Islam Times:
2025-04-13@17:06:01 GMT

اب ہم پہلے کیطرح نیٹو کو سپورٹ نہیں کر سکتے، امریکہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

اب ہم پہلے کیطرح نیٹو کو سپورٹ نہیں کر سکتے، امریکہ

اپنی انتخاباتی مہم میں ڈونلڈ ٹرامپ کا کہنا تھا کہ یوکرائن کو روس کے ساتھ صلح کرنی چاہئے کیونکہ ماسکو کے خلاف کیف کی جیت کا کوئی امکان نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ اب ہم پہلے کی طرح نیٹو میں اپنے اتحادیوں کا دفاع نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مارکو روبیو نے کہا کہ یہ امیر ممالک ہیں خاص طور پر مغربی یورپ کے ممالک کے پاس بہت پیسہ ہے۔ انہیں چاہئے کہ وہ اس رقم کو اپنی سلامتی پر خرچ کریں لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ نیٹو کے بعض اتحادی اپنی GDP کا 1 سے 1.

5 فیصد اپنے دفاع پر خرچ کرتے ہیں۔ اسلئے امریکہ کے لئے ان کا بوجھ اٹھانا غیر منصفانہ و غیر پائیدار ہے۔ نیز یوکرائن اور اس کی روس سے جنگ ہمارے لئے ایک الگ مصیبت ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے اپنی الیکشن مہم میں یوکرائن جنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرائن کو روس کے ساتھ صلح کرنی چاہئے کیونکہ ماسکو کے خلاف کیف کی جیت کا کوئی امکان نہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ یورپ بھی یہی سمجھتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے در حقیقت امن مذاکرات میں یورپ اور یوکرائن کو سائیڈ پر لگاتے ہوئے روس کے ساتھ معاملات شروع کر دئیے ہیں۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابقہ اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں انہوں نے  وکلا کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے، وکلاء کے  احتجاج سے  دہشت گردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ آئندہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی،  میں یہ سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

وزیر قانون نے کہا کہ حکومت کا وکلاء کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ  26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری  کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائ یکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں، اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب 1973کا آئین مانتے ہیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں، ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان فیصلہ لیں گے، انکے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان اسکو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے۔

 اعظم نذیر تارڑ  نے کہا کہ جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے میں ان سے ضرور ملتا ہوں، وکلاء کا میگا سنٹر پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل پراجکٹ ہے، ہمارا مقصد پاکستان کی عوام کی خدمت کرنا ہے، ہم آنے والے وقت میں مزید استقامت سے ملک و قوم کہ خدمت کرتے رہے گے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم شامی سرزمین پر کسی فریق کیساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتے، ھاکان فیدان
  •   امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے، طے شدہ الانس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی،امریکہ کی وضاحت
  • مذاکرات ہو رہے، کس سے ہو رہے یہ فریقین ہی بتا سکتے ہیں. شیخ رشید
  • یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون
  • امریکہ کیجانب سے یمن پر حملوں کا مقصد غزہ میں جاری نسل کشی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، انصار الله
  • غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو جنگبندی سے نہیں جوڑنا چاہئے، فیصل بن فرحان
  • ایران و امریکہ کے مابین مذاکرات کا طریقہ کار طے کر لیا گیا
  •  افغانستان میں امریکہ کی واپسی
  • چین کی جوابی کاروائی امریکی مصنوعات پر125فیصدنیا ٹیرف عائدکرنے کا اعلان
  • ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر