صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کیلئے مخلص نہیں، ہماری تیاریاں مکمل ہونے پر قوانین بدل دیتی ہیں: الیکشن کمشن
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد (وقائع نگار) پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت سے پہلے چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ آئین کے آرٹیکل 140(A)(2) 219(d)اور الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 219 کے تحت الیکشن کمشن وفاق اور صوبوں میں لوکل گورنمنٹس انتخابات کروانے کا پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کوئی بھی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے تیار نہیں ہوتی۔ جب بھی الیکشن کمشن اپنی تیاریاں مکمل کر لیتا ہے تو متعلقہ صوبائی حکومتیں قوانین میں ترامیم کر دیتی ہیں جس کی وجہ سے الیکشن کمشن کو تمام الیکشن کا عمل دوبارہ شروع کرنا پڑتا ہے۔ سماعت کے دوران چیف سیکرٹری پنجاب نے الیکشن کمشن کو بتایا کہ موجودہ صوبائی گورنمنٹ نے حکومت سنبھالتے ہی لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر کام شروع کر دیا تھا۔ کیونکہ تمام سٹیک ہولڈرز کا فیڈ بیک ضروری ہوتا ہے۔ لہذا اب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا حتمی مسودہ پنجاب اسمبلی میں ضروری قانون سازی کے لئے بھجوا دیا گیا ہے جونہی قانون سازی کا عمل مکمل ہوتا ہے تو قانون کے تحت رولز بھی بنا دیئے جائیں گے۔ الیکشن کمشن نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت پنجاب، قانون سازی کا عمل فوری مکمل کرے تاکہ الیکشن کمشن قانون کے تحت فوری حلقہ بندی کا عمل شروع کرے اور صوبے میں فوری انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: الیکشن کمشن کا عمل
پڑھیں:
گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج کے پاکستانی طلبہ پروگرام مکمل کریں گے، امریکا
امریکا نے اپنے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت جاری کر دی، کہا کہ اِس پروگرام کے تحت امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبہ اپنے پروگرام مکمل کریں گے اور طے شدہ شیڈول کے مطابق پاکستان واپس آئیں گے، اُنہیں طے شدہ الاؤنس اور مراعات بدستور ملتی رہیں گی۔
مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے فنڈ کردہ کئی دیگر تبادلہ پروگرام پاکستانی طلبہ کے لیے اب بھی دستیاب ہیں، بشمول فلبرائٹ پروگرام، جس کے شرکاء اپنے وظیفے اور الاؤنس بدستور وصول کر رہے ہیں۔
فلبرائٹ پروگرام کی بندش یا طلبہ کو مشکلات کا سامنا ہونے کی اطلاعات غلط قرار دی گئی ہیں۔
یہ وضاحت پاکستان کے لیے گلوبل یوگراڈ پروگرام بند ہونے کی خبروں پر عوامی تشویش کے بعد سامنے آئی ہے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ اس وقت دنیا بھر میں اپنے تبادلہ پروگراموں کا اسٹریٹجک جائزہ لے رہا ہے تاکہ ان پروگراموں کو موجودہ انتظامیہ کی ترجیحات سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔