آج بروز جمعرات گرج چمک کے ساتھ بارش اورپہاڑوں پر برفباری کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)آج جمعرات کے روز خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان، بالائی/ وسطی پنجاب اوراسلام آبادمیں ا کژ مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے مزید بارش اورپہاڑوں پر برفباری کا امکان۔اس دوران بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان اور شمال مشر قی پنجاب میں بعض مقامات پر موسلادھار بارش اور پہاڑوں پر شدید برفباری کی توقع ۔ جبکہ چند مقامات پر ژالہ باری ہو سکتی ہے۔
شمال مشر قی /مغربی بلو چستان میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ۔ ملک کے دیگر علا قوں میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مقامات پر
پڑھیں:
امریکہ کی جانب سے مغرب سے شمال یمن تک نئے فضائی حملے
جب کہ یمن پر امریکی فضائی اور میزائلی جارحیت کے آغاز کو ایک ماہ گزر چکا ہے، جارح امریکی جنگی طیاروں نے ایک بار پھر ملک کے کئی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایک مہینہ گزر چکا ہے جب سے امریکہ نے یمن پر وسیع پیمانے پر فضائی اور میزائل حملے شروع کیے، اور اب ایک بار پھر امریکی جنگی طیاروں نے اس ملک کے کئی علاقوں پر بمباری کی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، یمنی ذرائع نے اتوار کی صبح (13 اپریل 2025) اطلاع دی ہے کہ امریکی جنگی طیارے ایک بار پھر یمن کی فضا میں پرواز کر رہے ہیں اور کئی علاقوں پر شدید بمباری کی گئی ہے۔ المسیرہ چینل نے خبر دی ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے البیضاء صوبے کے علاقے الصومعہ میں واقع ایک ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ پر پانچ بار بمباری کی۔
اسی طرح شمالی یمن کے شہر صعدہ کے قریب السهلین نامی علاقے کو تین بار فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ مغربی یمن کے ساحلی صوبے الحدیدہ میں بھی المنیرہ کے علاقے کو دو بار بمباری کا سامنا کرنا پڑا۔ یمنی ذرائع کے مطابق، امریکی جنگی طیاروں اور جاسوس ڈرونز کی پروازیں یمن کے مختلف صوبوں کی فضا میں اب بھی جاری ہیں۔ امریکہ کی یہ وسیع فضائی اور میزائل جارحیت 15 مارچ 2025 کو اسرائیل کی حمایت میں شروع ہوئی تھی، اور ایک ماہ گزرنے کے باوجود، امریکی کمانڈر کھل کر اپنی ناکامیوں کا اعتراف کر رہے ہیں۔
کچھ دن پہلے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اگرچہ امریکہ نے صرف تین ہفتوں میں اس آپریشن پر تقریباً ایک ارب ڈالر خرچ کیے، لیکن ان حملوں کا اثر محدود رہا ہے۔ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ اگرچہ ان فضائی حملوں سے کچھ عمارتیں اور بنیادی ڈھانچے تباہ ہوئے ہیں، لیکن حوثیوں کی بحر احمر میں حملے جاری رکھنے کی صلاحیت پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔ امریکی ذرائع کے مطابق ہم اپنا تمام تر زور، ہتھیار، ایندھن اور آپریشن کا وقت ضائع کر رہے ہیں۔