اب ہم پہلے کیطرح نیٹو کو سپورٹ نہیں کر سکتے، امریکہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اپنی انتخاباتی مہم میں ڈونلڈ ٹرامپ کا کہنا تھا کہ یوکرائن کو روس کے ساتھ صلح کرنی چاہئے کیونکہ ماسکو کے خلاف کیف کی جیت کا کوئی امکان نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ اب ہم پہلے کی طرح نیٹو میں اپنے اتحادیوں کا دفاع نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مارکو روبیو نے کہا کہ یہ امیر ممالک ہیں خاص طور پر مغربی یورپ کے ممالک کے پاس بہت پیسہ ہے۔ انہیں چاہئے کہ وہ اس رقم کو اپنی سلامتی پر خرچ کریں لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ نیٹو کے بعض اتحادی اپنی GDP کا 1 سے 1.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکی انتظامیہ کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی سے چین اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے لئے “ممنوعہ زون” کی حد بندی
امریکی انتظامیہ کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی سے چین اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے لئے “ممنوعہ زون” کی حد بندی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ نے “امریکہ فرسٹ” سرمایہ کاری پالیسی پر ایک یادداشت جاری کی، جس کا مرکزی حصہ چین اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے لئے “ممنوعہ زون” کی حد بندی کرنا ہے۔
پیر کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ امریکی اقدامات کا نشانہ صرف چین ہی نہیں بلکہ اس کے اتحادی بھی شامل ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے ، امریکہ نے جاپانی اسٹیل کارپوریشن کی جانب سے امریکن اسٹیل کی خریداری کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جس کے نتیجے میں بالآخر اس منصوبے کو روکا گیا۔
حقیقت یہ ہے کہ بیرونی شدید دباؤ کے باوجود، حالیہ برسوں میں چین کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی رفتار “تیز” ہو رہی ہے۔ چپ ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کی مسلسل پیش رفت سے لے کر ڈیپ سیک کے ابھرنے تک ، چین نے مضبوط سائنسی اور تکنیکی ترقی کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کے برعکس امریکہ کی پابندی کی وجہ سے چین میں کئی معروف امریکی کمپنیوں کا مارکیٹ شیئر اور منافع متاثر ہوا ہے۔
مبصرین نے نشاندہی کی ہے کہ امریکہ نے بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارت کے اصولوں اور مارکیٹ اکانومی کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، اپنا امیج اور ساکھ خراب کی ہے،نیز اپنے مفادات اور امریکی کمپنیوں کے مواقع کو نقصان پہنچایا ہے اور دوسروں کو نقصان پہنچاتے ہوئے خود بھی متاثر ہوا ہے۔ مارکیٹ کے قوانین و اصول کی طاقت مضبوط ہے، چینی اور امریکی کاروباری اداروں کے مابین تعاون کا مطالبہ پرجوش ہے، اور باہمی مفادات پر مبنی تعاون دونوں فریقوں کے لئے بہترین انتخاب ہے. دو طرفہ سرمایہ کاری کو محدود کرنا اور چین سے “ڈی کپلنگ” کو فروغ دینا” اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے” کے مترادف ہے، امریکہ کو غور سے سوچنا ہوگا۔