کنشاسا(نیوز ڈیسک)شمال مغربی کانگو میں ایک مہلک اور نامعلوم بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے جس کے نتیجے میں 50 سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔رپورٹس کے مطابق متاثرین علامات شروع ہونے کے 48 گھنٹوں کے اندر اندر ہلاک ہوجاتے ہیں۔ یہ وباء پہلے 21 جنوری کو کانگو کے بولوکو میں شروع ہوئی تھی جو اب تک 419 افراد کو متاثر کر چکی ہے جن میں 53 اموات بھی شامل ہیں۔

یہ سب اس وقت شروع ہوا جب 3 بچوں نے چمگادڑ کھائی تھی اور ہیمرج بخار کی علامات کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر ان کی موت ہوگئی تھی۔کانگو میں موجود ڈاکٹروں اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس بات کی تصدیق کی کہ متاثرین میں علامات ظاہر ہونے کے صرف 48 گھنٹوں میں جان کی بازی ہار گئے، یہ ایک تشویشناک پہلو ہے جس نے صحت کے حکام کو جلد سے جلد بیماری کا پتہ لگانے پر مجبور کردیا ہے۔

بیکورو اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر، سرج نگلیباٹو نے دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ زیادہ تر معاملات میں علامات کے آغاز اور موت کے درمیان وقفہ صرف 48 گھنٹے رہا ہے اور یہ واقعی پریشان کُن بات ہے۔ بیماری کی وجہ ابھی تک نامعلوم ہے جس سے ایک اور جان لیوا زونوٹک بیماری کے اندیشے پیدا ہو رہے ہیں۔ علاوہ ازیں متاثرین سے لیے گئے خون کے تمام نمونے ایبولا، ای موروائرس اور ماربرگ وائرس ٹیسٹ کے حوالے سے منفی آئے ہیں۔

رمضان المبارک میں گیس لوڈ شیڈنگ کے اوقات جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

بھارت اور نیپال میں شدید بارشوں سے 100 افراد ہلاک‘درجنوں زخمی

نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )بھارت اور نیپال میں شدید بارش کے باعث بدھ سے اب تک تقریباً 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ محکمہ موسمیات نے خطے میں مزید غیر موسمی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے بھارتی جریدے کے مطابق محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بدھ کے روز ملک کے لیے ایک کثیر خطرے کی وارننگ جاری کی تھی جس میں مغربی حصوں میں ہیٹ ویو کی صورتحال اور مشرقی اور وسطی علاقے میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی ہواوں کی پیش گئی کی گئی تھی.

(جاری ہے)

ریاست کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ مشرقی ریاست بہار میں بدھ سے اب تک بارش سے متعلقہ واقعات میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں مقامی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں 20 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں. نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے حکام نے بتایا کہ دوسری جانب پڑوسی ملک نیپال میں آسمانی بجلی گرنے اور شدید بارش سے کم از کم 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں بھارت کے محکمہ موسمیات نے ہفتے تک ملک کے وسطی اور مشرقی حصے میں گرج چمک اور تیز ہواو¿ں کے ساتھ تیز بارش کی توقع ظاہر کی ہے.

جنوبی بھارت میں مون سون کا موسم عام طور پر جون میں شروع ہوتا ہے اور ماضی قریب میں موسم گرما کے مہینوں میں شدید گرمی کی لہریں رہی ہیں جس سے متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں ریاست کے زیر انتظام ”آئی ایم ڈی“ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ بھارت میں اپریل کا مہینہ زیادہ گرم رہنے کی توقع ہے اور ملک کے بیشتر حصوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت رہ سکتا ہے.                                                           

متعلقہ مضامین

  • روس کے یوکرین میں بیلسٹک میزائلوں سے حملے، 32 افراد ہلاک
  • روس کا یوکرین پر بیلسٹک میزائل حملہ، 31 افراد ہلاک، متعدد زخمی
  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • 600 مہمانوں کے کھانے پر تنازع، دلہا نے شادی منسوخ کر دی
  • بھارت اور نیپال میں شدید بارشیں، تقریباﹰ سو افراد ہلاک
  • سندھ کے کچھ اضلاع میں جانوروں میں لمپی کی بیماری پھیلنے کی اطلاعات
  • افسوسناک خبر ،سرینا ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی، خوف و ہراس پھیل گیا
  • امریکی ریاست میں دِکھنے والا پراسرار جانور کیا ہے؟ 
  • نیو یارک، سیاحتی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک
  • بھارت اور نیپال میں شدید بارشوں سے 100 افراد ہلاک‘درجنوں زخمی