سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر—فائل فوٹو

سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ بات جمہوریت کی کرتے ہیں مگر اپوزیشن کی کانفرنس سے ڈرتے ہیں۔

اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ سوچوں پر پہرے نہیں لگا سکتے، ہم یہ نہیں کرنے دیں گے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آوازوں کو دبایا جا رہا ہے، آئین کی پامالیاں جاری ہیں، یہاں پر ملک کی بہتری کے لیے ایجنڈا بنانے کی بات کی گئی۔

کانفرنس کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین گیٹ پھلانگ کر ہوٹل میں داخل

اپوزیشن اتحاد قومی کانفرنس کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین گیٹ پھلانگ کر ہوٹل میں داخل ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ آج اس وینیو پر جو حالات بنے، کانفرنس کو روکا گیا، باہر اس وقت پولیس اور ایف سی موجود ہے، مقصد یہ تھا کہ کانفرنس کو روکا جائے۔

سابق سینیٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت سیاسی بحران ہے، آئین نام کی کوئی چیز نہیں، ریاست کے ساتھ جو معاہدہ تھا اس کو ختم کر دیا گیا، پیکا قانون کے بعد آواز کو بند کر دیا گیا۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت میں جو لوگ عہدوں پر فائز ہیں، وہ مستعفی ہوں، آزاد کشمیر، سندھ اور بلوچستان کے لوگوں کی بات ہونی چاہیے،  ہم ملک میں آئین کی بحالی کی تحریک کو جاری رکھیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس کے دستے بھیجیں یا دروازے بند کریں، ہم ہر صورت اپنا کام کریں گے، سندھ کا پانی روکا جا رہا ہے اور ان کو حق نہیں دیا جا رہا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نواز کھوکھر کہنا ہے کہ

پڑھیں:

قانون کی بالادستی نہیں ہو گی تو ملکی معیشت نہیں چلے گی، شاہد خاقان عباسی

 ویب ڈیسک:سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی نہیں ہو گی تو ملکی معیشت نہیں چلے گی۔

 اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں میچ کیلئے پورا پاکستان بند کرنا پڑتا ہے، حکومت کو اتنا خوف ہے کہ آئین پر بات کے لیے ایک کانفرنس نہیں کرنے دے رہی۔

 انہوں نے کہا کہ ہم نے وینیو چنا تو کہا گیا یہاں کانفرنس نہیں ہو سکتی، دوسرا وینیو کرکٹ ٹیم سے 10کلو میٹر دور رکھا، وہاں بھی انتظامیہ پہنچ گئی کہ کانفرنس نہیں ہو سکتی، آئین کے معاملے پر کانفرنس کی جا رہی ہے۔

بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی

 ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک زمانے میں جمہوریت کے داعی تھیں، آج اقتدار کے داعی ہیں، آج آئین کے نام پر ایک کانفرنس بھی ممکن نہیں، جمہوریت اور آئین کی بالا دستی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

 سابق وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت نہیں ہو گی تو ملک نہیں چلے گا اگر قانون کی بالادستی نہیں ہو گی تو ملکی معیشت نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کو دبانے کیلئے قانون بنایا گیا،ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے آپس میں اختلافات اور تحفظات ہوتے ہیں، آئین، قانون، جمہوریت اور عدلیہ پر بات ہو گی تو سب اکٹھے ہوں گے۔

لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ, بری ہونے والے افراد کا نام کریکٹر سرٹیفکیٹ پر ظاہر نہیں ہوگا

متعلقہ مضامین

  • عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، اپوزیشن کی کانفرنس کامیاب ہوگئی: بیرسٹر گوہر
  • اپوزیشن کی کانفرنس کامیاب ہو گئی: بیرسٹر گوہر
  • جمہوریت، آئین، قانون کی بحالی کیلئے سڑکوں، پارلیمنٹ، عدالتوں میں جنگ ہو گی: اپوزیشن
  • اپوزیشن ڈرامے نہ کرے کس ہوٹل میں کانفرنس کرانا چاہتی ہے بتایا جائے, عطا تارڑ
  • چور دروازے سے حکومت میں آنیوالے آئین سے ڈرتے ہیں، شاہد خاقان عباسی
  • قانون کی بالادستی نہیں ہو گی تو ملکی معیشت نہیں چلے گی، شاہد خاقان عباسی
  • حق مانگنے پر الزامات لگنے شروع ہو جاتے ہیں: محمود خان اچکزئی
  • چوری کے ذریعے حکومت میں آنے والے آئین سے ڈرتے ہیں، سابق وزیراعظم
  • کل اسلام آباد میں ہر صورت کانفرنس ہوگی، اپوزیشن اتحاد