یونس نے پاکستان کو چھوڑ کر افغان ٹیم کو جوائن کیا، انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے انکشاف کیا کہ سابق لیجنڈ یونس خان پاکستان کرکٹ ٹیم کیساتھ کام کرنے سے انکار کرکے افغانستان ٹیم کو جوائن کیا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان و وکٹ کیپر بیٹر راشد لطیف نے کہا کہ سابق کپتان و کرکٹر یونس خان نے پاکستان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ وہ افغان ٹیم کی کوچنگ میں دلچسپی رکھتے تھے اور انہیں معلوم تھا کہ پاکستان میں کام کرنے سے انہیں کوئی مالی فائدہ نہیں ملے گا۔
چیمپئینز ٹرافی کے آغاز سے قبل افغانستان نے سابق کرکٹر یونس خان کو مینٹور بنایا تھا تاکہ وہ ہوم کنڈیشنز سے ٹیم کو فائدہ پہنچا سکیں اور اہم معلومات دے سکیں۔
مزید پڑھیں: قومی ٹیم کی شکست پر دلبرداشتہ شعیب افغان ٹیم کو سپورٹ کرنے لگے
اس سے قبل بھارت میں ہونیوالے 50 اوور کے ورلڈکپ میں افغان ٹیم نے اجے جڈیجا کو اپنا مینٹور مقرر کیا تھا اور میگا ایونٹ کے سیمی فائنل تک جگہ بنائی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا افغان شہری کو ملک بدر کرنے سے روکنے اور پی او سی جاری کرنے کی درخواست پر ڈی جی امیگریشن کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے افغان شہری کو ملک بدر کرنے سے روکنے اور پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) جاری کرنے کی درخواست پر ڈی جی امیگریشن کو قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس سلطان تنویر احمد نے پاکستانی خاتون نورین بی بی کی جانب سے دائر درخواست پر پیر کو سماعت کی۔ درخواست ایڈووکیٹ مقسط سلیم کے توسط سے دائر کی گئی، جس میں وزارت داخلہ، ڈی جی امیگریشن، نادرا اور پولیس کو فریق بنایا گیا۔(جاری ہے)
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وہ پاکستانی شہری ہیں اور 8 اکتوبر 2020 کو افغان شہری الماس خان سے شادی کی تھی، جس سے دو بیٹیاں عارفہ اور مدیحہ پیدا ہوئیں۔ سیالکوٹ پولیس شوہر کی حوالگی کے لیے چھاپے مار رہی ہے جبکہ امیگریشن اور نادرا سے پی او سی کے لیے رجوع کرنے پر درخواست مسترد کر دی گئی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والے شخص کو شہریت نہ دینا شہریت کے قانون 1951 کی شق 10 کی ذیلی شق 2 کی خلاف ورزی ہے، جس پر اعلی عدلیہ متعدد فیصلے بھی جاری کر چکی ہے۔استدعا کی گئی کہ خاوند کی ملک بدری کو روکا جائے، پی او سی جاری کرنے اور خاوند کو پاکستانی شہریت دینے کا حکم دیا جائے۔