استور میں خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی آزاد کشمیر و جی بی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھی بیوروکریسی گلگت بلتستان کے عوام کے جذبات اور احساسات سے کھیلنے کی بجائے ان کے مسائل حل کرے، نااہل حکمرانوں کو اس خطے کی حساسیت کا احساس نہیں ہے، اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی گلگت بلتستان ضلع استور کے زیر اہتمام لیڈر شپ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل راجہ جہانگیر خان اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا عبد السمیع نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھی بیوروکریسی گلگت بلتستان کے عوام کے جذبات اور احساسات سے کھیلنے کی بجائے ان کے مسائل حل کرے، نااہل حکمرانوں کو اس خطے کی حساسیت کا احساس نہیں ہے، جماعت اسلامی نے جی بی کے عوام کے سیاسی اور آئینی حقوق کے حصول کی جدوجہد کی ہے اور حصول تک کرتی رہے گی۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی راجہ جہانگیر خان نے کہا کہ عوام کے پاس پانچ برس بعد ایک موقع آتا ہے کہ وہ ایسے افراد کو اسمبلی میں پہنچائیں تو جو امانت دار ہوں، دیانتدار ہوں اور ان کے حقوق کے لیے کام کرتے ہوں، مگر بدقستمی سے عوام انہی لوگوں کو بار بار اسمبلی میں لے جاتے ہیں جو عوام کی بجائے اپنے عزیزوں کا سوچتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہی ٹولہ ہے جو 77 برسوں سے عوام پر مسلط ہے اور عوام ان سے نجات کے لیے ووٹ نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور عوام اگر اعتماد کریں تو جماعت اسلامی اس خطے کی تقدیر بدل دے گی، نوجوانوں کے مسائل حل کرے گی۔ بنوقابل اس کی ایک مثال ہے، جماعت اسلامی اپنے طور پر عوام کی خدمت کر رہی ہے، اگر حکومت کے وسائل جماعت اسلامی کے پاس ہوں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عبد السمیع نے کہا کہ عوام موجودہ کرپٹ نظام سے تنگ آ چکے ہیں، باطل نظام نے عام آدمی کی زندگی مشکل بنا دی ہے، جماعت اسلامی اس باطل نظام کو ختم کر کے اس کی جگہ اسلام کا عادلانہ نظام لانا چاہتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی ا سیکرٹری جنرل گلگت بلتستان مسای ل حل نے کہا کہ عوام کے

پڑھیں:

قابضین، فلسطینی عوام کے عزم کو شکست نہیں دے سکتے، حماس

اپنے ایک جاری بیان میں فلسطین کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں غاصب کالونیوں کی تعمیر کے صیہونی منصوبے سے اسرائیل کا ناجائز وجود ثابت نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ سانحہ مسجد ابراہیمی کے 31 سال مکمل ہونے پر فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے ایک بیان جاری کیا۔ جس میں اس تحریک نے کہا کہ قابضین اپنے جرائم کے ذریعے فلسطینی قوم کے ارادے کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم کے جرائم کبھی بھی اس ریاست کو قانونی جواز فراہم نہیں کر سکتے۔ اسرائیل ہماری مٹھی بھر خاک پر بھی حاکمیت حاصل نہیں کر سکتا۔ حماس نے کہا کہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں غاصب کالونیوں کی تعمیر کے صیہونی منصوبے سے اسرائیل کا ناجائز وجود ثابت نہیں ہو سکتا۔ حماس نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف سنگین نوعیت کے جرائم کے ارتکاب پر صیہونی سرغنوں کا ٹرائل کرے۔
واضح رہے کہ 25 فروری 1994ء کو ایک صیہونی آباد کار "باروخ گلدشتین" نے الخلیل شہر میں مسجد ابراہیمی پر حملہ کر دیا۔ مذکورہ شخص نے مسجد ابراہیمی میں داخل ہو کر فلسطینی نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ جس کے نتیجے میں بے گناہ 29 فلسطینی شہید اور 150 زخمی ہو گئے۔ اس مذموم کارروائی کے دوران صیہونی فوج نے فلسطینی نمازیوں کو باہر نکلنے سے روکنے کے لئے مسجد کے دروازے بند کر دئیے۔ دوسری جانب زخمیوں کی طبی امداد کے لئے باہر سے آنے والے افراد کو جائے وقوعہ پر داخل نہ ہونے دیا۔ آج اس دردناک سانحے کو 31 برس گزر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ صیہونی رژیم آج بھی مظلوم فلسطینیوں کے خلاف امریکی و مغربی حمایت کے ساتھ اپنے جرائم کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عسکری تنصیبات پر حملوں کا کیس، فریقین کو نوٹس جاری کئے بغیر جرمانہ ختم نہیں کر سکتے: سپریم کورٹ
  • تحریک انصاف دوبارہ فوج کی گود میں نہیں بیٹھے گی: سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی
  • آئی پی پیز کی لوٹ مار میں حکومتیں اور بیوروکریسی دونوں شامل جرم ہیں
  • عمران خان کو جیل میں حقوق نہیں مل رہے، سلمان اکرم راجہ
  • اسلامی ریاست کا تصور
  • پاکستان: حکومتی کریک ڈاؤن اور مصائب کا شکار افغان پناہ گزین
  • قابضین، فلسطینی عوام کے عزم کو شکست نہیں دے سکتے، حماس
  • حافظ نعیم الرحمان کا بڑی احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • جماعت اسلامی کا رمضان المبارک کے بعد بڑی احتجاجی تحریک کا فیصلہ