقتی بنائے گی.

انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر تیار کیے جانے والے خوردنی تیل پر ٹیکس کم کر کے حکومت انہیں صارفین کے لیے مزید سستی بنا سکتی ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنا سکتی ہے کہ ملوں کو اپنے کاروبار کو بڑھانے کا مناسب موقع ملے رحمان شاہ نے کہا کہ خوردنی تیل کی مقامی پیداوار میں اضافے سے پاکستان کے لیے کئی فائدے ہوں گے سب سے پہلے یہ درآمدات پر ملک کا انحصار کم کرے گا غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بچانے میں مدد کرے گا اورگھریلو پیداوار کو فروغ دینے سے زراعت، مینوفیکچرنگ اور لاجسٹکس کے شعبوں میں مزید ملازمتیں پیدا ہو سکتی ہیں جس سے مقامی معیشت کو فائدہ ہو گا اس کے علاوہ پیداوار میں اضافہ مسابقتی قیمتوں پر خوردنی تیل کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنا کر غذائی تحفظ میں اضافہ کرے گا.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مقامی پیداوار کو خوردنی تیل کی انہوں نے کہا تیل کے بیجوں درآمدات پر بڑھتی ہوئی نے کہا کہ ہے اور کے لیے

پڑھیں:

صدر تنخواہ دارو محدود آمدنی کے طبقات کیلئے بڑی مراعات کا اعلان کرینگے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صدر آصف علی زرداری 10 مارچ کو تنخواہ دار اور محدود آمدنی کے طبقات کے لیے بڑی مراعات کا اعلان کریں گے۔صدر نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں حکومت کی طرف سے اہم اعلانات کریں گے، صدارتی تقریر کی تیاری حکومت نے شروع کردی ہے۔نئے پارلیمانی سال کے آغاز میں حکومت تنخواہ دار اورمحدود آمدنی کے طبقات کے لئے فراخدلانہ مراعات کا اعلان کرے گی جن کی یقین دہانی حکومت کے دوسرے سالانہ بجٹ میں کرادی جائے گی جن میں تمام رعایات کی تفصیل شامل ہوگی۔

حکومت کے ان اقدامات کا اعلان صدر آصف علی زرداری کے اس خطاب کاحصہ ہوگا جوآئینی تقاضے کی تکمیل کے لیے وہ نئے پارلیمانی سال کی شروعات کے لیے 10مارچ کو دونوں پارلیمانی ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے کریں گے۔ قابل اعتماد ذرائع نے جنگ/دی نیوز کو بتایا ہے کہ صدر مملکت کے اس خطاب کے لیے سرکاری طور پر تقریر کے متن کی تیاری کاکام شروع کردیا گیا ہے اور صدر آصف علی زرداری نے اپنے خطاب کو مختصر رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔

رمضان اور عید کے موقع پر مستحق خاندانوں کےلیے خصوصی پیکیج کا علان

متعلقہ مضامین

  • موسم گرما میں سستی بجلی کی پیداوار کم، حکام نے خبردار کردیا
  • چیلنجز پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں رکاوٹ ہیں.ویلتھ پاک
  • ایم کیو ایم کا وزیراعلیٰ سندھ کو خط، پری بجٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • صدر تنخواہ دارو محدود آمدنی کے طبقات کیلئے بڑی مراعات کا اعلان کرینگے
  • صدر تنخواہ دارو محدود آمدنی کے طبقات کیلئے بڑی مراعات کا اعلان کرینگے
  • قیصر شیخ کا کابینہ ارکان کی تنخواہوں، مراعات سے متعلق انکشاف
  • قابل تجدید ذرائع کی منتقلی میں پسماندہ کمیونٹیز کو شامل کرنا چاہیے. ویلتھ پاک
  • انتہائی موسمی حالات کے لیے موسمیاتی لچکدار فصلوں کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
  • وزیراعظم شہبازشریف اورصدر الہام علیوف نے پاکستان میں آذربائیجان کی 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق امور کو حتمی شکل دے دی،دوطرفہ تجارتی حجم بڑھانے اور مشترکہ دفاعی پیداوار کو فروغ دینے پر اتفاق ،وزیراعظم اور صدر کی مشترکہ پریس کانفرنس