امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیرصدارت کابینہ کا پہلا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
غزہ کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ بندی پر آگے کیسے بڑھنا ہے، اسکا فیصلہ اسرائیل نے کرنا ہے، اخراجات میں کمی نہ کی تو امریکا دیوالیہ ہو جائے گا۔ اس موقع پر صدر کے مشیر ایلون مسک نے کہا کہ ٹریلین ڈالر خسارے میں کمی لانے کیلئے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضررت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر صدارت کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے دنیا بھر سے امیر ترین افراد کو امریکی شہریت کے لیے گولڈ کارڈ کی فروخت شروع کرنے کا اعلان کیا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کمپنیاں گولڈ کارڈ کے ذریعے ملازمین کو مائل کرسکتی ہیں، امید ہے کہ دو ہفتے میں گولڈ کارڈ کی فروخت شروع ہو جائے گی۔ کابینہ سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یوکرینی صدر زیلنسکی جمعے کو ایک بڑی ڈیل پر دستخط کرنے آرہے ہیں، یوکرین سے اپنے پیسے واپس لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے لیے سکیورٹی ضمانت امریکا نہیں، یورپ دے گا، یقین ہے کہ یوکرین جنگ ختم ہو جائے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چینی صدر شی جن پنگ سے اچھے تعلقات ہیں، چاہتے ہیں کہ چین امریکا میں سرمایہ کاری کرے، امریکا بھی چین میں سرمایہ کاری کرے گا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ وہ جلد یورپی یونین پر ٹیکس لگانے کا اعلان کریں گے، میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر نئے ٹیکس کا اطلاق 2 اپریل سے ہوگا۔ غزہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ بندی پر آگے کیسے بڑھنا ہے، اس کا فیصلہ اسرائیل نے کرنا ہے، اخراجات میں کمی نہ کی تو امریکا دیوالیہ ہو جائے گا۔ اس موقع پر صدر کے مشیر ایلون مسک نے کہا کہ ٹریلین ڈالر خسارے میں کمی لانے کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضررت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہو جائے
پڑھیں:
ٹرمپ کا نیا امیگریشن پلان: 5 ملین ڈالر میں امریکی شہریت حاصل کریں
ٹرمپ کا نیا امیگریشن پلان: 5 ملین ڈالر میں امریکی شہریت حاصل کریں WhatsAppFacebookTwitter 0 26 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نئے امیگریشن منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے 5 ملین ڈالر میں امریکی شہریت اور گرین کارڈ کی پیشکش کی ہے۔
یہ اسکیم EB-5 انویسٹر ویزا کی جگہ لے گی، جس کے تحت سرمایہ کار 5 ملین ڈالر ادا کرکے امریکی رہائش اور بعد میں شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ کے مطابق، یہ منصوبہ دو ہفتوں میں لانچ کیا جائے گا اور اس کے لیے کانگریس کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔
درخواست گزاروں کو ویٹنگ اور اسکریننگ کے مراحل سے گزرنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ “عالمی معیار کے شہری” ہیں۔
اس اسکیم سے حاصل ہونے والی رقم امریکی بجٹ خسارہ کم کرنے میں استعمال کی جائے گی۔
ٹرمپ اپنی دوسری مدت میں سخت امیگریشن پالیسیوں پر عمل کر رہے ہیں، اور امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ڈی پورٹیشن مہم کا آغاز بھی کر چکے ہیں۔
اس کے علاوہ، وہ کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف لگانے کی دھمکی دے چکے ہیں تاکہ وہ غیر قانونی مہاجرین اور منشیات کی اسمگلنگ کو روک سکیں۔