بلوچستان میں سرمایہ کاری کی تزویراتی اہمیت
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بلوچستان کی معاشی ترقی قومی استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔ وسیع رقبے پر مشتمل صوبے کی قلیل آبادی کی خوشحالی بھی اقتصادی ترقی سے وابستہ ہے ۔برادر ملک سعودی عرب نے حسب روایت دست تعاون دراز کیا ہے۔ صوبے میں سونے اور تانبے کے ذخائر سے استفادہ کر کے مقامی سطح پر معاشی نقشہ بہتر کرنے کے وسیع امکانات سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کر کے ریاست پاکستان سے گہری وابستگی کا ثبوت پیش کیا ۔گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں اعلیٰ سطح وفود کے تبادلے کے بعد اس اہم معاملے میں نہایت حوصلہ افزا پیشرفت ہوئی ۔دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق سعودی عرب مجموعی طور پر ریکوڈک منصوبے میں 540 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یہ سرمایہ کاری دو مراحل میں ہوگی۔ پہلے مرحلے میں 330ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی ۔جبکہ دوسرے مرحلے میں بقایا 210 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی ۔واضح رہے کہ محتاط اندازوں کے مطابق ریکوڈک کا شمار دنیا کے چند ایسے بڑے سونے اور تانبے کے ذخائر میں ہوتا ہے جن سے ابھی تک استفادہ نہیں کیا جا سکا ۔اس منصوبے کو فعال بنانے کے لئے مجموعی طور پر ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے ۔ابتدائی مرحلے میں اس منصوبے کو فعال کرنے کے لیے مجموعی تخمینے کا نصف سرمایہ درکار ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ منصوبہ بیرک گولڈ، وفاقی حکومت ،بلوچستان کی صوبائی حکومت اور سعودی عرب کے اشتراک عمل سے آگے بڑھے گا۔ یہ واضح ہے کہ ریکوڈک منصوبہ مقامی معیشت ملک کے اقتصادی استحکام اور خطے میں جاری تزویراتی کشمکش کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔
سعودی عرب کی منارہ منرلز کی جانب سے بلوچستان کے معدنی ذخائر میں سرمایہ کاری اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ مستقبل قریب میں دریافت ہونے والی دھاتیں سعودیہ کے صنعتی ارتقاء اور تنوع میں نمایاں کردار ادا کریں گی۔ پاک سعودیہ دو طرفہ تعلقات کی گرم جوشی اور اہمیت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ مشہور زمانہ آئل کمپنی سعودی آرامکو بھی بلوچستان میں ایک وسیع ریفائنری قائم کرنے کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے والی ہے۔ آئل ریفائنری کے قیام کے لئے سعودی آرامکو 10ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کر چکی ہے۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق یہ ریفائنری یومیہ تین لاکھ بیرل خام تیل کو صاف کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوگی ۔پاکستان کی کمزور معاشی بنیادوں کو مستحکم کرنے میں یہ منصوبہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔تین لاکھ بیرل خام تیل روزانہ کی بنیاد پر صاف کرنے والی ریفائنری کے قیام سے پاکستان کا امپورٹڈ تیل پر انحصار ختم کیا جا سکتا ہے ۔سعودی سرمایہ کاری کی بدولت ایک جانب پاکستان کو معاشی استحکام کے سفر میں بہت مدد مل رہی ہے دوسری جانب جارحیت پر مائل قوتوں کی جانب سے بلوچستان میں جاری ریاست دشمن اقدامات کے خلاف موثر حکمت عملی اختیار کرنے کی صلاحیت پیدا ہو رہی ہے ۔یہ حقیقت نظر انداز نہیں کی جا سکتی کہ بعض عالمی اور علاقائی قوتیں بلوچستان کو میدان جنگ بنا کر ایک جانب پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں تو دوسری جانب خطے میں چین کے معاشی پھیلا کو روکنا چاہتی ہیں ۔ سی پیک اور سعودی سرمایہ کاری سے قائم کیے جانے والے اقتصادی منصوبے خاص طور پر دشمن قوتوں کی نظروں میں کھٹک رہے ہیں ۔بلوچستان میں انتشار پھیلانے کے لئے بھارت کی بد نا م زمانہ ایجنسی را بہت متحرک ہے ۔ دہشت گرد علیحدگی پسند تنظیموں کے ذریعے بلوچستان میں خون ریزی کروانے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ سعودیہ اور چین سے آنے والی بیرونی سرمایہ کاری بند ہو جائے۔ معاشی منصوبے سبو تاژ کر کے بلوچ عوام کو پسماندگی کی دلدل میں دھکیل کر ریاست کے خلاف نفرت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بلوچستان میں عدم استحکام کی آگ بھڑکانے کے لئے لسانی تعصب ،زہریلے پروپیگنڈے، فیک نیوز اور سرحد پار دہشت گردی کے ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں۔ دہشت گرد تنظیموں کی کارندے سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے سادہ لو ح عوام کو بھٹکانے کے لئے نفرت انگیز مواد کی تشہیر میں مصروف ہیں۔ پاکستان کے خیر خواہ دوست ممالک سعودی عرب اور چین کی معاشی منصوبوں میں سرمایہ کاری کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ گھڑا جا رہا ہے۔ یہ تلخ حقیقت اور روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان سعودیہ اور چین کی اقتصادی اشتراک عمل کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کی پشت پر بھارت کا ہاتھ ہے۔ سرحد پار دہشت گردی اور ریاست دشمن نفرت انگیز پروپیگنڈے کے ذریعے بلوچستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مودی سرکار ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ ریکوڈک معدنی ذخائر اور آئل ریفائنری منصوبوں میں سعودی سرمایہ کاری کی بدولت بلوچستان میں معاشی انقلاب ا ٓسکتا ہے۔ پسماندہ صوبے کے عوام کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم ہوں گے ۔انفراسٹرکچر کی بہتری سے سفر سمیت نقل و حمل کی سہولتیں دستیاب ہونے سے بلوچ عوام کی ترقی کا سفر تیز ہوگا ۔بلوچ عوام کی ترقی اور قومی دھارے میں شمولیت ملک دشمن قوتوں کو منظور نہیں۔ بھارت ہر طرح کے تخریب کاروں اور دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے ۔وقت آگیا ہے کہ پاکستان اپنے خیر خواہ ممالک کو بھارت کیزہریلے عزائم سے آگاہ کریں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈالر کی سرمایہ کاری میں سرمایہ کاری سرمایہ کاری کی بلوچستان میں سکتا ہے کرنے کے کے لئے رہی ہے
پڑھیں:
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025، ایس آئی ایف سی کی کاوشیں رنگ لے آئیں
سٹی42: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025، ایس آئی ایف سی کی کاوشیں ثمر آور، پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے کامیاب انعقاد پر شرکاء کا اظہارِ خیال، معدنی شعبے کی ترقی کا پیش خیمہ ، 'مَڈیکس' کے سی ای او 'ڈیو ولیمز' نے پاکستان میں منعقدہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کو سراہا ۔
'مَڈیکس' کے سی ای او 'ڈیو ولیمز' نے کہا کہ 'میڈیکس' کا دنیا بھر میں ڈرلنگ آلات فراہم کرنے والی نمایاں کمپنیوں میں شمار ہوتا ہے،اور کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کی خواہاں ہے ، معروف کمپنی 'سارف' کے صدر 'سہیل کیانی' نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا اپنے معدنی وسائل کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے فورم کا انعقاد خوش آئند ہے ، پاکستان کا جغرافیہ معدنیات کی تلاش کے لیے موزوں، مستقبل میں تانبے کی عالمی مانگ میں اضافے کے باعث معاشی استحکام متوقع ہے۔
دولہے کو اپنی شادی پر پیسے لٹانا مہنگا پڑ گیا، عدالت نے سخت سزا سنا دی
'ویسٹ گیٹ انٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ' کے سینئر عہدیدار 'عبدالحمید' نے بھی منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں پہلی بار شرکت پر خوشی کا اظہارکیا ، سینئر پالیسی ایڈوائزر کرٹیکل منرلز فورملیا بوئر سیف اللہ کا کہنا تھا کہ "منرلز انویسٹمنٹ فورم جیسے اقدام پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے لیے انتہائی سودمند ثابت ہوں گے۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر مہران یونیورسٹی ڈاکٹر فہد عرفان صدیقی کہتے ہیں کہ معدنیات کے شعبے میں موٴثر پیش رفت کے لیے حکومت میٹل مائننگ کو جدید تحقیق اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرانے کے لیے کوشاں ہے ، کوئلے کے وسیع ذخائر ہونے کے باعث حکومت کی جانب سے دھاتوں اور توانائی کی مائننگ کو یکجا کرنے لیے اقدامات جاری ہے۔
اٹلی میں موجود اداکارہ عائزہ خان کی رومانوی تصاویروائرل
سی ای او 'اپ رائز کموڈیٹیز' تبسم قادر نے کہا کہ تھر میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہونے کے باعث سرمایہ کاری کے شاندار مواقع موجود ہیں، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں اور شرکاء کا مثبت ردعمل ، معدنی شعبے کی ترقی کے لیے ایس ائی ایف سی کی کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔