جدہ اجلاس کے بارے میں ایرانی و سعودی وزرائے خارجہ کے درمیان مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز پر رواں ماہ جدہ میں او آئی سی کا اجلاس بلایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ دوپہر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اور ان کے سعودی ہم منصب "فیصل بن فرحان" کے درمیان ٹیلیفونک تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے تازہ ترین علاقائی صورت حال اور مستقبل میں جدہ میں ہونے والے OIC کے رکن ممالک کے اجلاس کے بارے میں گفتگو کی۔ واضح رہے کہ اس اجلاس میں مذکورہ تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔ قبل ازیں سعودی وزارت خارجہ نے بھی اس ٹیلیفونک مکالمے کے بارے میں خبر دی۔ اس وزارت نے بتایا کہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز پر رواں ماہ جدہ میں او آئی سی کا اجلاس بلایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات پہلا دور ختم
عمان کے دارالحکومت مسقط میں عمان کی میزبانی میں ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا ہے، بالواسطہ مذاکرات میں ایرانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ عباس عراقچی جبکہ امریکا کی نمائندگی خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطی اسٹیو وٹکوف نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات سے قبل امریکا کا مزید ایرانی اداروں کیخلاف پابندیوں کا اعلان
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان بات چیت کا پہلا دور مثبت رہا، بات چیت مثبت کا پہلا دور ختم ہوگیا ہے، فریقین نے اگلے ہفتے مزید بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
مذاکرات سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایران سنجیدگی کے ساتھ بات چیت میں شریک ہورہا ہے اور مساوی بنیاد پر منصفانہ اور باعزت معاہدے تک پہنچنے کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ایران رضامند، براہ راست مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے؟
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ دوسرا فریق (امریکا) بھی اسی نیت سے آئے تو ابتدائی مفاہمت ممکن ہے جو مذاکرات کی راہ ہموار کرے گی، امریکا کی طرف سے مناسب رضامندی ظاہرہوئی تو مستقبل میں مزید بات چیت کا راستہ بھی ہموار ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مذاکرات بالواسطہ ہیں اور ہمارے نقطہ نظر سے صرف جوہری مسئلے کے بارے میں ہیں، مذاکرات برابری کی بنیاد پر ایرانی عوام کے مفاد کو یقینی بنانے والے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی حملے کی حمایت کی تو یہ براہ راست حملہ تصور ہوگا، ایران کا ترکیہ، قطر سمیت خطے کے ممالک کو پیغام
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ حالیہ بات چیت طویل ہونے کی توقع نہیں ہے اور بات چیت کے پہلے دور میں ابتدائی سمجھوتا ہوسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا ایران عمان مذاکرات