ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان آج ایک روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان آج پاکستان کا دورہ کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے، دورہ پاکستان کے دوران انہیں نشان پاکستان سے نوازا جائے گا، شیخ خالد بن محمد کو نشان پاکستان سے نوازنے کیلئے ایک خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک روزہ دورے میں ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات متوقع ہے، ابوظہبی کے ولی کا وزیراعظم کے ہمراہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کا بھی امکان ہے۔
ابوظہبی کے ولی عہد شیخ خالد ابوظہبی کی سپریم کونسل برائے مالیاتی و اقتصادی امور کے رکن ہیں، وہ ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی کے بورڈ ممبر بھی ہیں۔
شہزادہ شیخ خالد بن محمد بن زید النہیان ابو ظہبی انویسٹمنٹ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بھی رکن ہیں، وہ بطور سربراہ نیشنل سکیورٹی اور ڈپٹی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کے طور پر بھی ذمہ داریاں ادا کر چکے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ, بری ہونے والے افراد کا نام کریکٹر سرٹیفکیٹ پر ظاہر نہیں ہوگا
سفارتی ذرائع کے مطابق مارچ 2023 میں انہیں ابوظہبی کا ولی عہد اور ابوظہبی ایگزیکٹو کونسل کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا، پاکستان میں کاروبار، تجارت اور سرمایہ کاری لانے کے تناظر میں شیخ خالد بن محمد کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان خیرسگالی ہے. ملیحہ لودھی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )اقوا م متحدہ میں سابق مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان خیرسگالی طور پر ہے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکی وفد کے دورے کی کوئی خاص اہمیت نہیں، ملک میں ایسے دورے ہوتے رہتے ہیں، امریکی کانگریس کے وفد نے مختلف لوگوں سے ملاقاتیں کیں.(جاری ہے)
ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکا اور ایران مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے، امریکا اور ایران کے مذاکرات بہت اہم تھے، دونوں ممالک نہیں چاہتے کہ کسی بھی قسم کی جنگ ہو، امریکی صدر ٹرمپ نے جو ٹیرف لگائے اس کو واپس لینا پڑا. انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ڈیل میں دلچسپی رکھتے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کیساتھ بات چیت کو اگنور کیا، صدرڈونلڈ ٹرمپ کی ڈیمانڈ ہے کہ ایران جنگی ہتھیار نہ بنائے.