اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ نے سال 2025 کے لیے زکوٰۃ کا نصاب جاری کر دیا ہے۔وزارت تخفیف غربت و سماجی تحفظ کی جانب سے بینکوں کو مراسلہ بھیجا گیا ہے جس کے مطابق یکم رمضان کو اگر آپ کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ 79 ہزار 689 روپے یا اس سے زائد رقم ہوئی تو زکوٰۃ کٹوتی ہوگی۔

ایڈمنسٹریٹر جنرل زکوٰۃ نے پاکستان میں زکوٰۃ کا نصاب روپے مطلع کر دیا ہے۔ زکوٰۃ سال 1445-46 ہجری کے لیے ، وزارت غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق۔زکوٰۃ و عشر آرڈیننس، 1980 کے پہلے شیڈول کے سیریل نمبر 1 کے کالم 2 میں مذکور اثاثوں کے سلسلے میں کسی اکاؤنٹ میں جمع ہونے والی رقم روپے سے کم ہونے کی صورت میں زکوٰۃ کی کوئی کٹوتی نہیں کی جائے گی۔

رمضان المبارک کی پہلی تاریخ 1446ھ۔رمضان المبارک کے پہلے دن کو پہلے ہی مطلع کیا جا چکا ہے کہ سیونگ بینک اکاؤنٹس، منافع اور نقصان کے شیئرنگ اکاؤنٹس اور روپے کے کریڈٹ بیلنس والے اسی طرح کے دیگر اکاؤنٹس سے زکوٰۃ کی کٹوتی کے لیے 1 یا 2 مارچ 2025 (چاند نظر آنے سے مشروط) ہونے والی “کٹوتی کی تاریخ” کا امکان ہے۔

تمام زکوٰۃ جمع کرنے اور کنٹرول کرنے والی ایجنسیوں (ZCCAs) سے درخواست ہے کہ اس کے مطابق زکوٰۃ کی کٹوتی کریں۔ فارم CZ-08 (A&B) کی واپسی کی ایک نقل برائے مہربانی اس وزارت کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود مرکزی زکوٰۃ اکاؤنٹ نمبر CZ-08 میں زکوٰۃ جمع کرانے کے فوراً بعد فراہم کی جائے۔زکوٰۃ کا اطلاق بچت کھاتوں اور بینکوں، اثاثہ جات کی انتظامی کمپنیوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے زیر انتظام مصنوعات پر ہوتا ہے۔ اس دوران جن صارفین نے زکوٰۃ سے استثنیٰ کے سرٹیفکیٹ جمع کرائے ہیں ان کی کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔نصاب کے تحت رقم اس سال بڑھی ہے جو پچھلے سال پاکستان میں 135,179۔ کی مالیت روپے تھی۔

پاکستانی ٹیم آج بنگلا دیش کیخلاف آخری گروپ میچ کھیلے گی،بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اکاو نٹ

پڑھیں:

صحافی پر افغانی ہونے پر  شناختی کارڈ منسوخی کے خلاف کیس، وزارتِ داخلہ کو 30 روز میں اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے صحافی درے خان کی پاکستانی شہریت اور شناختی کارڈ منسوخی کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ کو 30 روز کے اندر اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے دورانِ سماعت واضح کیا کہ اپیل کے فیصلے تک درخواست گزار کو غیر قانونی طور پر حراساں نہ کیا جائے۔جسٹس مزمل اختر شبیر نے کیس کی سماعت کی، جس میں ڈسکہ کے رہائشی صحافی درے خان کی جانب سے چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل کا موقف تھا کہ درے خان کے والد 1978ء سے قبل پاکستان کے شہری تھے، جبکہ درے خان خود پاکستان میں پیدا ہوا، ڈسکہ پریس کلب کا ممبر ہے، باقاعدہ ٹیکس دہندہ ہے اور متعدد جائیدادوں کا مالک بھی ہے۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک سول عدالت بھی پہلے ہی درے خان کو پاکستانی شہری قرار دے چکی ہے، اس کے باوجود نادرا نے ان کا قومی شناختی کارڈ منسوخ کر دیا، جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار کی استدعا تھی کہ نادرا کو ان کا شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو اپیل کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ فیصلے تک درے خان کو غیر قانونی طور پر حراساں نہ کیا جائے۔یہ کیس پاکستان میں شہری حقوق، شناختی حیثیت اور آزادی صحافت کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

طیارہ حادثے کا شکار پاک فضائیہ کے پائلٹ نے سب سے پہلے لوگوں سے کیا پوچھا؟ ویڈیو دیکھیں

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چھٹی جماعت سے آئی ٹی مضمون کو نصاب کا حصہ قرار دینے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
  • نفیسہ شاہ کا اسٹیٹ بینک حکام سے خواتین کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق سوال
  • مختلف ادارے آئیسکوکے  22 ارب 22 کروڑ کے مقروض،نوٹس جاری
  • صحافی پر افغانی ہونے پر  شناختی کارڈ منسوخی کے خلاف کیس، وزارتِ داخلہ کو 30 روز میں اپیل پر فیصلہ کرنے کا حکم
  • پاکستان میں پانی کے تمام بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہونے کا انکشاف
  • وفاقی ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ، آئیسکو کا نوٹسز جاری کرنے کا اعلان، حکومت ناراض
  • ٹرمپ انتظامیہ کا محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور، امریکی میڈیا
  • نواز الدین صدیقی کی نئی فلم کا سنسنی خیز ٹیزر جاری، فلم کب ریلیز ہوگی؟
  • پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینل امپورٹر! لیکن ریٹ میں کب کتنی کمی ہوئی؟
  • گورنر اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف سے قرض کی قسط موصول ہونے میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کردیا