مصطفی قتل کے ملزم ارمغان پر 8سال سے ویڈکے نشے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
مقدمے میں شریک دیگر ملزمان کیفے اور پارٹیوں میں نشہ کرتے رہے
کراچی کے علاقے ڈیفنس کے نوجوان مصطفی قتل کے ملزم ارمغان پر 8 سال سے ویڈ منگوا کر نشہ کرنے کا الزام سامنے آیا ہے ۔کراچی کی انسداد منشیات عدالت میں ملزم ارمغان کے خلاف منشیات کے دو کیسز میں چالان پیش کر دیا گیا۔چالان میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے یکم جولائی 2017 سے 24 اپریل 2019تک 9پارسل اپنے اور اپنے والد کے نام پر منگوائے تھے ، مقدمے میں شریک دیگر ملزمان کیفے اور پارٹیوں میں نشہ کرتے رہے ہیں۔عدالت نے ارمغان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 18مارچ تک ملتوی کردی ہے ۔خیال رہے کہ مصطفی قتل کیس میں منشیات کے پہلو پر بھی گزشتہ دنوں تفتیش کا آغاز کیا گیا تھا، سی آئی اے نے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کو منشیات کے مبینہ کاروبار کی تفتیش سونپی تھی۔جس کے بعد ملزم ارمغان کے منشیات استعمال کا معاملہ سامنے آنے پر متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو حب سے مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ارمغان 1400 گرام منشیات ہر ہفتے یا دو ہفتے میں ملزم ساحر سے خریدتا تھا, انٹیرو گیشن رپورٹ
رپورٹ کے مطابق ملزم ایک ماہ میں دو بار 1200 گرام منشیات منگواتا تھا۔ فوٹو فائل
مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران منشیات کیس سے جڑے گرفتار ساحر حسن کی انٹیرو گیشن رپورٹ سامنے آگئی، جس کے مطابق ملزم 13 سال سے منشیات استعمال کررہا ہے، 2 سال پہلے فروخت شروع کی۔
انٹیرو گیشن رپورٹ کے مطابق ملزم ساحر حسن منشیات کی بڑی مقدار میں فروخت پر رقم والد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں منگواتا تھا، مصطفیٰ قتل کیس میں نامزد ملزم ارمغان 1400 گرام منشیات ہر ہفتے یا دو ہفتے میں ملزم ساحر سے خریدتا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں اسپیشل انویسٹی گیشن پولیس نے چھاپہ مار کارروائیاں کی ہیں،
ملزم ساحر بازل اور یحییٰ نامی شخص سے منشیات خریدتا ہے، دونوں افراد کوریئر کے ذریعے ملزم ساحر کو منشیات گھر بھیجتے تھے، ملزم دونوں افراد سے منشیات خریدنے کے 4 سے 5 لاکھ روپے دیتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم ایک ماہ میں دو بار 1200 گرام منشیات منگواتا تھا، ملزم ایک گرام منشیات 10 ہزار روپے میں فروخت کرتا ہے، ملزم کسٹمر سے فون پر بات کرتا، کسٹمرز ملزم کے گھر سے منشیات خریدتے تھے۔