’میں شوق شوق میں یہ کام کر کے اتنا ماہر ہو چکا ہوں کہ اب کسی بھی سائز کا جہاز تیار کرسکتا ہوں‘
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ملتان کے علاقے بستی خدا داد کے رہائشی، 23 سالہ جہانزیب نے اب تک 50 سے زائد ریموٹ کنٹرول جہازوں اور ڈرونز کے ماڈلز تیار کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
وسائل کی کمی کے باعث جہانزیب ایروناٹیکل انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل نہیں کرسکے۔
بچپن کا یہ شوق آج ایک بڑے جذبے میں بدل چکا ہے، جہانزیب کے یہ ماڈلز نہ صرف مقامی سطح پر لوگوں کی دلچسپی کا باعث بنے ہیں بلکہ پائلٹس کی تربیت کے لیے بھی استعمال ہورہے ہیں۔
وہ ایئرکرافٹس کی دنیا میں قدم رکھنے کا خواب دیکھتے ہیں، تاہم مالی مشکلات اور تعلیمی وسائل کی کمی ان کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایروناٹیکل انجینیئرنگ بستی خداداد پاکستان جہانزیب ڈرونز ریموٹ کنٹرول جہاز ملتان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بستی خداداد پاکستان جہانزیب ملتان
پڑھیں:
بجلی کے شعبے کا گردشی قرض ختم کرنے کا پلان تیار
حکومت نے بجلی کے شعبے کا گردشی قرض ختم کرنے کا پلان تیار کرلیا۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی محمد علی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کو حکمت عملی بتاتے ہوئے کہا حکومت گردشی قرض پر سود معاف کروائے گی اور اصل رقم ادا کرنے کیلئے بینکوں سے فکس شرح پر قرض لیا جائے گا جبکہ درآمدی آئل پر چلنے والے آئی پی پیز کا ریٹرن ڈالر سے مقامی کرنسی میں بدل دیا گیا ہے اور سرکاری آئی پی پیز سے بھی بات چیت کی جا رہی ہے۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ آئی پی پیزسے فرنس آئل اور کوئلے کی مد میں اضافی ادائیگیاں واپس کروادی ہیں، حکومتی پاور پلانٹس سے بات چیت حتمی مراحل میں ہے، سولر اور ونڈ کے پینتالیس آئی پی پیز سے بات چیت بھی جلد مکمل کرلی جائے گی ۔
کمیٹی کو بتایا گیا رمضان کے دوران بجلی چوری والے علاقوں کو بھی بلاتعطل بجلی دی جائے گی۔
کمیٹی کو بتایا گیا وقت کی بچت کیلئے فرانزک آڈٹ کے بجائے معاہدوں پر براہ راست نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
کمیٹی رکن شبلی فراز نے کہا بینکوں سے قرض لے کر گردشی قرض ادا کرنا مسئلے کا حل نہیں ، عوام کو سحر و افطار اور عید کے روز بجلی دینے کی باتوں کے بجائے لوڈشیڈنگ اور مہنگی بجلی کا مستقل حل نکالا جائے۔
کمیٹی میں وزیر توانایی اویس لغاری نے کہا آئی پی پیز سے معاہدے مشاورت سے ختم کررہے ہیں زبردستی نہیں ، مستقبل میں بجلی مزید سستی ہوگی اور سولر پر ٹیکس لگانے کا پہلے کوئی ارادہ تھا نہ آئندہ ہے۔