نظام میں بہت خلا، ہر قانون موجود عملدرآمد کی ضرورت: جسٹس محسن کیانی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر قانون موجود ہے مگر اس پر عمل درآمد کی ضرورت ہے اور طلبہ کو ہدایت کی کہ کرپشن اور ڈرگز سے انکار کرنا ہے۔ اسلام آباد میں دی ملینیم یونیورسل کالج میں ملینیم نیشنل موٹ کورٹ مقابلے کا انعقاد کیا گیا، جس میں شعبہ قانون کے طلبہ نے بطور وکیل اپنا کیس پیش کیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد ایاز شوکت اور دیگر نے بطور جج فرائض سر انجام دیے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے بطور مہمان خصوصی طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے قانونی نظام میں بہت خلا ہے اور زور دیا کہ وکلا کو عدالتوں میں مکمل تیاری کے ساتھ حاضر ہونا چاہیے ورنہ نتائج بھی ویسے ہی برآمد ہوں گے جو اس وقت دیکھنے میں آئیں گے۔ انہوں نے یونیورسٹیز پر زور دیا کہ وہ طلبہ کو سول پروسیجر کورٹ کے بارے میں تعلیم دیں کیونکہ پاکستان میں ہر قانون موجود ہے جو دنیا میں نہیں ہے لیکن قانون پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ طلبہ پر زور دیا کہ وہ سچ بولیں اور ایمان داری سے کام کریں۔ دریں اثنا اسلام آباد سے وقائع نگار کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کی رخصت کے باعث ان کی عدالت میں کازلسٹ منسوخ کر دی گئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسلام ا باد کورٹ کے
پڑھیں:
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا ترامیم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ’میڈیا انڈر اٹیک‘ کے عنوان سے مشاورتی اجلاس کی صدارت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں روف عطا کر رہے ہیں۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) کے صدر صحافی رہنما افضل بٹ، سینیئر صحافی حامد میر، مظہر عباس بھی مشاورتی اجلاس میں شریک ہیں۔
مزید پڑھیں: پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف پی ایف یو جے کی درخواست پر سماعت کا حکم نامہ جاری
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا ترامیم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤوف عطا نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ بدنیتی پر مبنی قانون سازی ہے۔ جعلی خبروں کی واضح تعریف نہیں دی گئی۔ پیکا قانون کے تحت ایک ہی وقوعے کے خلاف مختلف شہروں میں ایف آئی آر درج ہو سکتی ہیں، جو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں:وفاقی وزیرقانون نے پیکا ترمیمی بل پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا
ان کا کہنا تھا کہ اس قانون میں دی گئی definitions مبہم ہیں۔ پیکا قانون آرٹیکل 19 کے خلاف اور ماورائے آئین ہے۔ پاکستان کے دستخط کردہ عالمی معاہدات کی خلاف ورزی ہے۔ ہم جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی کو بھی بحال کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’میڈیا انڈر اٹیک‘ افضل بٹ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ پی ایف یو جے حامد میر، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن