اکبر علی خان سرسید یونیورسٹی کراچی کے چانسلر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
محمد اکبر علی خان — فائل فوٹو
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے 10 برس بعد ہونے والے انتخابات میں ذاکر علی خان پینل نے میدان مار کر علیگ یونائیٹڈ پینل کو شکست دے دی۔
اولڈ بوائز کے انتخابات میں ذاکر علی خان پینل نے 158 ووٹ جبکہ علیگ یونائیٹڈ پینل نے 139 ووٹ حاصل کیے۔
یوں ذاکر علی خان پینل کے صدر محمد اکبر علی خان نے سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے چانسلر کا چارج سنبھال لیا، جس کے بعد سر سید یونیورسٹی کے چانسلر اکبر علی خان کی صدارت میں ایگزیکٹیو کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا۔
کراچی سر سید انجینئرنگ یونیورسٹی اینڈ ٹیکنالوجی.
اجلاس میں عادل عسکری، عاطف نذر، محمد یامین نائب صدر منتخب جبکہ جعفر نذیر عثمانی جنرل سیکریٹری کے عہدے کے لیے فاتح قرار دے دیے گئے۔
سر سید یونیورسٹی کے نئے چانسلر محمد اکبر علی خان نے تعارفی تقریب میں فیکلٹی اور اسٹاف ممبرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ماضی کی کوتاہیوں کو پسِ پشت ڈال کر آگے بڑھنے پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ برے وقت میں کندھے پر رکھا گیا ہاتھ کامیابی پر بجنے والی تالیوں سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سید یونیورسٹی اکبر علی خان
پڑھیں:
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، کراچی میں جے یو آئی کے تحت غزہ ملین مارچ
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں، ہم خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں، مسلمان حکمران اپنی غیرت کا مظاہرہ کریں اور فلسطینیوں کی مدد کریں لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ کے پٹھو بن چکے ہیں، آج سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہوگا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، اسرائیل کو تسلیم کرنے، سیاسی یا معاشی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنے والوں کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی، اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور قیام پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، علمائے کرام نے مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے جو جہاد کا فتویٰ دیا ہے، ہم سب اس کی تائید کرتے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم کو عالمی عدالت انصاف نے جنگی مجرم قرار دیا ہے، اس کو پھانسی دی جائے۔
ملین مارچ سے جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر سائیں عبدالقیوم ہالیجوی، جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو، مرکزی رہنما انجینئر ضیاء الرحمن، محمد اسلم غوری، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، عبدالرزاق عابد لاکھو، حاجی عبدالمالک تالپور، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی، حسین احمد آصفی، سلیم سندھی، مولانا نور الحق، مفتی محمد خالد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن کے اسٹیج پر آنے پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء نے اسرائیل مردہ باد اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے۔ مارچ کے موقع پر بڑا سٹیج تیار کیا گیا تھا۔ جلسہ گاہ میں مولانا فضل الرحمن کو فلسطینی پرچم پہنایا گیا۔
فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں، ہم خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں، مسلمان حکمران اپنی غیرت کا مظاہرہ کریں اور فلسطینیوں کی مدد کریں لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ کے پٹھو بن چکے ہیں، آج سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہوگا، اسرائیل کوئی ملک نہیں، اس نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے، برطانیہ کی عادت ہے کہ وہ دنیا میں تنازعات چھوڑ دیتا ہے، برصغیر سے چلا گیا اور کشمیر کا تنازع چھوڑ گیا، امریکہ کے ہاتھوں سے انسانی خون ٹپک رہا ہے، اسے اب قیادت کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی معیشت تبدیل ہو رہی ہے، ایشیا کی معیشت پر قبضہ کرنے کی کوشش ہورہی ہے، یہاں کی معدنیات اور قدرتی وسائل پر ان کی نظریں ہیں، اب 27 اپریل کو مینار پاکستان لاہور میں ’’مردہ باد اسرائیل ملین مارچ‘‘ ہوگا۔