Daily Ausaf:
2025-04-16@12:33:09 GMT

نحوست چھٹ رہی ہے

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

سب اچھاکی منزل ابھی نہیں آئی، لیکن صد شکر کہ نحوست چھٹ رہی ہے، امن اور استحکام کی باد بہاری ترقی وخوشحالی کی فصل گل کی نوید بن کر ارض پاک پر اتر رہی ہے ۔ ایک طرف کھیلوں کے میدان آباد ہیں ، جہاں قہقہے گونجتے اور تالیاں بجتی ہیں ، بے فکری کی مانو س خوشبو وطن پر اعتماد کے عزم صمیم کا پتہ دیتی ہے ۔پوری دنیا سے کھلاڑی،ماہرین اور میڈیا اسلام آباد سے کراچی تک پھیلا ہوا ہے،امن وآشتی کی صبح تاباں کی ضوفشانیوں کوچہار دانگ عالم منعکس کر رہا ہے۔پاکستان کا پیغامِ امن شرق وغرب کی وسعتوں میں دوستوں کے لئے راحت جاں اور فتنہ پرور دشمنوں اور حاسدوں کے قلوب وجگر کو چھلنی کرتا جا رہا ہے۔ دوسری جانب دو قالب و یک جان دوست ممالک سے آتی سرمایہ کاری ملک وقوم کی خوشحالی اور روشن مستقبل کے خواب کی تعبیر بن رہی ہے، صرف بڑے شہر ہی مستحکم معیشت اور روزگار کے مواقع سے مستفید نہیں ہو رہے،بلکہ بلوچستان جیسے دہشت گدی،بد امنی،انتشار اور دشمن کی سازشوں کا شکار علاقے بھی بھاری بھر کم سرمایہ کاری کا مرکز بن رہے ہیں۔یہ سب اس لئے ممکن ہوا کہ وطن کے سجیلے جوان دشمن کے زرخرید غلام دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی دیواربن چکے ہیں، رزم گاہوں میں ڈٹ کر کھڑے دھرتی کے ان سپوتوں کے پیچھے تزویراتی حکمت کار شہ دماغ بیدار ہیں اور شب و روز کی تمیز کئے بغیر اپنے محاذ پر دشمن کو شکست فاش دینے میں  کامیاب ہو چکے ہیں ۔ فتنہ انتشار کی نحوست نے دشمن کا ہمنوا ہو کر پاکستان کو جس کوچہ تنہائی میں دھکیلنے کی سازش کی تھی ، وہ ناکام بنا دی گئی ہےاور اب مملکت خداداد اپنی جغرافیائی قوت کے مکمل شعور کے ساتھ میدان میں ہے۔سی پیک ہو یا نارتھ سائوتھ کوریدوڑ ،ٹرانس افغان ریلوے ہو یا پاک روس ٹرین ، گوادر وسط ایشیاء ٹرکنگ ٹرانسپورٹ روڈ منصوبہ ہو یا آئی ٹی آئی ٹرین ہم مرکز محور ہیں۔بنگلہ دیش سے ماسکو تک ، بیجنگ سے باکو ، تاشقند اور ریاض تک پھر موجود ہیں ، دلوں میں دھڑکتے دل کی طرح ، شریانوں میں دوڑتے خون کی مانند۔دوستوں کے سنگ ہیں اور دشمنوں کی آنکھ میں خار ببول کی طرح پیوست ۔
باغ جہاں کے گل ہیں یا خار ہیں تو ہم ہیں
گر یار ہیں تو ہم ہیں اغیار ہیں تو ہم ہیں
کوئی شبہ نہیں کہ ریاستی ادارے انتشاری حکومت کی پھیلائی تباہ کاری کے اثرات کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو چکے،اب آگے کا سفر ہے ، وزیر اعظم کا دورہ وسط ایشیاء، آذر بائیجان اور ازبکستان کے ساتھ معاہدےاوراسلام آباد میں روسی وفود کی سرگرمیاں بتا رہی ہیں کہ پاکستان اپنی منزل کی جانب گامزن ہے ۔ تعمیر ، ترقی اور خوشحالی کے اس سفر میں بلوچستان کو بنیادی اہمیت حاصل ہے ، نئے منظر نامے کا سارا منصوبہ اسی کے گرد گھومتا ہے ، جہاں چین کے بعد اب سعودی سرمایہ کار پورے اعتماد کے ساتھ قدم جماتے ترقی خوشحالی کی اس جدوجہد میں پاکستان کے کندھے سے کندھا ملا ئے کھڑے ہیں ۔
تانبے اور سونے کی کان کنی کے منصوبے ریک وڈک میں 540 ملین ڈالر کی سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور ارد گرد کے علاقوں میں معدنیات کے کئی منصوبوں میں دلچسپی اور10ارب ڈالر سے آرامکو کی آئل ریفائنری کا منصوبہ،محض ایک کاروباری اقدام نہیں ہے ، جس میں نفع ونقصان کی جمع تفریق واحد وجہ تخلیق ہے ، بلکہ یہ دفاع پاکستان کی جنگ میں سعودی عرب کی شمولیت اور پاکستان دشمن دہشت گردوں کے منہ پر طمانچہ ہے ۔ کون نہیں جانتا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کرنے والے درندوں کا مقصد صرف یہ ہے کہ یہاں سرمایہ کاری نہ آئے ، ترقی نہ ہو سکے ،تاکہ زر خرید نام نہاد سرداروں اور عیاش وڈیروں کے ذریعہ سے غریب اور مجبور بلوچ نوجوانوں کو دہشت گردی کی بھٹی میں جھونکنے کا سلسلہ جا ری رہ سکے ۔ چین کے ساتھ اب سعودی سرمایہ کاری آنے سے عالمی دہشت گردوں کا یہ خواب سمجھیں بکھر گیا ۔ سعودی سرمایہ کاری دو مراحل میں مکمل ہونے جا رہی ہے ،پہلے مرحل میں 10فیصد شیئر کے لیے330 ملین ڈالر اور دوسرے مرحلہ میں اضافی 5کے لیے210 ملین ڈالر کا سرمایہ آئے گا ۔پیداوار 2028 تک شروع ہوگی اور37 سال کی متوقع مدت کے دوران ریکوڈک سے تقریباً 74 بلین ڈالر کا کیش فلو پیدا ہوگا ، جو پاکستان کی معیشت کو نمایاں طور پر تقویت دے گا ۔بلوچستان میں سعودی عرب کی شمولیت، خصوصاً سعودی کان کنی فنڈ ’’منارا منرلز ‘‘ کو متحرک کرنا اس کی سٹریٹجک دلچسپی کو واضح کرتا ہے۔اس سرمایہ کاری کا حتمی نتیجہ یہ ہوگا کہ ہزاروں مقامی لوگوں کے لئے براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی ،علاقائی انفراسٹرکچر مستحکم ہوگا ۔پراجیکٹ، فنڈنگ ڈویلپمنٹ اور فلاحی اقدامات سے بلوچستان کے ریونیو کا حصہ بڑھے گا ۔مقامی افرادی قوت کو بااختیار بناتے ہوئے، کان کنی کے شعبے میں مہارت کی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ ملے گا اور معیار زندگی کو بہتر ہوگا۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے پاکستان دشمن عناصر کے لئے موت کے پیغام سے کم نہیں ، یہی وجہ ہے کہ ان کے ہاں صف ماتم بچھی ہے اور سازشی پروپیگنڈہ سے ان منصوبوں کو عدم استحکام سے جوڑنےکی کوشش کی جارہی ہے جو معاشی ترقی اور سلامتی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ دشمن حقائق کو مسخ کرنے کے لیے سوشل میڈیا اور بین الاقوامی لابنگ کا استعمال کرتے ہیں اور سرمایہ کاری کے خلاف سٹیک ہولڈرز پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اب یہ حیلے کارگر ثابت نہیں ہو سکتے ۔ سعودی عرب کی ریکوڈک میں شمولیت، عالمی سپلائی چین میں تانبے کی طلب، بارک گولڈ کمپنی کا مغربی پس منظر، یہ سب بدلتی صورتحال کے اشارےہیں۔ اب نئے حالات میں دہشت گردوں کو بیک وقت بہت سے ملکوں کے خلاف پوزیشن لیتے بہت کچھ سوچنا پڑے گا ۔ یہ چینی پروجیکٹ نہیں ہیں جن کو ٹارگٹ ہوتا دیکھ کر زبانی مذمت کر کے دنیا دم سادھ لے گی، یہاں چین کے بعد اب سعودی عرب اور دیگر کئی ممالک آرہے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے مقابل کھڑے ہونے والے یہ دوست ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی دست وبازو بن رہے ہیں ۔ پھر کہنا چاہوں کہ سب اچھا کی منزل ابھی نہیں آئی لیکن نحوست کے سائے چھٹ رہے ہیں ، تنہائ میں دھکیلنے کی سازش اپنی موت آپ مر چکی ، پاکستان ایک بار پھر اپنی جغرافیائی حقیقت کے ساتھ میدان میں کھڑا ہے ، بقول علی سردار جعفری:
مستیٔ رندانہ ہم سیرابیٔ مے خانہ ہم
گردش تقدیر سے ہیں گردش پیمانہ ہم
خون دل سے چشم تر تک چشم تر سے تا بہ خاک
کر گئے آخر گل و گلزار ہر ویرانہ ہم
کیا بلا جبر اسیری ہے کہ آزادی میں بھی
دوش پر اپنے لیے پھرتے ہیں زنداں خانہ ہم
راہ میں فوجوں کے پہرے سر پہ تلواروں کی چھاؤں
آئے ہیں زنداں میں بھی با شوکت شاہانہ ہم
مٹتے مٹتے دے گئے ہم زندگی کو رنگ و نور
رفتہ رفتہ بن گئے اس عہد کا افسانہ ہم
یا جگا دیتے ہیں ذروں کے دلوں میں مے کدے
یا بنا لیتے ہیں مہر و ماہ کو پیمانہ ہم
قید ہو کر اور بھی زنداں میں اڑتا ہے خیال
رقص زنجیروں میں بھی کرتے ہیں آزادانہ ہم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سعودی عرب کی ترقی اور رہے ہیں کے ساتھ میں بھی کے خلاف رہی ہے

پڑھیں:

مریم نواز کی امریکی وفد کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز---فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے امریکی گانگریس کے وفد نے ملاقات کی ہے۔

کانگریس مین ٹام سوزی، جوناتھن جیکسن، پولیٹیکل افسر نکہل ہاکن، قائم مقام امریکی سفیر نتالی بیکر اور قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا، جمہوری اداروں کے درمیان روابط کے فروغ پر گفتگو کی گئی، پاک امریکا تعلقات کے استحکام اور فروغ کے لیے موثر اقدامات پر اتفاق کیا گیا، پنجاب میں سرمایہ کاری اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کا عزم کیا گیا۔

پانی آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے: مریم نواز

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پانی زندگی کی علامت اور آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز  نے امریکی وفد کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور پارلیمانی سطح پر وفود کے تبادلے کو مزید بڑھانے کی تجویز بھی دی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاک امریکا تعاون کے نئے باب کا آغاز ہو چکا ہے۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاک امریکا پارٹنر شپ میں مزید وسعت کی گنجائش موجود ہے، سرمایہ کاروں کو ایس آئی ایف سی کے ذریعے سہولتیں ون ونڈو پلیٹ فارم پر دستیاب کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سی پیک کے تحت پاکستان میں 25 ارب ڈالر سے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی، چینی میڈیا
  • سی پیک کے تحت 25.4 ارب ڈالرز کی براہِ راست سرمایہ کاری ہو چکی: چینی سفیر
  • کاروباری اعتماد بحال؛ پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ
  • دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف
  • سعودی آئل کمپنی ”آرامکو “ کی بھارت میں مزیددو آئل ریفائنریوں میں سرمایہ کاری کے لیے بات چیت
  • مریم نواز کی امریکی وفد کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • پاک امریکا تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، مریم نواز
  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ