فلپائن سرحدی خلاف ورزیوں اور جھوٹے بیانیے کو فوری طور پر بند کرے، چینی وزارت دفاع
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بیجنگ : فلپائن نے دعوی کیا ہے کہ چینی بحریہ کے فوجی طیارے نے حال ہی میں اپنی پرواز کے دوران فلپائن کے سرکاری طیارے کے قریب آ کر خطرناک فلائٹ منوورز کیے۔ جمعرات کے روزچین کی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل وو چھیئن نے ایک پریس بریفنگ کے دوران اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فلپائن کے سرکاری طیارے نے بڑی تعداد میں میڈیا کے افراد کو ساتھ لےکر چین کے جزیرہ ہوانگ یئن کی فضائی حدود میں داخل ہو کر چین کے نیول ہیلی کاپٹروں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جو اس وقت معمول کی گشت پر تھے۔
فلپائن کی جانب سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات فریقین کے درمیان سمندری اور فضائی خطرات کا بنیادی سبب ہیں۔قابل توجہ بات یہ ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور دوسرے ملک کی فضائی حدود میں غیرقانونی داخلہ سب سے بڑی لاپرواہی اور انتہائی غیر ذمہ داری ہے۔ چین فلپائن سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر خلاف ورزیوں اور جھوٹے بیانیوں کو بند کرے اور چین کے ساتھ بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چینی صدر ملائیشیا کے سرکاری دورے پر کوالالمپور پہنچ گئے
چینی صدر ملائیشیا کے سرکاری دورے پر کوالالمپور پہنچ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھنگ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کی دعوت پر ملائیشیا کے سرکاری دورے پر خصوصی طیارے کے ذریعے کوالالمپور پہنچے۔
کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وزیراعظم انور ابراہیم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
شی جن پھنگ نے ہوائی اڈے پر ایک تحریری تقریر کی، جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ نصف صدی سے زیادہ عرصہ قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے، دونوں ممالک نے باہمی احترام، مساوی سلوک اور فائدہ مند تعاون کی پاسداری کی ہے اور ریاست سے ریاست کے تعلقات کی ایک مثال قائم کی ہے۔ 2023 میں فریقین چین ملائیشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر پر ایک اہم اتفاق رائے پر پہنچے اور گزشتہ سال دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ پر شاندار جشن منایا ۔ اہم ترقی پذیر ممالک اور گلوبل ساؤتھ کے ارکان کی حیثیت سے چین اور ملائیشیا کے درمیان اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کو گہرا کرنا دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو پورا کرے گا اور خطے اور دنیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے سازگار رہے گا ۔
صدر شی نے کہا کہ وہ اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کو مزید گہرا کرنے، سیاسی باہمی اعتماد کو بڑھانے، جدید کاری میں تعاون کو فروغ دینے، تہذیبوں کے مابین تبادلوں اور باہمی سیکھنے کو مشترکہ طور پر فروغ دینے اور چین ملائیشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو ایک نئی سطح پر لے جانے کے لئے ایک موقع کے طور پر لینے کے لئے پر عزم ہیں۔