سیاستدانوں کی تشہیر پر سرکاری خزانے کا بےدریغ استعمال کے حوالے  سے گورنر پنجاب، وزیراعلی پنجاب، اور چیف سیکرٹری پنجاب کو قانونی مراسلہ ارسال کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے مراسلہ ارسال کیا، مراسلہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے ارسال کیا گیا۔
 
مراسلے کے متن کے مطابق سرکاری اشتہاروں کےلئے کتنا فنڈز خرچ ہوا،  کیا صوبائی کابینہ سے منظوری لی گئی، سپریم کورٹ آف پاکستان کے 2 واضح احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔

اس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے مطابق سرکاری فنڈز سیاستدانوں کی تشہیر کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا، اشتہاروں پر خرچ ہونے والے فنڈز سے عوام کو کیا فائدہ ملا،  عوام کو کیا سہولیات ملیں،کیا عوامی مسائل حل ہوئے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے فنڈز دے نہیں تو سرپرائز ملے گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ہے کہ وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے فنڈز دے نہیں تو رمضان المبارک کے بعد سرپرائز ملے گا، اگر ہمارے حق کے لیے گولی چلائی گئی تو وہی ذمہ دار ہوں گے جو گولی چلائیں گے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی آمین گنڈاپور ے کہا کہ ریاست اور عوام کے درمیان تعلق آئین ہوتا ہے، ہم نے آئین پر عملدرآمد نہ کر کے ملک کو توڑا، ہم نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان میرے سیاسی رول ماڈل، عظیم انسان بننے کے لیے انسانیت کا خیال رکھنا ضروری ہے، علی امین گنڈاپور

فاٹا کے انضمام سے صوبے کی آبادی 57 لاکھ بڑھ گئی، یہ علاقہ پہلے ہی بہت پسماندہ ہے اس کو ملک کے باقی علاقوں کے برابر لانے کے لیے مزید وسائل چاہیے ہیں، ریاست اور عوام کے درمیان تعلق آئین ہوتا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فاٹا میں پسماندگی اور غربت بہت زیادہ ہے، وفاقی حکومت نے فاٹا کے لیے 2019 سے 2024 تک درکار فنڈز میں سے 20 فیصد فراہم کیے، ہمارا آبادی اور رقبے کی بنیاد پر حصہ بڑھ گیا ہے، ان علاقوں کی پسماندگی ختم کرنے کے لیے 6 سالوں میں سالانہ 100 ارب کے حساب سے 600 ارب روپے ملنا تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی مسائل اسلامی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہیں، علی امین گنڈاپور

انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف 132 ارب روپے ملے، رواں مالی سال جولائی سے ہمیں فاٹا کے لیے کوئی فنڈز نہیں مل رہے، صوبائی حکومت کو یہ اخراجات برداشت کرنا پڑرہے ہیں، خیبرپختونخوا دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑرہا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نئے این ایف سی کی جگہ بار بار آرڈیننس کیا جاتا ہے، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں نیا این ایف سی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، حقوق نہ دے کر کوئی آرڈیننس کرے گا تو یہ ہمیں قبول نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کے لیے مشاورت شروع کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: صوابی جلسے کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کو کتنے لاکھ کے فنڈز دیے؟

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ رمضان المبارک کی رعایت دے رہا ہوں، اس کے بعد ہم آپ کو سرپرائز دیں گے، پن بجلی کے خالص منافع کے 2 ہزار ارب روپے ادا کرنا ہوں گے، صوبے کے حقوق کے لیے آخری حد تک جائیں گے، اگر ہمارے حق کے لیے گولی چلائی گئی تو وہی ذمہ دار ہوں گے جو گولی چلائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news این ایف سی ایوارڈ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور وفاقی حکومت

متعلقہ مضامین

  • عسکری تنصیبات پر حملوں کا کیس، فریقین کو نوٹس جاری کئے بغیر جرمانہ ختم نہیں کر سکتے: سپریم کورٹ
  • پنجاب اور کے پی حکومتیں پھر آمنے سامنے ، سرکاری اشتہارات پر بیان بازی شروع ہوگئی
  • نو مئی کو راولپنڈی میں عسکری تنصیبات پر حملوں کا کیس: سپریم کورٹ کی حکومت پنجاب کو مہلت
  • 9 مئی کو راولپنڈی میں عسکری تنصیبات پر حملوں کا کیس: سپریم کورٹ کی حکومت پنجاب کو مہلت
  • 9 مئی کو راولپنڈی میں عسکری تنصیبات پر حملوں کا کیس: سپریم کورٹ کی حکومت پنجاب کو مہلت  
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ادارے کیخلاف پوسٹ کرنے پر فیصل آباد سے ملزم گرفتار
  • غیر قانونی دراندازوں کو بھارت سے جلد واپس بھیجا جائیگا، سپریم کورٹ آف انڈیا
  • آرمی ایکٹ کے مطابق گٹھ جوڑ ثابت ہونے پر ملٹری ٹرائل ہو سکتا ہے: سپریم کورٹ
  • وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کے فنڈز دے نہیں تو سرپرائز ملے گا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا