وزیرِ اعظم شہباز شریف کے دورۂ ازبکستان سے تعلقات میں وسعت آئے گی: دفترِ خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے 2 روزہ سرکاری دورۂ ازبکستان ازبک صدر شوکت مرزیوئیف کی دعوت پر کیا تھا، ان اعلیٰ سطح کے روابط سے اقتصادی شراکت داری، عالمی و علاقائی تعاون اور تعلقات میں وسعت آئے گی۔
دفتر خارجہ ترجمان کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کے دورۂ ازبکستان کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تاریخی، برادرانہ تعلقات کے اعادے پر اتفاق ہوا ہے، دو طرفہ تعاون کے فروغ کے لیے قیادت نے عزم کا اظہار کیا ہے۔
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس دورے کے دوران تجارت، روابط، ثقافت اور عوامی تبادلے پر تبادلۂ خیال کیا گیا، علاقائی رابطےکے فروغ کے لیے ٹرانس-افغان ریلوے اور تجارتی راہداریوں پر بات چیت ہوئی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا ہے کہ 25 فروری کو تاشقند میں پاکستان ازبکستان بزنس فورم سے وزیرِ اعظم نے خطاب کیا۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے مزید بتایا ہے کہ وفد میں شامل شخصیا ت اور ازبکستان کی کاروباری شخصیات کے درمیان سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں پر بھی غور کیا گیا۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس دورے کے دوران مشترکہ مفادات میں تعاون بڑھانے کے لیے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیر اعظم محمد شہباز شریف منگل سے ازبکستان کا 2 روزہ سرکاری دورہ کریں گے
اسلام آباد :وزیر اعظم محمد شہباز شریف جمہوریہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کی دعوت پر ( کل ) منگل سے ازبکستان کا 2 روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ پیر کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف جمہوریہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کی دعوت پر 25 اور 26 فروری کو ازبکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔ وزیراعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ہو گا جس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اور ان کی کابینہ کے دیگر اراکین بھی شامل ہوں گے۔ وزیراعظم پاکستان اور ازبکستان کے صدر دوطرفہ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں بشمول روابط، اقتصادی، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع اور سلامتی، علاقائی استحکام اور تعلیم پر بات چیت کریں گے۔ دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ دورہ کے دوران کئی دوطرفہ معاہدوں/ایم او یوز پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔وزیراعظم پاکستان ازبکستان بزنس فورم سے بھی خطاب کریں گے۔ دونوں ممالک کے سرکردہ تاجر بزنس فورم میں شرکت کریں گے اور دو طرفہ تجارت کو مزید بڑھانے کے لئے بی 2 بی ملاقاتیں کریں گے۔پاکستان اور ازبکستان تاریخ، ثقافت، مذہب اور امن اور ترقی کے لئے اپنی خواہشات کے مشترکہ بندھنوں میں بندھے ہوئے ہیں۔وزیر اعظم کا دورہ علاقائی انضمام اور اقتصادی خوشحالی کے تذویراتی وژن کے حصے کے طور پر زیادہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور شراکت داری کی نئی راہیں تلاش کرنے کے ذریعے ازبکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے پاکستان کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔