اسکول یونیفارم کا ناپ دلانے کے بہانے اغوا کیا گیا کمسن لڑکا بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کراچی میں ایک ہفتے قبل اسکول سے یونیفارم کا ناپ دلانے کے بہانے اغوا کیے گئے کمسن لڑکے کو بازیاب کروا کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
سہراب گوٹھ انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق لاسی گوٹھ اسکیم 33 میں قائم نجی اسکول سے 7 روز قبل اغوا کیے گئے 5 سالہ عبدالسبحان کو بازیاب کر کے ملزم عامر کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزم نے اپنے ویڈیو بیان میں اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ لاسی گوٹھ میں قائم نجی اسکول کے ٹیچر کو کال کر کے عبدالسبحان کو اسکول سے یونیفارم کا ناپ دلانے کے بہانے لے گیا تھا۔ مجھ سے غلطی ہوئی ہے اور میں نے غلط کام کیا ہے۔ اس حوالے سے ایس ایچ او سہراب گوٹھ سہیل خاصخیلی نے بتایا کہ بچے کے اغوا کا مقدمہ 19 فروری کو درج کیا گیا تھا۔ گرفتار ملزم عامر بچے کا پڑوسی ہےاور دونوں گھرانوں میں بہت میل جول تھا۔ بچہ ان کے گھر بھی جایا کرتا تھا جبکہ وہ بچے کو اسکول بھی چھوڑنے جاتا تھا۔
ملزم عامر کے یہاں کوئی اولاد نہیں تھی جس کی وجہ سے دونوں میاں بیوی بچے کو بہت چاہتے تھے۔ ملزم عامر لاسی گوٹھ سے گھر چھوڑ کر سرجانی لیاری گلشن نور منقتل ہوگیا تھا اور بچے کی محبت میں بہانے سے اسکول آکر اسے اپنے ہمراہ لے گیا تاہم ملزم نے اقرار کیا ہے کہ اس سے غلطی ہوئی ہے۔ انویسٹی گیشن پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزمان ارمغان اور شیراز کے ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع
کراچی: کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کر دی اور ملزمان کا میڈیکل کرانے کا حکم دے دیا۔
سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مصطفی عامر قتل کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے ملزمان ارمغان اور شیراز کو پیش کیا، ملزم ارمغان کی جانب سے عابد زمان ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کرایا۔
ملزم ارمغان نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ مجھے مسلسل اذیت میں رکھا جا رہا ہے، مجھے کھانا نہیں دیا جا رہا، 10 دن سے واش روم نہیں جا سکا ہوں، مجھے پولیس ریمانڈ پر نہ دیا جائے، پولیس والے مجھ پر ہنستے ہیں۔
جس پر عدالت نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے، 10 دن باتھ روم نہ جانے والا انسان کھڑا بھی نہیں ہو سکتا۔
اس موقع پر سرکاری وکیل کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی، ملزمان کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی، تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان نے لڑکی پر تشدد کیا ہے، لڑکی کو تلاش کر لیا ہے، آج بیان ریکارڈ کرنا ہے، گواہان کے 164 کے بیانات قلمبند کرانے ہیں۔
ملزم کے وکیل نے کہا کہ ملزمان یا گواہان کے بیانات قلمبند کرنے سے پہلے ہمیں نوٹس کیا جائے، 4 گھنٹے پولیس مقابلہ چلا، والدہ نے ارمغان کو سرنڈر کرایا ہے، ان کا بیان قلمبند کرایا جائے، ارمغان کا میڈیکل چیک اپ کرایا جائے، تفتیشی افسر نے کہا کہ لڑکی کا ڈی این اے کرانا ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ پورے ملک میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے، ملزمان سے منی لانڈرنگ اور منشیات سمگلنگ کی تحقیقات کرنی ہیں، ملزم انتہائی شاطر ہے، انویسٹی گیشن میں تعاون نہیں کر رہا، جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں ملاقات کی اجازت نہ دی جائے۔
ملزم ارمغان کے وکیل نے کہا کہ ملزم اگر 164 سے انکار کرتا ہے تو جیل کسٹڈی کر دیا جاتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ جب ملزم اعترافی بیان دیتا ہے تو جیل کسٹڈی ہوتا ہے، جس مجسٹریٹ کے سامنے بیان ہوتا ہے وہ بھی قانونی تقاضے جانتا ہے۔
عدالت نے کمرہ عدالت میں ملزم ارمغان کو والدین اور وکلاء سے ملاقات کی اجازت دے دی، سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم کو والدین سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، لڑائی جھگڑا ہو جاتا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ اگر کوئی شور شرابا ہو تو فوری آگاہ کیا جائے۔
بعدازاں عدالت نے ملزم ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزمان کا میڈیکل کرانے کا حکم دیا۔
ملزم ارمغان کی گرفتاری اور اسلحہ برآمدگی کی رپورٹ عدالت میں جمع
قبل ازیں کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل ہونے والے مصطفی عامر کے کیس میں پولیس نے ملزم ارمغان کی فرد گرفتاری اور اسلحہ برآمدگی کی رپورٹ انسدادِ دہشت گردی عدالت میں جمع کرائی۔
پولیس کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق مصطفیٰ عامر کی بازیابی کیلئے ملزم ارمغان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا تھا، پولیس ڈیفنس میں واقع ملزم کے بنگلے پر پہنچی تو اندر موجود شخص نے دروازہ نہیں کھولا۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری موبائل کی ٹکر سے گیٹ کھولا گیا اور پولیس بنگلے میں داخل ہوئی، ملزم نے اوپر کی منزل سے پولیس پر جان سے مارنے کی نیت سے جدید اسلحے سے فائرنگ شروع کر دی، ملزم کی فائرنگ سے ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور کانسٹیبل محمد اقبال زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم کو بلند آواز میں سرنڈر کرنے کیلئے کہا جاتا رہا مگر وہ وقفے وقفے سے فائرنگ کرتا رہا، پولیس نے پیش قدمی کرتے ہوئے ملزم کو گھیرے میں لے کر گرفتار کیا، ملزم سے جدید اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔