شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ ,شاہراہ قراقرم مختلف مقامات پر بند, سیکڑوں مسافرپھنس گئے۔
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم مختلف مقامات پر بند ہو گیا جس کے نتیجے میں گلگت بلتستان اور اسلام آباد آنے اور جانے والے سیکڑوں مسافرپھنس گئے۔خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے شمالی علاقہ جات میں برفباری اور بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے علاقے میں نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق قراقرم ہائی وے داسو اور دیامر کے درمیان 2 مختلف مقامات پر بند ہوئی ہے ، سڑک کو کھولنے کے لیے کام جاری ہے۔ترجمان دیامر پولیس نے کہا کہ بالائی کوہستان کے علاقے لوتر میں اب بھی سڑک بند ہے تاہم بھاشا سے رائے کوٹ سیکشن کو کھول دیا گیا ہے جو لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہو گئی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کراچی،پانی و بجلی کی بندش کیخلاف شہر کے متعدد مقامات پر احتجاج
مظاہروں کے نتیجے میں مختلف مقامات پر ٹریفک اور امن و امان کے حوالے سے مسائل دیکھنے میں آئے
مختلف علاقوں میں دونوں اطراف سے متعدد سڑکیں مکینوں کی جانب سے بلاک کیے جانے کی اطلاعات
کراچی میں پانی اور بجلی کی بندش کے خلاف مظاہروں کے نتیجے میں مختلف مقامات پر ٹریفک اور امن و امان کے حوالے سے مسائل دیکھنے میں آئے ، حکام کے مطابق عوامی غصے میں اضافے کا خدشہ ہے ۔بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) سسٹم کے لیے جاری تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران پرانی سبزی منڈی کے قریب یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن ٹوٹنے سے شہریوں کو جمعہ تک پانی کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق شہریوں کو اپنے گھروں تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ مختلف علاقوں میں دونوں اطراف سے متعدد سڑکیں مکینوں کی جانب سے بلاک کی گئیں، جس کے نتیجے میں ٹریفک حکام کو ٹریفک متبادل راستوں پر موڑنے پر مجبور ہوئے ، جہاں ٹریفک کے سست روی کے ساتھ چلنے کی اطلاعات ہیں۔ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر کی اہم سڑکوں پر کئی احتجاج اور دھرنے ہوئے ،مرکزی ایم اے جناح روڈ پر کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ریٹائرڈ ملازمین نے اپنی پنشن کے معاملے پر مظاہرے کیے ، اسکے علاوہ تمام جگہوں پر احتجاج پانی اور بجلی کے مسائل پر کیے گئے ۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا کے مطابق پانی اور بجلی کی قلت کے خلاف مظاہروں کی وجہ سے اولڈ سٹی ایریاز بالخصوص آرام باغ، عیدگاہ چوک، تبت سینٹر اور فریسکو چوک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو امن و امان کی صورتحال کے بگڑنے کے ساتھ مزید مظاہروں اور دھرنوں کی توقع ہے کیونکہ ایسی اطلاعات ہیں کہ پرانی سبزی منڈی کے قریب پانی کی لائن ٹوٹنے کی وجہ سے شہر کے متعدد علاقوں میں جمعہ تک پانی کی سپلائی نہیں ہو سکتی۔ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ حکام کو ان شہری مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ پولیس مظاہرین کے ساتھ بات چیت کرسکتی ہے یا ٹریفک کو موڑنے اور ریگولیٹ کرنے میں مدد کرسکتی ہے لیکن وہ پانی فراہم نہیں کرسکتے ۔