Islam Times:
2025-02-26@23:38:52 GMT

اب ہم پہلے کیطرح نیٹو کو سپورٹ نہیں کر سکتے، امریکہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

اب ہم پہلے کیطرح نیٹو کو سپورٹ نہیں کر سکتے، امریکہ

اپنی انتخاباتی مہم میں ڈونلڈ ٹرامپ کا کہنا تھا کہ یوکرائن کو روس کے ساتھ صلح کرنی چاہئے کیونکہ ماسکو کے خلاف کیف کی جیت کا کوئی امکان نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ اب ہم پہلے کی طرح نیٹو میں اپنے اتحادیوں کا دفاع نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مارکو روبیو نے کہا کہ یہ امیر ممالک ہیں خاص طور پر مغربی یورپ کے ممالک کے پاس بہت پیسہ ہے۔ انہیں چاہئے کہ وہ اس رقم کو اپنی سلامتی پر خرچ کریں لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ نیٹو کے بعض اتحادی اپنی GDP کا 1 سے 1.

5 فیصد اپنے دفاع پر خرچ کرتے ہیں۔ اسلئے امریکہ کے لئے ان کا بوجھ اٹھانا غیر منصفانہ و غیر پائیدار ہے۔ نیز یوکرائن اور اس کی روس سے جنگ ہمارے لئے ایک الگ مصیبت ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے اپنی الیکشن مہم میں یوکرائن جنگ کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرائن کو روس کے ساتھ صلح کرنی چاہئے کیونکہ ماسکو کے خلاف کیف کی جیت کا کوئی امکان نہیں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ یورپ بھی یہی سمجھتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے در حقیقت امن مذاکرات میں یورپ اور یوکرائن کو سائیڈ پر لگاتے ہوئے روس کے ساتھ معاملات شروع کر دئیے ہیں۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

امریکی انتظامیہ کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی سے چین اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے لئے “ممنوعہ زون” کی حد بندی

امریکی انتظامیہ کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی سے چین اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے لئے “ممنوعہ زون” کی حد بندی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ : وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ نے “امریکہ فرسٹ” سرمایہ کاری پالیسی پر ایک یادداشت جاری کی، جس کا مرکزی حصہ چین اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے لئے “ممنوعہ زون” کی حد بندی کرنا ہے۔

پیر کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ امریکی اقدامات کا نشانہ صرف چین ہی نہیں بلکہ اس کے اتحادی بھی شامل ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے ، امریکہ نے جاپانی اسٹیل کارپوریشن کی جانب سے  امریکن اسٹیل کی خریداری کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جس کے نتیجے میں بالآخر اس منصوبے کو روکا گیا۔

حقیقت یہ ہے کہ بیرونی شدید دباؤ کے باوجود، حالیہ برسوں میں چین کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی رفتار “تیز” ہو رہی ہے۔ چپ ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کی مسلسل پیش رفت سے لے کر ڈیپ سیک کے ابھرنے تک ، چین نے مضبوط سائنسی اور تکنیکی ترقی کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کے برعکس امریکہ کی پابندی کی وجہ سے چین میں کئی معروف امریکی کمپنیوں کا مارکیٹ شیئر اور منافع متاثر ہوا ہے۔

مبصرین نے نشاندہی کی ہے کہ امریکہ نے بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارت کے اصولوں اور مارکیٹ اکانومی کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، اپنا امیج اور ساکھ خراب کی ہے،نیز  اپنے مفادات اور امریکی کمپنیوں کے مواقع کو نقصان پہنچایا ہے اور  دوسروں کو نقصان پہنچاتے ہوئے خود بھی متاثر ہوا ہے۔ مارکیٹ کے قوانین و اصول کی طاقت مضبوط ہے، چینی اور امریکی کاروباری اداروں کے مابین تعاون کا مطالبہ پرجوش ہے، اور باہمی مفادات پر مبنی تعاون دونوں فریقوں کے لئے بہترین انتخاب ہے. دو طرفہ سرمایہ کاری کو  محدود کرنا اور چین سے “ڈی کپلنگ” کو فروغ دینا” اپنے  پاؤں پر کلہاڑی مارنے” کے مترادف ہے،  امریکہ کو غور سے سوچنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • زیلنسکی کا نیٹو رکنیت کا خواب چکنا چور، امریکہ کی ایک اور بے وفائی
  • ایران کا امریکہ سے جوہری مذاکرات سے انکار، نئی امریکی پابندیاں مسترد
  • غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی؛  8 پاکستانی  امریکہ سے ڈی پورٹ
  • کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر شیڈول کے مطابق ٹیرف عائد ہوں گے.صدر ٹرمپ
  • واشنگٹن، امریکی و سعودی وزرائے دفاع کی ملاقات
  • سلامتی کونسل میں یوکرین سے متعلق امریکی قرارداد منظور
  • نئے کپڑے پہننے سے پہلے دھونا ضروری؟اگرپہنیں تو کیا ہو سکتا ہے؟جانیں
  • جماعت اسلامی کا رمضان المبارک کے بعد بڑی احتجاجی تحریک کا فیصلہ
  • امریکی انتظامیہ کی “امریکہ فرسٹ” پالیسی سے چین اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری کے لئے “ممنوعہ زون” کی حد بندی