اسلام آباد ہائیکورٹ کا سی ڈی اے سمیت متعلقہ اداروں کو ریڑھی بانوں کا مسئلہ حل کرنیکا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز


اسلام آباد:ریڑھی بانوں سے متعلق کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم سی آئی، سی ڈی اے اور ٹریفک پولیس کو درخواست گزار ریڑھی بانوں کا معاملہ حل کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ریڑھی بانوں کی طرف ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پیش ہوئے۔
ایم سی آئی حکام نے بتایا کہ ایم سی آئی صرف ان کے لائسنس کو دیکھتی ہے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیے کہ یہ کوئی قانونی بات نہیں ہے بلکہ کوآرڈینیشن کی بات ہے، سی ڈی اے ایم سی آئی آپس میں کوآرڈینیٹ کر لیں تاکہ یہ مسئلہ کھڑا نا ہو۔
ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے دلائل میں کہا کہ یہ ٹریفک میں خلل کا ایشو نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ان ریڑھی بانوں نے درخواست دی آپ نے اس پر کوئی ایکشن نہیں کیا، آپ نے سن کر نوٹس بھی نہیں کیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ ایم سی آئی اور سی ڈی اے کا معاملہ ہے، ٹریفک پولیس صرف اس وقت ایکشن لیتی ہے جب ضرورت ہوتی ہے۔

عدالت نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کئی سو بہت ہی کم روزی کمانے والے یہ ریڑھی بان ہیں ان کو پٹیشن فائل ہی کیوں کرنا پڑی؟

ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی طرف سے یو ایس بی میں ویڈیوز و تصاویر عدالت کے سامنے پیش کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کو غلط بتایا گیا ہے کہ یہ ٹریفک ایشو ہے حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے، ان لوگ سے پیسے مانگے جاتے ہیں اور جب نہیں دیتے تو پولیس ان کو اٹھا کر لے جاتی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ ریڑھی بانوں کے وہ اسٹالز جن کے پاس لائسنس ہیں ہم ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتے، ہم صرف ان کے خلاف کارروائی کرتے ہیں جن کے لائسنس نہیں ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ دو ہزار لائسنس فیس ہے دو سال سے ان کی درخواستیں آپ کے پاس پڑی ہیں۔

ایم سی آئی حکام نے بتایا کہ ریڑھی بانوں کے حوالے سے ایک بل سینیٹ میں آیا تھا جن پر ہم نے کمنٹس دیے ہیں۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ 26 ویں ترمیم کے ساتھ بل لگا دینا تھا وہ بھی منظور ہو جاتا، 26 ویں ترمیم کے نیچے چھپا دینا تھا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

وکیل سی ڈی اے نے کہا کہ عدالت مہلت دے ہم جلد اس معاملے کو حل کر لیں گے۔ ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے کہا کہ ہم جب ان سے رابطہ کرتے ہیں تو ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا جاتا۔ وکیل سی ڈی اے نے کہا کہ ڈائریکٹر ڈی ایم اے ایم سی آئی کے ساتھ ریڑھی بان آجائیں ہم معاملہ حل کروا دیتے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ لائسنس کو مانیٹر کون کرتا ہے؟ وکیل سی ڈی اے نے بتایا کہ ایم سی آئی کے انسپکٹر اس کو مانیٹر کرتے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایم سی آئی، سی ڈی اے اور ٹریفک پولیس کو درخواست گزار ریڑھی بانوں کا معاملہ حل کرنے کا حکم دے دیا۔ فریقین معاملے کے حل کی دستاویز آئندہ سماعت پر عدالت پیش کریں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ سی ڈی اے

پڑھیں:

10 دن تک بیت الخلا جانے نہ دیا جاتا تو آپ یہاں کھڑے نہ ہوتے، عدالت کا ارمغان سے مکالمہ

کراچی:

مصطفی عامر قتل کیس میں ملزم نے عدالت کو بتایا کہ پولیس اس کے ساتھ کس طرح کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
 

دورانِ سماعت ملزم نے عدالت کو بتایا کہ مجھے اذیت میں رکھا ہوا ہے اور مجھے کھانے کے لیے بھی کچھ نہیں دیا جا رہا جب کہ تھانے لے جا کر پولیس میرا مذاق اڑاتی ہے۔ مجھ سے ہنس کر کہا جاتا ہے کہ تمہارا جسمانی ریمانڈ لے لیا ہے۔

ملزم نے عدالت میں کہا کہ میں پولیس کسٹڈی میں نہیں جانا چاہتا، پولیس مجھ سے کہتی ہے اب تمہیں اور تنگ کریں گے۔ اذیت دی جاتی ہے۔ 10 روز سے واش روم بھی جانے نہیں دیا گیا۔

عدالت نے ملزم کی بات پر ریمارکس دیے کہ ایسا ناممکن ہے کہ 10ر وز تک واش روم نہ جانے دیا جائے۔ اگر ایسا ہوتا تو آپ یہاں کھڑے نہ ہوتے۔

سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم بہت شاطر ہے، ہائی کورٹ کے حکم پر میڈیکل ہوچکا ہے۔ جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش مکمل ہوسکے۔ ملزم سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، ملاقاتوں سے تفتیش میں رکاوٹ ہوگی۔

بعد ازاں عدالت نے ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کا میڈیکل چیک اپ کروانے کی ہدایت جاری کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائی کورٹ: غیر قانونی بھرتیوں کی انکوائری مکمل، متعلقہ افسران الزامات سے بری
  • ریڑھی بانوں سے متعلق بل 26ویں ترمیم کیساتھ لگا دیتے، منظور ہوجاتا، عدالتی ریمارکس پر قہقہے
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا سی ڈی اے سمیت متعلقہ اداروں کو ریڑھی بانوں کا مسئلہ حل کرنیکا حکم
  • 10 دن تک بیت الخلا جانے نہ دیا جاتا تو آپ یہاں کھڑے نہ ہوتے، عدالت کا ارمغان سے مکالمہ
  • غیرقانونیالاٹمنٹ کیس، ملک ریاض سمیت 10ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ, بری ہونے والے افراد کا نام کریکٹر سرٹیفکیٹ پر ظاہر نہیں ہوگا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواستوں کا ریکارڈ طلب
  • 26 نومبر احتجاج : پی ٹی آئی کے 122 کارکنوں کے بیانات حلفی ہائیکورٹ میں جمع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں سے متعلق کیس کا ریکارڈ طلب