حماس نے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں، 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
حماس نے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں، 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع WhatsAppFacebookTwitter 0 27 February, 2025 سب نیوز
غزہ : فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دی ہیں اور اب اسرائیل کی جانب سے معاہدے کے تحت 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے بتایا ہے کہ یہ لاشیں کچھ دیر قبل ریڈ کراس کے سپرد کی گئیں اور اب فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا انتظار ہے، انہوں نے بتایا کہ یہ لاشیں اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی، اور شلومو منصور کی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار نے بھی اس کی تصدیق کی ہے اور اب ریڈکراس کا ایک قافلہ درجنوں رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کو لے کر اسرائیل کی اوفر جیل سے روانہ ہوا ہے، معاہدے کے تحت اسرائیل کی جانب سے 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق 600 سے زائد فلسطینی قیدی جو پچھلے ہفتے رہا ہونے تھے لیکن اسرائیل کی جانب سے ان کی رہائی روک دی گئی تھی تاہم انہیں آج رہا کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حماس اور اسرائیل کے درمیان 4 مزید یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر اتفاق ہوا تھا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں کی رہائی یرغمالیوں کی ریڈ کراس کے اسرائیل کی
پڑھیں:
حماس کی کامیاب ابلاغی جنگ
اسلام ٹائمز: سی آئی اے کی سرپرستی میں مقاومتی محاذ کیخلاف قائم کیے گئے "ریڈیو فردا" نے بھی خبر رساں ادارے روئٹرز اور امریکی کانگریس کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے 15 ماہ میں حماس 10،000 سے 15،000 کے درمیان نئے ارکان بھرتی کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ خصوصی رپورٹ:
قسام فورس کے ایک رکن کی پیشانی پر اسرائیلی قیدی کے بوسے نے دنیا کے تمام میڈیا کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے، یہاں تک کہ لائف میڈیا ویب سائٹ نے اعتراف کیا ہے کہ عبرانی میڈیا پلیٹ فارمز ان تصاویر کو سنسر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کی تصاویر حماس کی طاقت کا مظہر ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کی تقریب کی سب سے اہم تصویر ایک اسرائیلی قیدی "عومر شیم توو" کی معصومانہ حرکت پر مبنی تھی، جس نے قسام بریگیڈ کے دو مجاہدین کے سروں کو چوم لیا تھا۔
اس عمل نے غزہ میں قیدیوں کے ساتھ حماس کے ناروا سلوک کے بارے میں کئی مہینوں سے جاری صہیونی پروپیگنڈا کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا اور نیتن یاہو کی کابینہ کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے عمل کو ملتوی کرنے کے بارے میں بات کرنے پر مجبور کر دیا۔ اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کے تبادلے کی تقریب میں حماس کی جانب سے طاقت کا پروقار مظاہرہ اور عوام کو متعدد سیاسی اور تزویراتی پیغامات بھیجے جانے پر تل ابیب پاگل پن کا شکار ہے، اب اسرائیل فلسطینی مزاحمت کی روشن خیالی کو دنیا پر ظاہر ہونے سے روکنے کے لیے حل تلاش کر رہا ہے۔
اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں قاہرہ سے ریڈ کراس کے حوالے کی جائیں:
میڈیا وار میں حماس کی اس فتح کے بعد صیہونی حکومت کی کابینہ نے مصر کو تجویز پیش کی ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں قاہرہ سے ریڈ کراس کے حوالے کی جائیں، نہ کہ غزہ کی پٹی سے، تاکہ حماس کو ان لاشوں کے حوالے کرنے کی کوئی تقریب منعقد کرنے کا جواز نہ ملے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل ان فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا جنہیں گزشتہ ہفتے کے تبادلے کے ساتویں دور میں رہا کیا جانا تھا۔ اس تجویز میں حماس کی جانب سے مزید چار قیدیوں کی لاشیں اگلے جمعرات تک مصری ثالث کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ قاہرہ میں ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے لاشوں کی شناخت کی تصدیق بھی شامل ہے۔
حماس کا عمل مزاحمت کی شناخت:
حماس کی میڈیا وار میں سبقت بہت اہم ہے، بالکل اتنی ہی جتنی مزاحمت کی شناخت۔ ذرائع ابلاغ کے ایرانی تجزیہ کار محسن مہدیان نے اس سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "شاید یہاں اہم سبق یہ ہے اور جس چیز نے حماس کے میڈیا کو طاقت بخشی وہ مزاحمت کی شناخت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ حماس کے میڈیا راکٹ نے مزاحمت اور جدوجہد کی خدمت میں صیہونیوں کے خلاف ایک زوردار ہمہ جہتی حملہ کیا ہے، اس ابلاغی جنگ کی جہتیں بہت متاثر کن اور سبق آموز ہیں۔"
حماس کی طاقت کا ازسرنو یکجا ہونا:
یہ بات قابل غور ہے کہ سی آئی اے کی سرپرستی میں مقاومتی محاذ کیخلاف قائم کیے گئے "ریڈیو فردا" نے بھی خبر رساں ادارے روئٹرز اور امریکی کانگریس کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد سے 15 ماہ میں حماس 10،000 سے 15،000 کے درمیان نئے ارکان بھرتی کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ خبر رساں ادارے نے 25 فروری کو شائع ہونے والی اپنی خصوصی رپورٹ میں امریکی کانگریس کے دو ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ حماس نے اپنی تمام قوتوں کو از سرنو یکجا کر لیا ہے۔ روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ حماس کے تمام نئے ارکان پرجوش نوجوان ہیں۔